سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے تمام پہلو مشکوک ہیں، بھارت کا جھوٹ اب چلنے والا نہیں ہے، عالمی برادری نے بھارت کے مؤقف اور جھوٹ کا ساتھ نہیں دیا۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کی جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیں، 7 لاکھ فوج کی موجودگی میں اتنا بڑا حملہ سوالیہ نشان ہے، حملے کے فوری بعد ایف آئی آر درج کی گئی، الزام پاکستان پر لگایا گیا۔

خواجہ سعد رفیق کا بھارت سے پانی کیساتھ ٹراؤٹ مچھلی بھی چھوڑنے کا مطالبہ

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ ہمیں تنگ کرنے کیلئے اسی طرح اصلی اور نسلی مچھلی سمیت پانی چھوڑتے رہیں، کوئی بات نہیں ، پڑوسیوں کے بڑے حقوق ہوتے ہیں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک عالمی معاہدہ ہے، عالمی بینک بھی سندھ طاس معاہدے کا ضامن ہے، سندھ طاس معاہدے سے متعلق کوئی بھی ملک یکطرفہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانا بھارت کا پرانا وتیرہ ہے، بھارت نے ہم پر بے بنیاد الزام لگائے اور پروپیگینڈا کیا۔

انہوں نے کہا کہ مودی کی تربیت آر ایس ایس کی گود میں ہوئی وہیں سے دہشتگردی کی ٹریننگ لی، مودی کو گجرات کے قصاب کا خطاب دیا گیا جسے اس نے اپنے لیے اعزاز بتایا، مودی کے باعث بھارت قتل گاہ بن گیا۔

چین، روس یا مغربی ممالک اس بحران میں مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں، خواجہ آصف

روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بین الاقوامی ٹیم کو حقائق جاننے دیں، معلوم کیا جانا چاہیے کہ بھارت یا کشمیر میں مجرم ہے کون۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ کشمیر میں 90 ہزار لوگ شہید ہوئے، وہاں 9 لاکھ بھارتی فوجی موجود ہیں، مقبوضہ کمشیر میں گلی گلی پہرے لگے ہیں اور چیک پوسٹس ہیں، کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کم کرنے کے لیے وہاں غیر مسلموں کو آباد کیا گیا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ پہلگام میں بہت سیاح آتے ہیں، وہاں دن دیہاڑے واردات ہوئی، بھارت کےآفیشل مؤقف کے مطابق چار افراد نے لوگوں کا انٹرویو کرکے انھیں قتل کیا، تمہاری 7 لاکھ فوج ہے، سیاحوں کے تحفظ کے لیے ایجنسیاں کہاں ہیں؟ نہ ثبوت نہ شواہد ہیں کہ پاکستان ملوث ہے، 10 منٹ میں الزام لگا دیا جاتا ہے، ایل او سی پر باڑ ہے، کیسے گئے یہ چار افراد وہاں، ایک ملزم نہیں پکڑا گیا، این آئی اے کو کل ٹاسک دیا گیا کہ ملزموں کا سرغ لگاؤ، یعنی سراغ لگانے کا ٹاسک کل دیا گیا اور الزام پہلے لگا دیا گیا، لگتا یے ایف آئی آر پہلے کٹی تھی حملہ بعد میں ہوا۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ دنیا نے بھارت کا ساتھ نہیں دیا، تمھارے جھوٹ اور مؤقف کا ساتھ نہیں دیا، سندھ طاس کا معاہدے کس اتھارٹی کے تحت معطل کیا؟ یہ نہیں ہو سکتا کہ تم پاکستان کا پانی روکوگے اور کربلا بنا دو گے، تم اس کو کربلا نہیں بنا سکتے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دشمن مکار اور چالاک ہے وہ کوئی بھی حماقت کرسکتا ہے، حماقت کا وہی نتیجہ نکلے گا جو احمق کو ملتا ہے، ہم پاکستان کا تحفظ کریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے کہا کہ بھارت کا دیا گیا

پڑھیں:

بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے

ریاض احمدچودھری

غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی قابض فورسز نے اپنی پرتشدد کارروائیوں کے دوران سرینگر کے مختلف علاقوں میں 12سے زائدکشمیریوں کے گھروں پر چھاپے مارکر تلاشی لی ہے۔بھارتی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران کشمیریوں کوخوف و دہشت کا نشانہ بنایااور عادل نذیر، فیضاب شوکت ، مومن احمد شیخ ، فیاض احمد کلواور مشتاق احمدکو گرفتار کر لیا۔تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بھارتی فورسز نے کشمیریوں کی اہم دستاویزات، موبائل فون اور دیگر ڈیجیٹل آلات قبضے میں لے لیے۔دوسری جانب پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا مقبوضہ کشمیر کے رہائشیوں کو بے دخل کرنے کا منصوبہ بھی بے نقاب ہوگیا۔ میڈیارپو رٹس کے مطابق بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کے رہائشیوں کو زبردستی بے دخل کرنے لگا ہے، کشمیری پولیس اہلکار کی ویڈیو نے بھارتی منصوبہ بے نقاب کر دیا۔مقبوضہ کشمیر کی پولیس میں خدمات انجام دینے والے کشمیری پولیس اہلکار نے اس حوالے سے احتجاج بھی ریکارڈ کروایا۔جبکہ مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے بھی پہلگام واقعہ کا ذمہ دار مودی کو قرار دے دیا۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ نریندر مودی کی غفلت اور لاپرواہی پہلگام واقعے میں کارفرما ہے، پہلگام حملے پر مودی سے جواب دہی ہونی چاہیے۔ ادھر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد کشمیریوں کی جبری ملک بدری کے احکامات اور جائیدادوں کی ضبطی کی جاری مہم پر بھارتی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔
پہلگام واقعے کے حوالے سے محبوبہ مفتی نے واضح کیا کہ کشمیری تشدد نہیں، امن چاہتے ہیں اور وہ بدل چکے ہیں۔ پہلگام واقعہ پہلا موقع نہیں جب کشمیریوں پر الزام لگایا جا رہا ہے۔ ماضی میں کارگل اور ممبئی حملے جیسے واقعات ہو چکے ہیں لیکن ہمیشہ مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کیا گیا۔ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی قابض فورسز نے اپنی پرتشدد کارروائیوں کے دوران سرینگر کے مختلف علاقوں میں 12سے زائدکشمیریوں کے گھروں پر چھاپے مارکر تلاشی لی ہے۔ بھارتی پولیس نے بھارت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر مقبوضہ علاقے میں پرامن اور آزادی پسند کشمیریوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ریاستی دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔بھارتی فورسز نے گھروں پر چھاپوں کے دوران کشمیریوں کوخوف و دہشت کا نشانہ بنایااور عادل نذیر، فیضاب شوکت ، مومن احمد شیخ ، فیاض احمد کلواور مشتاق احمدکو گرفتار کر لیا۔تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بھارتی فورسز نے کشمیریوں کی اہم دستاویزات، موبائل فون اور دیگر ڈیجیٹل آلات قبضے میں لے لیے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں ایک بیان میں گھروں پر چھاپوں، لوٹ مار اور جائیدادوں کو ضبطی کی جاری مہم پر سخت تشویش کا اظہار کیاہے۔بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم اورمحصور عوام بھارتی فورسز کی طرف سے پورے مقبوضہ علاقے میں جاری گھروں پر چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں سمیت بھارتی دہشت گردی کی وجہ سے مسلسل خوف کے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے کہاہے کہ بھارت نے پورے مقبوضہ جموں وکشمیر کو ایک مقتل گاہ میں تبدیل کر دیا ہے جہاں بھارتی قابض فورسز اور ایجنسیاں بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد کشمیریوں کو اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف مزاحمت سے روکنا ہے۔ گھروں پر جاری چھاپے، جائیدادوں اور املاک کی ضبطی اور جھوٹے الزامات کے تحت نوجوانوں کی گرفتاری سے ظاہر ہوتاہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ ایک منظم طریقے سے کشمیری عوام کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنارہی ہے۔ سرینگر، گاندربل، بڈگام، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پور، اسلام آباد، شوپیاں، پلوامہ، کولگام، پونچھ، راجوری، سانبہ، ڈوڈہ، کشتواڑ اور کٹھوعہ اضلاع میں کالے قوانین کی وجہ سے خوف ودہشت کا ماحول برقرار ہے۔ ان علاقوں کے رہائشیوں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ بھارتی فوج، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور اسپیشل آپریشن گروپ کے اہلکار معمول کے مطابق محاصرہ کرکے گھروں پر چھاپے مارتے ہیں اور تلاشیاں لیتے ہیں، جس سے کشمیریوںکی روزمرہ کی زندگی ایک ڈرائونے خواب میں بدل گئی ہے۔
قابض فورسز روزانہ کی بنیاد پر گھروں میں گھس کر رہائشیوں کو ہراساں اور املاک کی توڑ پھوڑ کرتی ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں تعینات10لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوںکو بغیر کسی جوابدہی کے کشمیریوں پرظلم و تشدد،انکے قتل عام اورگرفتاریوں کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔ بھارت کی ہندوتوا حکومت مقبوضہ کشمیر پر اپنا فرقہ پرست نظریہ مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن کشمیری عوام ان مذموم کوششوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ کشمیریوں کا جذبہ آزادی لازوال ہے اور وہ کبھی بھی بھارتی تسلط کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے شہدا کے مشن کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
  • پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں، سازشوں کا حصہ نہیں بنیں گے: سینیٹر عرفان صدیقی
  • حکومت کی پی ٹی آئی تحریک میں دلچسی نہ کوئی خوف: عرفان صدیقی
  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • بانی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، برطانوی طریقوں کے مطابق احتجاج بھی کریں: عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کی تحریک سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں،سینیٹر عرفان صدیقی
  • قاسم، سلمان خوشی سے آئیں ،پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی