بھارت کی بوکھلاہٹ: 35 سال سے زائد عرصے سے مقیم خاتون کو ملک چھوڑنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اس نے 35 سال سے زائد عرصے سے مقیم پاکستانی خاتون ساردا بائی کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکام نے تصدیق کی کہ ساردا بائی کا ویزا منسوخ کردیا گیا ہے اور انہیں بلا تاخیر پاکستان واپس جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پولیس حکام نے کہا کہ اگر وہ ملک چھوڑنے کے نوٹس کی تعمیل کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ساردا بائی کے پاکستانی پاسپورٹ کے مطابق وہ 1970 میں پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں پیدا ہوئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ساردا بائی کی شادی بولانگیر کے ہندو خاندان میں ہوئی، ان کا بیٹا اور بیٹی بھارتی ہیں۔
ساردا بائی نے کہا کہ ووٹر آئی ڈی سمیت تمام اہم دستاویزات ہونے کے باوجود انہیں بھارتی شہریت نہیں دی گئی۔
ساردا بائی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میرا پاکستان میں کوئی نہیں ہے، میرا پاسپورٹ بہت پرانا ہے، میں حکومت اور آپ سب سے ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں کہ مجھے یہاں رہنے کی اجازت دیں۔
انہوں نے دہائی دی کہ میرے دو بڑے بچے ہیں اور پوتے پوتیاں ہیں، میں یہاں رہنا چاہتی ہوں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر :دومختلف واقعات میں 2 بھارتی فوجی جہنم واصل
سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں دو مختلف واقعات میں بھارتی فوج کے اہلکار ہلاک ہوگئے۔
پہلا واقعہ بارہ مولا میں پیش آیا جہاں بھارتی فوج کے ایک اہلکار سرکاری بندوق سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
گولی کی آواز سُن کر جب بھارتی فوج کے دیگر اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے تو لائس نائیک بنور لال سرن کو خون میں لت پت پایا۔
لاش کا اسپتال لایا گیا جہاں ضروری کارروائی کے بعد میت راجستھان میں اہلکار کے آبائی گاؤں روانہ کردی گئی۔ خودکشی کی وجہ سامنے نہ آسکی۔
ادھر جموں کے علاقے میں گزشتہ ماہ ایک ملٹری آپریشن کے دوران شدید زخمی ہونے والے حوالدار نے زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔
حوالدار کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ لاش کو ملٹری اسپتال سے خاموشی کے ساتھ آبائی علاقے بھیج دیا گیا۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں زہنی دباؤ اور پست ہمتی کے باعث بھارتی فوجیوں میں خودکشی کے واقعات عام ہیں۔