اسلام آباد:

پیپلز پارٹی کے تعلق رکھنے والی سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب بابری مسجد کی بنیاد میں پہلی اینٹ پنڈی کا سپاہی رکھے گا اور پہلی اذان جنرل حفظ عاصم منیر دیں گے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ پاکستان میں صرف 7لاکھ فوج نہیں بلکہ 25کروڑ لوگ پاکستان کے ساتھ ہیں، جو ہاتھ اس طرف بڑھے گا وہ کاٹ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت نے کوئی شرارت کی تو دہلی کے لال قلعے کی فصلیں کشت و خون سے بھر دیں گے اور جو آنکھ پاکستان کی طرف میلی نظر سے دیکھے گی وہ پھوڑ دی جائے گی۔

پلوشہ خان نے کہا کہ مودی کے کتورے کہتے ہیں وہ راولپنڈی سے چیخوں کی آواز سننا چاہتے ہیں۔ ہوگو شاویز نے کہا تھا جو ہم پر حملہ کرے گا ان کی لاشیں درختوں پر لٹکائیں گے، یہی میسج پاکستان سے بھی انڈیا کو جانا چاہیے ہم کسی جارحیت کو قبول نہیں کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ مودی کے کتورے وہاں سے اسٹوڈیو سے بیٹھ کر چلاتے ہیں، ڈھولک کی تھاپ اور جنگی گھوڑوں کی ٹاپ میں بڑا فرق ہوتا ہے، ان کی فوج تقیسم کا شکار ہے اور کوئی سکھ پاکستان پر حملہ کرنے کو تیار نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پلوشہ خان نے کہا

پڑھیں:

اسرائیل کو تسلیم کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، سینیٹر محمد اسحاق ڈار

اپنی ایک پریس کانفرنس میں پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کے معاملے پر ہماری پالیسی واضح ہے۔ ہم اسرائیل کے قبضے کیخلاف ہیں اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ اور سینیٹر "محمد اسحاق ڈار" نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت اور ناجائز صیہونی رژیم کے قبضے کی مخالفت کا اعادہ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد، اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیویارک میں مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ کی بین الاقوامی کانفرنس کے بعد اپنی پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر ہماری پالیسی واضح ہے۔ ہم اسرائیل کے قبضے کے خلاف ہیں اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے فلسطین کو اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے ابراہیم معاہدے کے نام سے معروف، امریکہ کی زیر نگرانی اسرائیل کے ساتھ مفاہمت کے منصوبے کے بارے میں واضح طور پر کہا کہ اسلام آباد کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

قبل ازیں سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ بین الاقوامی فلسطین کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ فلسطینی علاقوں پر قبضہ ختم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایک آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ممکن بنایا جائے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں سوموار کے روز، نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق اقوام متحدہ میں اعلی سطحی بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہوا۔ یہ کانفرنس دو ریاستی فارمولے کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا پُرامن حل تلاش کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے منعقد کی گئی۔ اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت اور پائیدار امن کے امکانات کو بڑھانے کے لیے ایک واضح فریم ورک تشکیل دینا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اب چاند پر بھی اینٹ سازی شروع، چین نے مشین ایجاد کرلی
  • راولپنڈی: مرکزی جامع مسجد مکی کے خطیب وامام پیر سید ثنا اللّٰہ کو اغوا کرلیاگیا
  • اسرائیل کو تسلیم کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کے بیان کو بے بنیاد قرار دے دیا
  • صدر زرداری نے پاکستان کھپپے کا نعرہ لگایا،جیالے تیار ہوجائیں اب خاموشی سے بیٹھنے کا وقت نہیں‘ سردار سلیم حیدر
  • ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے سمیت حالیہ واقعات کے بارے میں خاموش نہیں رہ سکتے، پاکستان
  • الزامات بے بنیاد، طارق فضل الزامات پر معافی مانگیں، مفتاح اسماعیل
  • حکومتی الزامات بے بنیاد، اگر ثبوت ہے تو سامنے لائیں: مفتاح اسماعیل
  • پیپلز پارٹی کا این اے 129 کی خالی ہونیوالی نشست پر ضمنی الیکشن لڑنیکا اعلان
  • اسرائیلی فوج غزہ میں کارروائیاں جاری رکھے گی، اپنا مقصد حاصل کرینگے، نیتن یاہو