ہیرا پھیری ایک یادگار بالی ووڈ فلم ہے، اور بابو راؤ اس کا سب سے یادگار کردار ہے، جسے پاریش راول نے نبھایا ہے۔ یہ کردار اب اداکار کے ساتھ اس حد تک جُڑ چکا ہے کہ لوگ اب انہیں بابو راؤ کے نام سے ہی پہچانتے ہیں۔ مزاحیہ ریلیز اور میمز میں بھی ان کا چہرہ اکثر نظر آتا ہے، یہ کردار ان کی پہچان بن چکا ہے۔

تاہم، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، پاریش راول نے اس کردار کی بے پناہ مقبولیت سے خود کو بندھا ہوا محسوس کرنا شروع کر دیا۔ حال ہی میں ایک انٹرویو میں انہوں نے بابو راؤ کے کردار کو ’گلے کا پھندا‘ قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ کردار ان کے لیے گھٹن کا باعث بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اکشے کمار کی سنیل شیٹھی اور پاریش راول کے ساتھ تصویر وائرل، ’کیا ہیرا پھیری 3 آنے والی ہے؟‘

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ احساس کوئی نیا نہیں بلکہ 2007 میں جب پھر ہیرا پھیری ریلیز ہوئی تھی تو پاریش راول نے فلم سازوں وشال بھاردواج اور آر بالکی سے رابطہ کیا تھا، تاکہ وہ کوئی نیا کردار ادا کر سکیں اور بابو راؤ کی چھاپ سے نکل سکیں۔ انہوں نے ایک ایسا کردار تجویز کیا جو بابو راؤ سے مشابہ ہو لیکن ایک نیا انداز رکھتا ہو۔ مگر وشال بھاردواج نے اس تجویز کو یہ کہہ کر رد کر دیا کہ انہیں ری میکس میں دلچسپی نہیں۔

پاریش راول نے فلموں کے سیکوئلز کے بارے میں بھی کھل کر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر سیکوئل بغیر کسی نئی تخلیقی سوچ کے صرف پہلی فلم کے فارمولے کو دہراتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ فلم کی مقبولیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سیکوئل میں کرداروں کو نئی سمت میں لے جانا چاہیے، مگر اکثر فلم ساز ’ذہنی سستی یا دیوالیہ پن‘ کا شکار ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہیرا پھیری 3 میں سنجے دت کون سا انوکھا کردار ادا کریں گے؟

اداکار نے ایک حیران کن انکشاف بھی کیا کہ انہوں نے فلم گھاتک کی شوٹنگ کے دوران گھٹنے کی چوٹ سے صحت یابی کے لیے اپنا پیشاب پیا تھا۔ اور ایکشن ڈائریکٹر ویرو دیوگن نے انہیں یہ غیر روایتی علاج تجویز کیا تھا، پاریش راول نے اسے اپنی شفا کی وجہ قرار دیا۔ اسپتال سے واپس آکر وہ یہ سوچ رہے تھے کہ ان کا اداکاری کا کیریئر شاید ختم ہو چکا ہے، مگر اس علاج نے ان کی حالت بہتر کر دی۔

واضح رہے کہ مداح بے چینی سے ہیرا پھیری 3 میں ان کی واپسی کے منتظر ہیں، جہاں وہ ایک بار پھر اکشے کمار اور سنیل شیٹی کے ساتھ نظر آئیں گے۔ بالی ووڈ کے سپر اسٹار اکشے کمار نے تصدیق کی ہے کہ کامیڈی فلموں کی مشہور سیریز ہیرا پھیری کی تیسری قسط کی شوٹنگ 2025 کے آخر میں شروع ہوگی۔

فلم ہیرا پھیری (2000) بنائی گئی تھی، مشہور سیریز میں اکشے کمار (راجو)، پاریش راول (بابو راؤ گنپت راؤ آپٹے) اور سنیل شیٹھی (شیام) کے کردار ناظرین کے دلوں میں ایک خاص جگہ بنا چکے ہیں۔ اس کے سیکوئل پھر ہیرا پھیری نے بھی باکس آفس پر دھوم مچا دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اکشے کمار بابو راؤ پاریش راول ہیرا پھیرا 3.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اکشے کمار بابو راو پاریش راول ہیرا پھیرا 3 پاریش راول نے ہیرا پھیری اکشے کمار بابو راو کے ساتھ چکا ہے

پڑھیں:

اسرائیلی فوج کے لیے اسلام اور عربی زبان کی تعلیم لازمی کیوں قرار دی گئی؟

اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) نے انٹیلی جنس ونگ کے تمام فوجیوں اور افسران کے لیے عربی زبان اور اسلامیات کی تعلیم لازمی قرار دے دی ہے۔

بھارتی میڈیا یروشلم پوسٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اقدام 7 اکتوبر 2023 کے انٹیلی جنس ناکامی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’ آپریشنل واقعہ‘، شمالی غزہ میں 8 اسرائیلی فوجی زخمی

نئی تربیت کا مقصد انٹیلی جنس اسٹاف کی تجزیاتی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے۔ آئندہ سال کے اختتام تک اسرائیلی فوج کی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ (جسے عبرانی میں ’آمان‘ کہا جاتا ہے) کے تمام اہلکار اسلامیات کی تعلیم حاصل کریں گے، جب کہ ان میں سے 50 فیصد عربی زبان کی تربیت بھی لیں گے۔

یہ تبدیلی آمان کے سربراہ میجر جنرل شلومی بائنڈر کے حکم پر کی جا رہی ہے۔

تربیتی پروگرام میں حوثی اور عراقی لہجوں کی خصوصی تربیت بھی شامل ہوگی، کیونکہ انٹیلی جنس اہلکاروں کو حوثیوں کی مواصلاتی زبان سمجھنے میں دشواری کا سامنا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یمن اور دیگر عرب علاقوں میں سماجی طور پر چبائے جانے والے ہلکے نشہ آور پودے ’قات‘ کے استعمال سے بولنے میں ابہام پیدا ہوتا ہے، جس سے گفتگو کو سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی

آمان کے ایک سینیئر افسر نے آرمی ریڈیو کو بتایا کہ اب تک ہم ثقافت، زبان اور اسلام کے شعبوں میں کافی اچھے نہیں تھے۔ ہمیں ان میدانوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

سینیئر افسر کےمطابق ہم اپنے فوجیوں کو عرب دیہاتی بچوں میں تو نہیں بدل سکتے، لیکن زبان اور ثقافت کی تعلیم کے ذریعے ہم ان میں شک، مشاہدہ اور گہرائی پیدا کر سکتے ہیں۔

آرمی ریڈیو کے ملٹری رپورٹر دورون کادوش کے مطابق عربی اور اسلامیات کی تعلیم کے لیے ایک نیا شعبہ قائم کیا جائے گا۔

اس کے علاوہIDF نے TELEM نامی اس تعلیمی شعبے کو دوبارہ فعال کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے، جو اسرائیلی مڈل اور ہائی اسکولوں میں عربی اور مشرقِ وسطیٰ کی تعلیم کو فروغ دیتا ہے۔

ماضی میں یہ شعبہ بجٹ کی کمی کے باعث بند کر دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں عربی زبان سیکھنے والے افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

IDF آمان اسرائیل اسرائیلی فوج اسلام قرآن

متعلقہ مضامین

  • نجی ٹیلی ویژن چینل کی خاتون اینکر تین بچوں اور شوہر سمیت بابو سر کے سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق
  • بابو سرٹاپ میں نجی ٹی وی کی اینکر شوہر اور 4 بچوں سمیت لاپتا، ریسکیو آپریشن جاری
  • بابو سرٹاپ: نجی ٹی وی کی اینکر شوہر اور 4 بچوں سمیت لاپتہ
  • ’گاندھی نہیں کہ دوسرا گال آگے کر دوں‘ علیزے شاہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • جگن کاظم نے علیزے شاہ سے معافی کیوں مانگی؟
  • جگن کاظم نے علیزہ شاہ سے معافی کیوں مانگی؟
  • اسرائیلی فوج کے لیے اسلام اور عربی زبان کی تعلیم لازمی کیوں قرار دی گئی؟
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا سے میجر جنرل سید زادہ بابو جان عبدالقادرکی ملاقات
  • رائٹ سائزنگ و میرٹ پر ماہرین کی تعیناتی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، وزیراعظم
  • حکومت معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے اور سرکاری اداروں میں میرٹ لانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، وزیراعظم