لاہور: معمولی جھگڑے کے بعد ٹک ٹاکر آیت مریم شوہر کے ہاتھوں قتل، ملزم پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ٹک ٹاکر آیت مریم کو شوہر نے قتل کر دیا۔
نجی چینل کے مطابق لاہور کے علاقے نواب ٹاؤن میں ٹک ٹاکر آیت مریم کے قتل کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شوہر سعد نے معمولی لڑائی جھگڑے پر بیوی کو گلا دبا کر اس کی جان لے لی۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) ڈاکٹر غیور احمد خان نے بتایا کہ نواب ٹاؤن پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیوی کے قتل میں ملوث ملزم کو 24 گھنٹے میں گرفتار کر لیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم سعد اور مقتولہ آیت مریم کا اکثر آپس میں جھگڑا رہتا تھا، قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، گرفتار ملزم کو مزید تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ملزم سے تفتیش کے بعد قتل کے مزید محرکات کا اندازہ ہوسکے گا۔
بھارتی حملےکے خدشے پر سرحد پر پاکستان کی فوجی قوت مزید بڑھا دی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کی بھارتی پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے بہیمانہ قتل کی مذمت
سول سوسائٹی کے کارکنوں نے جموں کے علاقے سورے چک میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں 21 سالہ نوجوان محمد پرویز کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے جموں کے علاقے سورے چک میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں 21 سالہ نوجوان محمد پرویز کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے پرویز احمد کو گزشتہ روز محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا تھا۔ پولیس نے نوجوان کے وحشیانہ قتل پر پردہ ڈالنے کیلئے دعوی ٰ کیا کہ وہ فورسز اور مشتبہ افراد کے درمیان ہونے والی فائرنگ کی زد میں آنے کے باعث مارا گیا۔ تاہم نوجوان کے لواحقین اور سول سوسائٹی کارکنوں نے پولیس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز کو دانستہ طور پر گولی ماری گئی ہے۔
مقبوضہ علاقے کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے نوجوان کے قتل کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ایکس پر لکھا ”پولیس کو بے لگام ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے“۔ انہوں نے واقعے کی شفاف اور ایک مقررہ وقت کے اندر تفتیش کی ضرورت پر زور دیا۔ نیشنل کانفرنس کے رکن بھارتی پارلیمنٹ میاں الطاف احمد نے اس واقعے کو اندوہناک قرار دیتے ہوئے ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے نوجوان کے قتل پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پر زور دیا کہ وہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔ پیپلز کانفرنس نے بھی قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے آئینی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ پارٹی نے کہا کہ ماورائے عدالت اقدامات جمہوری اقدار کے منافی ہیں اور یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عوامی اعتماد کو ختم کرتے ہیں۔ سول سوسائٹی کارکن طالب حسین نے کہا کہ پرویز کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ اسے ایک جعلی مقابلے میں مارا گیا۔ طالب حسین نے کہا کہ پرویز کو اپنے بہنوئی کے ہمراہ ایک چوکی پر روکا گیا اور بغیر کسی وجہ کے گولی مار دی گئی۔