WE News:
2025-11-03@00:32:33 GMT

روڈ ٹو مکہ پروگرام: سعودی امیگریشن ٹیم کراچی پہنچ گئی

اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT

روڈ ٹو مکہ پروگرام: سعودی امیگریشن ٹیم کراچی پہنچ گئی

روڈ ٹو مکہ پروگرام کے تحت سعودی امیگریشن ٹیم کراچی پہنچ گئی۔

جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے مختص سعودی امیگریشن حکام اسلام آباد سے کراچی پہنچے، جہاں ایئرپورٹ انتظامیہ نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔

یہ بھی پڑھیں سعودی سفیر نے عازمین حج کی سہولت کے لیے روڈ ٹو مکہ انشیئٹیو کراچی کا افتتاح کر دیا

روڈ ٹو مکہ پروگرام کے تحت سعودی امیگریشن ٹیم جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 8 مخصوص کاؤنٹرز پر عازمین حج کے لیے سعودی امیگریشن کلیئرنس کی کارروائی 29 اپریل سے شروع کرے گی، جو کراچی سے پہلی حج فلائٹ کی روانگی کے ساتھ ہی شروع ہوگی۔ اس اقدام کے ذریعے عازمین کی سعودی عرب آمد کے بعد کا امیگریشن عمل روانگی سے پہلے ہی مکمل ہو جائے گا۔

اس سے قبل سعودی امیگریشن ٹیم کا 45 رکنی وفد پاکستان پہنچا تھا، جس کا اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ سعودی ٹیمیں اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹس پر موجود ہوں گی اور عازمین حج کی سعودی امیگریشن کارروائی پاکستان میں مکمل کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ: 16 ہزار عازمین حج کراچی سے رخصت کیے جائیں گے، ڈائریکٹر حج

دریں اثنا اسلام آباد، ملتان اور پشاور ایئرپورٹس پر پری حج 2025 کے اجلاس کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں۔ تمام اداروں نے عازمین کی سہولت اور سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کے ساتھ کامیاب حج آپریشن کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews روڈ ٹو مکہ پروگرام سعودی امیگریشن ٹیم کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سعودی امیگریشن ٹیم کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ وی نیوز انٹرنیشنل ایئرپورٹ سعودی امیگریشن ٹیم اسلام آباد کے لیے

پڑھیں:

امریکا کی امیگریشن پالیسی میں نیا قانون نافذ، ورک پرمٹ کی خودکار توسیع ختم کر دی

امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی (ڈی ایچ ایس) نے ایک نیا عارضی قانون جاری کیا ہے، جس کے تحت اب ورک پرمٹ یا ملازمت کا اجازت نامہ (ای اے ڈی) خودبخود نہیں بڑھے گا۔

یہ نیا قانون 30 اکتوبر کے بعد جمع کرائی جانے والی تجدیدی درخواستوں پر لاگو ہوگا اور اس کا اطلاق کئی غیر ملکی شہریوں پر ہوگا، جن میں ایچ-4 ویزا رکھنے والے افراد اور بعض ایچ-1بی ویزا ہولڈرز کے شوہر یا بیویاں بھی شامل ہیں۔

جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان میں امریکی شہریت اور امیگریشن سروس (یو ایس سی آئی ایس) نے مشورہ دیا کہ غیر ملکی شہری اپنے ورک پرمٹ کی مدت ختم ہونے سے 180 دن پہلے اس کی تجدید کی درخواست وقت پر اور درست طریقے سے جمع کروائیں۔

ادارے نے خبردار کیا کہ اگر کوئی غیر ملکی اپنے ورک پرمٹ (ای اے ڈی) کی تجدید میں تاخیر کرے گا تو اس کے لیے روزگار کی اجازت یا متعلقہ دستاویزات میں عارضی رکاوٹ پیدا ہونے کا امکان بڑھ جائے گا۔

یہ فیصلہ امریکا میں قانونی اور غیر قانونی دونوں اقسام کی امیگریشن کو محدود کرنے کے حالیہ اقدامات کا حصہ ہے، ان اقدامات میں ایک نیا قانون بھی شامل ہے، جس کے تحت ایچ-1بی ویزا کے لیے درخواست دینے والے ہنر مند افراد پر ایک بار کے لیے ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کی گئی ہے، جو 21 ستمبر سے نافذ ہو چکی ہے۔

نئے قانون کے مطابق جو غیر ملکی شہری 30 اکتوبر یا اس کے بعد اپنے ورک پرمٹ کی تجدید کی درخواست دیں گے، انہیں اب صرف بروقت درخواست جمع کرانے پر ورک پرمٹ کی خودکار توسیع نہیں ملے گی۔

پچھلی پالیسی کے تحت اہل افراد اپنے ورک پرمٹ ختم ہونے کے بعد بھی 540 دن تک کام جاری رکھ سکتے تھے، بشرطیکہ انہوں نے وقت پر تجدید کی درخواست جمع کروائی ہو۔

لیکن نئے قانون میں یہ سہولت تقریباً تمام کیسز میں ختم کر دی گئی ہے، یعنی اب جیسے ہی موجودہ ورک پرمٹ ختم ہوگا، فرد کو کام روکنا پڑے گا جب تک نیا اجازت نامہ جاری نہ ہو جائے یا کوئی اور قانونی بنیاد موجود نہ ہو۔

تاہم، یہ قانون پچھلی درخواستوں پر لاگو نہیں ہوگا، یعنی 30 اکتوبر سے پہلے جمع کرائی گئی تجدیدی درخواستیں اب بھی پرانے قانون کے مطابق خودکار توسیع حاصل کر سکیں گی۔

ڈی ایچ ایس کے مطابق اس قانون میں کچھ محدود استثنیٰ موجود ہیں، مثلاً وہ توسیعات جو قانون کے تحت یا فیڈرل رجسٹر نوٹس کے ذریعے دی گئی ہوں، وہ اب بھی خودکار توسیع کی اہل رہیں گی۔

سرکاری اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اس قانون کا مقصد یہ ہے کہ ڈی ایچ ایس ورک پرمٹ کی مدت بڑھانے سے پہلے غیر ملکی شہریوں کی مکمل جانچ اور تصدیق کو یقینی بنائے۔

ڈی ایچ ایس کے مطابق ورک پرمٹ کی خودکار توسیع ختم کرنے سے غیر ملکی شہریوں کی بار بار جانچ اور نگرانی ممکن ہوگی، جس سے یو ایس سی آئی ایس کو دھوکا دہی روکنے اور ملکی سلامتی کے ممکنہ خطرات کی نشاندہی میں مدد ملے گی، تاکہ مشتبہ افراد کو امریکا سے بے دخلی کے عمل میں شامل کیا جا سکے۔

یو ایس سی آئی ایس کے ڈائریکٹر جوزف ایڈلو نے کہا کہ ادارہ اب غیر ملکی شہریوں کی زیادہ مؤثر جانچ اور نگرانی پر توجہ دے رہا ہے اور ان پالیسیوں کو ختم کر رہا ہے جو پچھلی حکومت نے غیر ملکیوں کی سہولت کو امریکی عوام کی سلامتی پر ترجیح دیتے ہوئے نافذ کی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • انٹرنیشنل میری ٹائم نمائش، کراچی کے شہریوں کیلیے ٹریفک پلان جاری
  • کراچی آلودہ ترین قرار،ایئر کوالٹی انڈیکس 236 پرٹیکیولیٹ میٹر تک پہنچ گئی
  • ’لاہور میں جرمانہ 200، کراچی میں 5000‘، شہری ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا
  • حج واجبات کی دوسری قسط کی وصولی کے لیے شیڈول جاری
  • یورا گوائے کے وزیر خارجہ کی سعودی ہم منصب سے ملاقات
  • سعودی عرب میں کینسر کی روک تھام سے متعلق نئی مہم کا اعلان
  • میکسیکو: امریکی ائر لائن کے طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
  • ملک کے 8 ہوائی اڈوں پر جدید انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم فعال
  • امریکا کی امیگریشن پالیسی میں نیا قانون نافذ، ورک پرمٹ کی خودکار توسیع ختم کر دی
  • حج واجبات کی دوسری قسط کی وصولی کیلئے شیڈول جاری