پی ٹی آئی رہنماؤں کو آصف زرداری فوبیا ہے: سعدیہ جاوید
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے بیان پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
سعدیہ جاوید نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سی سی آئی اجلاس میں واضح ہو گیا کہ کینالز کی منظوری کس وقت اور کیسے دی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو آصف زرداری فوبیا ہے، صدر زرداری نے مشترکہ پارلیمنٹ اجلاس میں یہ منصوبہ ختم کرنے کی تجویز دی تھی۔
سعدیہ جاوید نے کہا ہے کہ عمر ایوب عوام کو گمراہ کرنے کا کام بند کریں، متنازع کینالز منصوبہ ختم ہو چکا، بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ نے سیاسی بصیرت سے متنازع کینال منصوبہ ختم کروایا۔
سعدیہ جاوید کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے ہوتے ہوئے کوئی سندھ کے پانی پر ڈاکا نہیں ڈال سکتا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ ہم نے نہروں کا معاملہ روکنے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے، نہروں کے معاملے پر بلاول بھٹو زرداری مکمل جھوٹ بول رہے ہیں۔
عمر ایوب نے جیو نیوز سے گفتگو کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کا حصہ نگران سیٹ اپ میں نہروں پر پیشرفت ہوئی، الیکشن سے چند منٹ پہلے 7 فروری کو ایکنک میٹنگ میں نہریں بنانے کا فیصلہ ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدرِمملکت آصف علی زرداری نے 8 جولائی 2024ء کو گرین منصوبے کے تحت نہریں بنانے کی منظوری دی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سعدیہ جاوید عمر ایوب
پڑھیں:
بھارت نے دہشت گردی کا بہانہ بناکر ایسا قدم اٹھایا کہ وہ بے نقاب ہوگیا، بلاول بھٹو
فوٹو: فائلچیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے دہشت گردی کا بہانہ بنا کر ایسا قدم اٹھایا کہ وہ بےنقاب ہوگیا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی اقدامات کے جواب میں درست فیصلے کیے، ہم انہیں سپورٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف جب بھی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کریں گے ہم حمایت کریں گے۔
پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے کئی بار بات چیت کی پیشکش کی لیکن بھارت نے انکار کیا، پانی روکنا جارحانہ اقدام ہے ہم اس پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارت دہشت گردی کا بہانہ بنا کر سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا چاہتا ہے، نئی دہلی نے ایسا قدم اٹھایا جس سے وہ بےنقاب ہوگیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ بھارت جانتا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر ان کا کیس مضبوط نہیں، معاہدے کے مطابق جو دریا ہمارے ہیں ہمارے ہی رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کینالز سے متعلق اپنے تحفظات وزیراعظم شہبازشریف کے سامنے رکھے ہیں، معاہدہ ہوا کہ تمام صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر کوئی کینال نہیں نکالی جائیگی۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت سندھ نے جو اعتراضات سی سی آئی میں بھیجے تھے وہ بہت عرصے سے زیرالتوا ہیں، سندھ حکومت کے اعتراضات کو سنا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی ترقی کےلیے حکومت کے ساتھ تعاون اور کردار ادا کرنے کےلیے تیار ہیں، سندھ حکومت نے کینالز سے متعلق اعتراضات تمام فورمز پر پہنچائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے فوری بعد اس منصوبے کو ایکنک سے منظور کرنے کی کوشش کی گئی تھی،میں نے اس منصوبے پر اختلاف کیا جس کو نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مانا اور ایکنک سے منظوری نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ منفی طاقتیں وفاق اور صوبوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنا چاہتی ہیں، نہروں کے معاملے پر جب تمام جماعتیں خاموش تھیں تو پیپلز پارٹی آواز اٹھا رہی تھی۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم کی جدوجہد ہم نسلوں سے کرتے آرہے ہیں، پی ٹی آئی کے دور میں 2 نہروں کی اجازت دی گئی تھی سب خاموش تھے صرف پیپلز پارٹی مخالفت کر رہی تھی۔