چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے الماتی میں قازقستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ موراٹ نورٹلو کے ساتھ چین-قازقستان وزرائے خارجہ کے دوسرا اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں شرکت کی ۔
اتوار کے روز چینی میڈیا کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ اور کثیر الجہتی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور مختلف امور پر وسیع تر اتفاق رائے پایا گیا۔ فریقین اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم سمیت دیگر کثیر الجہتی فریم ورک کے اندر تبادلے اور تعاون کو مضبوط بنائیں گے، آزاد تجارت اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حمایت کریں گے، یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کریں گے اور
بین الاقوامی قوانین اور انصاف کا دفاع کرتے ہوئے حقیقی کثیر الجہتی تعاون پر عمل کریں گے۔ڈائیلاگ کے بعد فریقین نے دونوں ممالک کی وزارت خارجہ کے درمیان تعاون کی یادداشت اور دیگر دستاویزات پر دستخط کیے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کی نیوکلیئر پاور کا مجموعی پیمانہ پہلی بار دنیا میں پہلے نمبر پر، توانائی کی پیداوار میں مسلسل اضافہ چین کی نیوکلیئر پاور کا مجموعی پیمانہ پہلی بار دنیا میں پہلے نمبر پر، توانائی کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ٹرمپ کی حمایت یافتہ ورلڈ لبرٹی فنانشل کا پاکستان کرپٹو کونسل کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور سی ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کا اسلام آباد کی ترقی کے لیے اشتراک پر اتفاق تجارتی تحفظ پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے، چینی وزیر خارجہ چوتھے عالمی میڈیا انوویشن فورم کا چین کے صوبہ شان دونگ کے شہر چھو فو میں انعقاد امریکہ کی جانب سے محصولات کا بےجا استعمال ترقی پذیر ممالک کے لیے سنگین چیلنج ہے، چینCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: الجہتی تعاون
پڑھیں:
گورننگ کونسل کی قرارداد نے مذاکرات کی پیچیدگی کو بڑھا دیا، سید عباس عراقچی
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم مسقط جائیں گے تاکہ اپنی عوام کے اصولی موقف کا تحفظ کریں اور ایرانی سائنسدانوں کے جوہری کامیابیوں کی حفاظت کریں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اس وقت عالمی اوسلو فورم کے 22ویں اجلاس میں شرکت کے لیے ناروے کے دارالحکومت میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے ایک انٹرویو کے ذریعے مذکورہ اجلاس میں ہونے والی ابحاث کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس سال ناروے کے وزیر خارجہ نے انہیں اور خطے کے کئی دیگر وزرائے خارجہ کو مدعو کیا۔ اجلاس کے ایک سیگمنٹ کا موضوع مشرق وسطیٰ کا مستقبل تھا جس میں میرے علاوہ مصر، سعودی عرب، عمان اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ اس اجلاس سے یہ بات واضح ہوئی کہ کون سے ممالک خطے کے مستقبل کے اہم کھلاڑی ہیں۔ مجموعی طور پر یہ سیگمنٹ بہت اچھا رہا جس کا اہم نتیجہ یہ تھا کہ فلسطین اور فلسطینیوں کو انصاف دئیے بغیر خطے کا مستقبل مختلف نہیں ہو سکتا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات بھی اس اجلاس و دیگر ملاقاتوں میں خاص طور پر زیرِ بحث رہے جن میں ایران کا موقف واضح کیا گیا۔ ایرانی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے بتایا کہ اس طرح کے بین الاقوامی فورمز کے موقع پر متعدد دو طرفہ ملاقاتیں بھی انجام پاتی ہیں۔
اسی سلسلے میں، میں نے عمان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ جس میں آئںدہ اتوار کو ہونے والے مذاکرات کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔ مصر کے وزیر خارجہ سے ایک ون ٹو ون ملاقات جبکہ ایران، مصر اور عمان کی مشترکہ میٹنگ بھی منعقد ہوئی جس میں تہران-واشنگٹن مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے شام "گئیر پیڈرسن"، ناروے کے وزیراعظم و وزیر خارجہ اور سعودی ہم منصب سے اپنی ملاقات کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس سفر کے بارے میں اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی کامیاب دورہ تھا۔ یہ سفر ایران کے موقف کو واضح کرنے کے ساتھ ساتھ مفید تبادلہ خیال اور ملاقاتوں کے لحاظ سے بھی بہت اہم تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اگلے اتوار کو ہونے والے مذاکرات کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ تاہم گورننگ کونسل میں منظور ہونے والی نئی قرارداد نے کئی پیچیدگیوں میں اضافہ کیا ہے۔ لیکن ہم مسقط میں موجود ہوں گے تاکہ ایرانی عوام کے حقوق کا دفاع کریں۔ اپنی عوام کے اصولی موقف کا تحفظ کریں اور ایرانی سائنس دانوں کے جوہری کامیابیوں کی حفاظت کریں۔ ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے اور عوام کی دعاؤں کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔