دہشت گردانہ حملے کے قصورواروں کو بغیر رحم کے سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ مجرموں کو سزا ملنی چاہیئے، ان پر رحم نہیں کیا جانا چاہیئے لیکن بے گناہ لوگوں کا نقصان نہ ہونے دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف بھارت بھر میں احتجاج دیکھا گیا۔ جموں و کشمیر کی عوام نے بھی متحد ہو کر بھارتی حکومت سے دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران اتوار کے روز جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے دہشت گردی کے خلاف حمایت کو مزید بڑھانے اور دہشت گردی اور اس کی جڑوں کے خلاف فیصلہ کن لڑائی پر زور دیا۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اتوار کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا اور دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے لکھا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد دہشت گردی اور اس کی جڑوں کے خلاف فیصلہ کن لڑائی ہونی چاہیئے۔

دہشت گردی کے خلاف عوامی حمایت کو بڑھانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ دہشت گردی اور بے گناہ لوگوں کے قتل کے خلاف کھل کر سامنے آئے ہیں، انہوں نے یہ آزاد اور بے ساختہ طور پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس حمایت کو بڑھایا جائے اور لوگوں کو الگ تھلگ کرنے والی کسی بھی غلط کارروائی سے بچا جائے۔ دہشت گردانہ حملے کے قصورواروں کو بغیر رحم کے سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ مجرموں کو سزا ملنی چاہیئے، ان پر رحم نہیں کیا جانا چاہیئے لیکن بے گناہ لوگوں کا نقصان نہ ہونے دیا جائے۔

قابل ذکر ہے کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں نے غیر مسلح سیاحوں پر گولی چلا دی تھی، اس حملے میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ حملے کے متاثرین کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے انہیں قتل کرنے سے پہلے لوگوں سے ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا۔ اس حملے کے بعد ملک بھر میں غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ لوگ مودی حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کے لوگوں نے بھی متحد ہو کر دہشت گردانہ حملے کے خلاف آواز بلند کی۔ پہلگام واقعے کے بعد کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے اجلاس میں مودی حکومت نے کئی سخت اور بڑے فیصلے لئے، جن میں سندھ طاس معاہدہ منسوخ کرنا، پاکستان سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلانا اور ہندوستان میں پاکستانی سفارت خانے میں عملے کی تعداد 55 سے کم کرکے 30 کرنا اہم تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دہشت گردانہ حملے کے دہشت گردی کے خلاف کے خلاف فیصلہ کن جموں و کشمیر کے عمر عبداللہ نے کا مطالبہ نے کہا کہ انہوں نے گردی اور

پڑھیں:

کانگریس اور انڈیا الائنس دفعہ 370 کی بحالی پر بات کریں، وحید الرحمن پرہ

پی ڈی پی کے سینیئر لیڈر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے لوگوں سے وعدہ کیا کہ یہاں پر بے روزگاری کو ختم کی جائیگی، تاہم اسکے برعکس یہاں کے قدرتی وسائل، روزگار اور دیگر چیزوں کو لوٹا جارہا ہے جسکے باعث بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے جموں کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح جنوبی کشمیر کے پلوامہ پلوامہ ضلع میں بھی پارٹی کے 26ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں پروگرام منعقد کیا۔ پلوامہ میں منعقدہ اجلاس میں پارٹی کے مقامی کارکنان کے ساتھ ساتھ پی ڈی پی کے سینیئر لیڈر اور ایم ایل اے پلوامہ وحید الرحمن پرہ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے حاشیے پر وحید الرحمن پرہ نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی نوکریاں اور زمین کے حقوق جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے محفوظ رکھے جانے چاہیے اور ان کی حفاظت کے لئے سبھی پارٹیز نے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور عوام سے ان کے تحفظ کے وعدے کئے۔ وحید الرحمن پرہ نے کہا کہ ان وعدوں پر ہی نیشنل کانفرنس کو بھاری اکثریت ملی، جس کا مطلب ہے کہ عوام نے نیشنل کانفرنس پر زیادہ اعتماد ظاہر کیا تھا۔

وحید الرحمن پرہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے لوگوں سے وعدہ کیا کہ یہاں پر بے روزگاری کو ختم کی جائے گی، تاہم اس کے برعکس یہاں کے قدرتی وسائل، روزگار اور دیگر چیزوں کو لوٹا جا رہا ہے جس کے باعث بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایم ایل اے پلوامہ نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی یہاں کے قدرتی وسائل اور نوکریوں کو صرف جموں و کشمیر کے باشندوں کے لئے محفوظ و مخصوص رکھنے کی وکالت کرتی رہی ہے تاکہ یہاں بے روزگاری کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چھینا ہوا خصوصی درجہ واپس دیا جانا چاہیئے اور کانگریس سمیت انڈیا الائنس کو 370 اور 35 اے کی بات کرنی چاہیئے۔ انہوں نے 5 اگست 2019ء کو جموں و کشمیر سے چھینی گئی حیثیت کی واپسی کے لئے پُرعزم ہونے کا بھی دعویٰ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے پاس کشمیر کے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • بھارت کے پاس جموں وکشمیرکے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنا ہو گا، فاروق عبداللہ
  • وفاقی حکومت کا دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں بلوچستان حکومت کی مدد جاری رکھنے کا فیصلہ
  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت
  • کانگریس اور انڈیا الائنس دفعہ 370 کی بحالی پر بات کریں، وحید الرحمن پرہ
  • فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب
  • دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں، طلال چودھری
  • وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا بنوں میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پرپولیس جوانوں کی تحسین