پنجاب: ادارہ ماحولیات کی کارروائیاں، بھٹہ مالکان کیخلاف مقدمات و جرمانے
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ کا کہنا ہے کہ ادارہ ماحولیات پنجاب نے ہفتہ اور اتوار کو صوبے بھر میں 1450 کارروائیاں کیں۔
ایک بیان میں عمران حامد شیخ نے کہا کہ اسپیشل اسکواڈز کی کارروائیاں اب چھٹیوں کے دوران بھی جاری رہیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ ہفتہ اور اتوار کے روز بھٹہ مالکان کے خلاف 39 مقدمات درج کیے گئے اور 30 لاکھ جرمانہ عائد کیا۔
اسلام آباد وزارت قومی صحت نے کوپ 29 میں ماحولیاتی.
عمران حامد شیخ نے کہا کہ پنجاب بھر میں 277 صنعتوں کی انسپکشن کی گئی، ممنوعہ ایندھن کے استعمال اور ایمشن کنٹرول سسٹم نہ چلانے پر 31 صنعتیں سیل، 12 کے خلاف مقدمات درج اور 14 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
ڈی جی ماحولیات پنجاب نے مزید کہا کہ 4 زیر تعمیر مقامات اور 138 سروس اسٹیشن سیل کیے گئے جبکہ 75 مائیکرون سے کم 727 کلوگرام پلاسٹک بھی ضبط کیا گیا۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سینئر سول جج جنوبی/ سٹی کورٹ میںایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے متعلق سماعت عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا۔ حادثے میں جاں بحق میڈیکل لیب کے مالک کی بیوی کی جانب سے گودام مالکان کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کی سماعت کراچی کی مقامی عالت مین ہوئی جہاں عدالت نے ہوم سیکرٹری سندھ اور گودام مالکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا، متوفی کی بیوہ عظمیٰ شہزاد نے سندھ حکومت اور فیکٹری مالکان سے 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ہرجانہ مانگا ہے کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت کے خلاف جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت دعویٰ دائر کیا گیا، 21 اگست کو ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے غیر قانونی گودام میں دھماکہ ہوا، دھماکے کے نتیجے میں درخواست گزار کے شوہر شہزاد علی جاں بحق ہوگئے، فیکٹری اور گودام مالکان کی غفلت کے باعث درخواست گزار کے شوہر جاں بحق ہوئے، متوفی شہزاد علی کی گودام کے قریب میڈیکل مارکیٹ میں میڈیکل لیب تھی، دھماکے کے مقدمے کے اندراج کے باوجود تاحال فیکٹری منتقل نہیں گئی ہے، حادثے کے ذمہ دار فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت ہے، حادثے کے ذمہ داران ہرجانے کی مد میں 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ادا کریں۔