ایس یو سی خیبر پختونخوا کے صدر وسیم ترابی کا دورہ لکی مروت
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
صوبائی صدر وسیم اظہر ترابی نے تنظیمی سیٹ اپ اور تنظیم سازی کے دستوری طریقہ کار کے مطابق تفصیل سے آگاہ کیا، اس موقع پر لکی مروت میں دو یونٹس تشکیل دے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر وسیم اظہر ترابی نے ضلع لکی مروت کا دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا کاظم حسین مطہری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ لکی مروت پہنچنے پر تنظیمی احباب نے انکا استقبال کرتے ہوئے خوش آمدید کہا۔ لکی مروت کے تنظیمی احباب کے ساتھ جماعت کی فعالیت و بہتری اور تنظیم سازی کے حوالے سے نشست ہوئی، جس میں لکی مروت کے تنظیمی احباب نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ صوبائی صدر وسیم اظہر ترابی نے تنظیمی سیٹ اپ اور تنظیم سازی کے دستوری طریقہ کار کے مطابق تفصیل سے آگاہ کیا، اس موقع پر لکی مروت میں دو یونٹس تشکیل دے گئے۔
اس موقع پر نامزد آرگنائزر نے کہا کہ انشاء اللہ جلد از جلد تنظیم سازی کے عمل کو مکمل کرکے رپورٹ صوبائی صدر وسیم اظہر ترابی کی خدمت میں پیش کرونگا۔ اور ان سے رہنمائی لیتا رہوں گا۔ صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا کاظم حسین مطہری نے تحریری طور پر تنظیم سازی کا طریقہ کار پیش کیا، جس کے مطابق تنظیمی سازی کی جائے گی۔ ضلع لکی مروت کے تنظیمی احباب اور مومنین نے قائد ملت جعفریہ کی قیادت اور صوبائی صدر کی کارکردگی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تنظیم سازی کے لکی مروت
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔