لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور میں میڈیا سے بات چیت کے دوران شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ محمد رضوان کو جب کپتان بنایا گیا تو انہیں بہانے نہیں بنانے چاہئیں، جب انہوں نے جنوبی افریقہ کو شکست دی تب کیوں نہیں کہا کہ میرے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، انہیں میڈیا پر ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وائٹ بال کپتان محمد رضوان نے حالیہ ناکامیوں کے بعد اپنے بے اختیار ہونے کا شکوہ کیا تھا، جس پر سابق آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے انہیں بہانے نہ بنانے کا مشورہ دیا ہے۔

26 نومبر احتجاج کے 2 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 11 جون تک توسیع
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ جنہوں نے پی ایس ایل کا آغاز کیا ان کو ہی جاری رہنا چاہیے تھا، کچھ فرنچائز مالی نقصان کا کہہ رہی ہیں مگر کافی فرنچائز مالکان نے فائدہ بھی اٹھایا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی نہیں، مجھ سے کام لینا ہے تو گراس روٹ لیول پر کام لیا جائے۔

سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ ڈومیسٹک سیزن میں پلیئرز کو غیرملکی لیگز کھیلنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، ایک سوال پر شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ شعیب ملک فٹ ہیں اس لیے کھیل رہے ہیں، میں اب نہیں کھیل سکتا۔

مودی سرکاری سچ بتانے پر تلملاگئی، بھارت میں پاکستانی نیوز چینلز کو بند کردیاگیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شاہد ا فریدی کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود

اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے میں والد کے دوست کی بیوی کا کردار ادا کرنا ان کے لیے ایک عجیب کیفیت کا باعث بنا۔

تارا محمود نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پروجیکٹس کی کمی کے باعث وہ ایک وقت میں صرف ایک یا دو ڈرامے کرتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر کسی پروجیکٹ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی تھی تو صورتحال ان کے لیے انتہائی مشکل بن جاتی تھی کیونکہ وہ کراچی میں اکیلی رہتی تھیں اور اخراجات بھی زیادہ تھے۔

تارا محمود نے کہا کہ سب سے زیادہ برا اس وقت لگتا تھا جب اپنے ہی پیسوں کے لیے بار بار کہنا پڑتا تھا۔

اداکارہ نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آئی ہے کیونکہ وہ بیک وقت کئی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اس لیے اگر کسی ایک پروجیکٹ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہو بھی جائے تو انہیں زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں یہ بات بری لگتی ہے کہ معاون اداکاروں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ملنی چاہیے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ معاون کردار کسی بھی پروجیکٹ کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔

اپنے ایک ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عثمان پیرزادہ کی دوسری بیوی کا کردار ادا کیا تھا، اس وقت انہیں یہ مشکل پیش آئی کہ وہ انہیں انکل کہہ کر پکاریں یا کچھ اور کیونکہ وہ ان کے والد کے بہت اچھے دوست ہیں۔

تارا محمود نے مزید کہا کہ پانچ سال قبل ان کا شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اب وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی اچھا انسان ملا تو وہ ضرور شادی کریں گی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • پاکستان امت مسلمہ کی واحد امید ہے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
  • پنجاب حکومت کی جانب سے رضوان رضی کی حمایت میں مہم افسوسناک ہے، شرجیل میمن
  • کرکٹ انصاف اور احترام کا گیم ہے، شاہد آفریدی
  • 78 ڈی ایس پیز کے تبادلے
  • قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • نادرا لاہور ریجن میں ’’میری شناخت، میرا تحفظ‘‘ کے موضوع پر خصوصی آگاہی ہفتہ شروع
  • محمد یوسف کا شاہد آفریدی کیخلاف عرفان پٹھان کی غیرشائسہ زبان پر ردعمل، اپنے ایک بیان کی بھی وضاحت کردی
  • لاہور، سپیکر پنجاب اسمبلی سے نئے ترک قونصل جنرل کی ملاقات
  • محسن نقوی نے کھیل کی عزت بچانے کیلئے درست مؤقف اپنایا: شاہد آفریدی کی چیئرمین پی سی بی کی تعریف