ٹک ٹاکر رجب بٹ کے ساتھی عبدالرحمان عرف مان ڈوگر کی عبوری ضمانت کی توثیق
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاکر رجب بٹ کے ساتھی عبدالرحمان عرف مان ڈوگر کی عبوری ضمانت کی توثیق کردی۔
ٹک ٹاکر عبدالرحمان عرف مان ڈوگر پر ناجائز اسلحہ اور دھمکیاں دینے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
جسٹس سید شہباز علی رضوی نے ملزم عبدالرحمان عرف مان ڈوگر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
عدالت نے ٹک ٹاکر رجب علی بٹ کے ساتھی عبدالرحمان عرف مان ڈوگر کی عبوری ضمانت کی توثیق کر دی۔
تھانہ سندر لاہور نے ملزم عبدالرحمان عرف مان ڈوگر سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج ہے۔ عبدالرحمان عرف مان ڈوگر کی سیشن کورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عبدالرحمان عرف مان ڈوگر کی ٹک ٹاکر
پڑھیں:
پشاور ہائی کورٹ عدالت نے اعظم سواتی کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دے دی
—فائل فوٹوپشاور ہائی کورٹ نے اعظم سواتی کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم صادر کر دیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی کے مقدمات کی تفصیلات سے متعلق درخواست پر جسٹس صاحبزادہ اسداللّٰہ اور جسٹس فرح جمشید نے سماعت کی۔
دلائل سننے کے بعد عدالت الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتی ہے، پشاور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ
سماعت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے میں اعظم سواتی کے خلاف 3 مقدمات درج ہیں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں درج مقدمات کی تفصیلات کی رپورٹ جمع نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نیب میں اعظم سواتی کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔
اعظم سواتی نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ میں عارضہ قلب میں مبتلا ہوں، کیسز کے سلسلے میں آنا جانا پڑتا ہے، دوسری جانب وفاق مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کر رہا، جس پر جسٹس صاحبزادہ اسداللّٰہ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ وفاق کی کیسز میں دلچسپی بھی ہے اور سستی بھی ہے۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ عہدوں پر قابل احترام لوگ ہیں لیکن ان کو رپورٹ جمع کرنا چاہیے لیکن اگر مقدمات ہیں تو بتائیں، یہ معاملہ ختم کریں۔
اپنے ریمارکس میں انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہی رویہ رہا، تو آئندہ ہم لکھ لیں گے کہ کوئی مقدمہ نہیں۔
عدالت نے اعظم سواتی کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دے دی ساتھ ہی درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے حوالے سے حکم دیدیا۔
عدالت نے وفاق اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔