پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، پولیس کے حوالے کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں گرفتار ملزمہ صنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی، پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو پیش کیا گیا اور ان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔عدالت نے سماعت کے بعد پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے صنم جاوید کا 6 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا اور انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے محفوظ فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ ملزمہ صنم جاوید کے وکیل نے اپنی موکلہ کو رہا کرنے کی استدعا کر رکھی تھی، صنم جاوید کے خلاف تھانہ اسلام پورہ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز صنم جاوید اور ان کے شوہر کو لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا تھا۔تحریک انصاف کی متحرک کارکن صنم جاوید اور اس کے خاوند کو 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں انویسٹی گیشن پولیس تھانہ اسلام پورہ نے گرفتار کیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کارکن صنم جاوید
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کیس میں ضمانت منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
بانی پی ٹی آئی: فائل فوٹوبانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 9 مئی کے کیس میں ضمانت منسوخی کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی، عدالت عالیہ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منسوخ کرنے کے خلاف درخواست خارج کردی تھی۔
بانی پی ٹی آئی کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ایف آئی آر میں ثبوتوں کا فقدان ہے، 9 مئی واقعات میں معاونت کا الزام بے بنیاد ہے، نیب حراست میں ہونے کی وجہ سے جرم میں ملوث ہونا ناممکن ہے، پراسیکیوشن کے متضاد بیانات کیس کو مشکوک بناتے ہیں، ان مقدمات میں مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ سب نے پاکستان کی بہتری کیلئے بیٹھ کر بات کرنے کا فیصلہ کیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پولیس نے 5 ماہ تک گرفتاری سے گریز کیا، بدنیتی واضح ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں، دیگر ملزمان کو ضمانت مل چکی ہے، پولیس کے تاخیری بیانات ناقابل اعتبار ہیں، ضمانت کا حق بنتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ سیاسی دشمنی کی بنیاد پر درج مقدمہ آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔