پی ایم ڈی سی نے کالجز کی فیسوں کو محدود کرنے کے فیصلے کا نوٹفکیشن جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی زیرصدارت میڈیکل ایجوکیشن ریفارمز کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں پی ایم ڈی سی نے نجی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کی فیسوں کا نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے۔
پی ایم ڈی سی کی رجسٹرار ڈاکٹر شائستہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہےکہ مارچ 2025 میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM&DCJ) کے تحت دیئے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے پی ایم اینڈ ڈی سی ایکٹ، 2022 کے سیکشن 20 (7) اور (8) کے تحت ٹیوشن فیس کو محدود / طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جس کے مطابق ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس پروگراموں کے تمام سیشنز کے لیے فیس 18 لاکھ روپے ہوگی، جب کہ سیشن 2025 کے لیے اس میں 5 فیصد اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ نوٹفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کالج پہلے ہی طلباء سے مقررہ حد سے زیادہ فیس وصول کر چکا ہے تو فیس اور ذیلی معاملات، جو یا تو واپس کیے جائیں گے یا بعد کے سیشنز میں ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔
مزید فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو ادارے اپنی مالی ضروریات پر یقین رکھتے ہیں اور انھیں زیادہ سے زیادہ فیس کی ضرورت ہے، زیادہ سے زیادہ 25 لاکھ روپے تک فیس وصول کرنے کے لیے مالیاتی تفصیل جمع کرائیں گے اور پی ایم اینڈ ڈی سی کے جواز تشخیص کے بعد پی ایم اینڈ ڈی سی کی طرف سے اس کی منظوری دی جائے گی۔
اس طرح کے فیس ڈھانچے کے لیے تشخیصی معیار الگ سے جاری کیا جائے گا۔تمام نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کیپڈ/فکسڈ فیس کی تعمیل کریں۔ ٹیوشن فیس کے معاملے پر ناکام ہونے کی صورت میں کالجز سزا کے نتائج کے ذمہ دار ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اینڈ ڈی پی ایم کے لیے
پڑھیں:
متنازع ٹوئٹ کیس، عدالت نے ایمان مزاری اور ان کے شوہر کو طلب کرلیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی کے خلاف متنازع ٹوئٹ کیس میں دونوں کو طلبی کا نوٹس بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق مقدمے کا چالان عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو طلبی کا نوٹس بھیج دیا، جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کیس کا ٹرائل کریں گے۔عدالت کی جانب سے اگلی سماعت میں ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کی جائیں گیں.ٹرائل کورٹ میں اگلی سماعت 17 ستمبر کو ہوگی۔اس سے قبل ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو سوشل میڈیا پر مبینہ ریاست مخالف سرگرمیوں کے الزام میں ان کے خلاف درج مقدمے میں عبوری ضمانت کنفرم کی تھی۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی آئی اے) کو ان کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔عدالت نے این سی آئی اے کو نوٹس بھی جاری کیے تھے تاکہ وہ اپنا جواب جمع کرائے اور سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کر دی تھی۔
یاد رہے کہ ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کیخلاف این سی سی آئی اے نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔این سی آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے لسانی بنیادوں پر تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملات کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر ڈالی۔یہ مقدمہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کی دفعات 9، 10، 11 اور 26 کے تحت درج کیا گیا۔