سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے حکومت پاکستان کی جانب سے ہزاروں عازمین حج کے لیے حج فنڈز کو غلط بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت کا الیکٹرونک حج نظام ’شفافیت کے اعلیٰ ترین معیار‘ کے ساتھ فعال ہے۔

اس ماہ مقامی خبر رساں اداروں نے رپورٹس شائع کی تھیں کہ پاکستانی عازمین حج کو سفر میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ ان کے اخراجات کے لیے لاکھوں سعودی ریال غلطی سے سعودی عرب کی وزارت حج کے بجائے پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک سے منسلک اکاؤنٹ میں بھیج دیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا غیر قانونی طور حجاج، سہولت کاروں کے لیے سزاؤں کا اعلان

رواں برس حج جون میں ہوگا جس میں تقریباً 89 ہزار پاکستانیوں کے سرکاری اسکیم کے تحت اور 23,620 پاکستانی نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے سعودی عرب جائیں گے، پاکستان کو مختص کیے گئے مجموعی کوٹہ 179,210 تھا جو پورا نہیں ہو سکا۔

سعودی وزارت حج و عمرہ کے اہلکار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بعض پاکستانی ذرائع ابلاغ میں ‘حج فنڈز غلط سعودی اکاؤنٹ میں بھیجے جانے’ کے بارے میں حالیہ دعوے بے بنیاد ہیں اور حج اکاؤنٹ مینجمنٹ سسٹم اور وزارت کے آفیشل الیکٹرونک حج پلیٹ فارم کی غلط فہمی کی وجہ سے ہے، جو شفافیت اور درستگی کے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بناتا ہے۔

سعودی حکام کی طرف سے پاکستان کو دیا گیا حج کوٹہ خاص طور پر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے لیے کیوں استعمال نہیں کیا جا سکا، وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

مزید پڑھیں: حج آپریشن 2025 کا آغاز، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے حجاج کو رخصت کیا

سعودی عہدیدار نے کہا کہ وزارت حج نے اس سال کے حج کے انتظامات کا اعلان گزشتہ سال کے حج سیزن کے اختتام پر کیا تھا، جس میں معاہدوں اور خدمات کو حتمی شکل دینے کے لیے ٹائم لائن پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا۔

پاکستان کی وزارت مذہبی امور اور نجی حج کمپنیوں کے ساتھ ملاقاتوں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تمام معاہدے منظور شدہ شیڈول کے مطابق مکمل کیے جائیں گے۔

سعودی اہلکار کے مطابق پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے کامیابی سے اپنے تمام عازمین حج کے معاہدوں کو بغیر کسی قابل ذکر چیلنج کے مکمل کیا لیکن کئی پاکستانی [نجی] کمپنیاں مقررہ مدت کے اندر اپنے عازمین کے معاہدوں کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہی۔

مزید پڑھیں: حج آپریشن 2025 کا آغاز، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے حجاج کو رخصت کیا

’یہ پچھلے حج کے مواقع پر بھی دیکھا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں ان حاجیوں کے مملکت میں حج کرنے کے لیے داخلے کے طریقہ کار کو مکمل کرنے میں ناکامی ہوئی ہے۔‘

سعودی عہدیدار نے بتایا کہ سعودی وزارت حج و عمرہ حج کے انتظامات مکمل کرنے کے لیے پاکستانی حکام کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطہ کاری میں مصروف ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے منگل کی صبح 442 عازمین کی پہلی کھیپ اسلام آباد سے مدینہ منورہ کے لیے روانہ کرتے ہوئے اپنے حج فلائٹ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد بینک اکاؤنٹ حج اکاؤنٹ حج فلائٹ آپریشن سعودی عرب وزارت حج و عمرہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام آباد بینک اکاؤنٹ حج اکاؤنٹ حج فلائٹ آپریشن کی وزارت کے لیے

پڑھیں:

پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد

سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو

امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں۔ عمران کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے تھے، خاص طور پر تجارت، ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کی کوششوں اور دیگر شعبوں میں، سب کچھ آسانی سے چل رہا تھا۔ پاکستان کی سویلین حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی مفادات کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے لیکن اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی۔ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مجاہد نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی ایلچی صادق خان کابل میں تھے اور انہوں نے افغان حکام سے مثبت بات چیت کی، لیکن اسی عرصے کے دوران پاکستان نے افغان سرزمین پر حملے بھی کیے۔مجاہد نے نوٹ کیا کہ پاکستان کی طرف سے ڈیورنڈ لائن کے ساتھ کراسنگ کی بندش سے دونوں طرف کے تاجروں کو بڑا نقصان ہوا ہے، اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے معاملات کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے، دوسری طرف پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات روکنا ہمارا اختیار نہیں۔دریائے کنڑ پر ڈیم بننے کی خبروں پر پاکستان کی تشویش سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین پر تعمیرات اور دیگر سرگرمیاں مکمل طور پر افغانستان کا حق ہے، اگر دریائے کنڑ پر کوئی ڈیم بنایا جاتا ہے تو اس سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، پانی اپنی قدرتی سمت میں بہنا جاری رہے گا، اور اسے مقررہ راستے میں ہی استعمال کیا جائے گا۔ذبیح اللہ مجاہد نے سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے دور میں افغانستان اور پاکستان کے تعلقات پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے تھے، خاص طور پر تجارت، ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کی کوششوں اور دیگر شعبوں میں، سب کچھ آسانی سے چل رہا تھا۔انہوں نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان سرزمین پر ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بارے میں کسی بھی معلومات کو امارت اسلامیہ کے ساتھ شیٔر کرے تاکہ مناسب کارروائی کی جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فریق چاہتا ہے کہ ہم پاکستان کے اندر ہونے والے واقعات کو بھی روکیں، لیکن پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنا ہمارے اختیار سے باہر ہے۔ امارت اسلامیہ پاکستان میں عدم تحفظ نہیں چاہتی اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ افغان سرزمین سے کوئی خطرہ پیدا نہ ہو۔افغان ترجمان نے امید ظاہر کی کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان مذاکرات کے اگلے دور میں دو طرفہ مسائل کے دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے دیانتدارانہ اور ٹھوس بات چیت ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • پاکستان نے افغان طالبان ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کرمسترد کردیا
  • پاکستان نے افغان ترجمان کا گمراہ کن بیان مسترد کردیا، وزارت اطلاعات
  • پاکستان نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا
  • غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب