کراچی میں ٹینکر اور ٹرک نے موٹر سائیکل سوار 2 افراد کو کچل دیا، 2 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
شہرقائد میں ہیوی ٹریفک کے باعث موٹرسائیکل سوارمعصوم شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات تھم نہ سکے،شہرکے 2 مختلف علاقوں میں ہیوی گاڑیوں نے موٹرسائیکل سواروں کوکچل دیا جس کے نتیجے میں قانون فانذ کرنے والے ادارے کے ملازم سمیت 2 افراد جاں بحق اور 2 افراد شدید زخمی ہوگئے ،حادثات کے بعد دونوں ہیوی گاڑیوں کے ڈرائیور موقع پر سے فرارہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان بازار تھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن اسلام چوک کےقریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں ایک نوجوان موقع پر جاں بحق جب کہ دوسرا نوجوان شدید زخمی ہو گیا۔
متاثرہ شہریوں کو فوری طور پر چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا، حادثے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت 24 سالہ مزمل عرف مومی اور زخمی کی شناخت 20 سالہ فیضان کے نام سے کی گئی۔
حادثے میں جاں بحق اورزخمی ملیر جناح اسکوائر بسم اللہ چوک کے رہائشی ہیں، جاں بحق مزمل کے بھائی نے عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مزمل دوست فیضان کے ہمراہ پرچوں کے سلسلے میں میٹرک بورڈ آفس گئے تھے، میٹرک بورڈ سے دونوں اورنگی 7 نمبر نانی کے گھر جارہے تھے، مزمل کی اسپیئر پارٹس کی دکان بھی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے، ٹینکر نے دونوں کو کچل دیا، حادثے کے بعد واٹر ٹینکر کا ڈرائیور موقع پر سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
ٹریفک پولیس نے واٹر ٹینکر کو قبضے میں لینے کے بعد تھانے منتقل کردیا، حادثے کے عینی شاہد نے بتایا کہ موٹرسائیکل سوار سامنے سے آ رہے تھے، ٹرک ڈرائیورنے بریک لگانے کی کوشش کی، تیز رفتار ٹرک کا بریک نہیں لگا اور موٹرسائیکل سوار ٹرک کے نیچے آگئے۔
حادثے کے نتیجے میں موٹرسائیکل بھی مکمل ٹوٹ گئی، حادثے کے فورا بعد ٹرک کا ڈرائیور ٹرک چھوڑ کرموقع سے فرار ہوگیا۔
ٹریفک افسر ملک اشفاق نے بتایا کہ واٹر ٹینکر خالی تھا اورکرش پلانٹ واٹر ہائیڈرنٹ پانی بھرنے کے لیے نشان حیدرچوک سے اسلام چوک کی جانب جا رہا تھا۔
واٹر ٹینکر نے موٹرسائیکل سواروں کو پیچھے سے ہٹ کیا، واٹر ٹینکر کو تحویل میں لے کر پاکستان بازار پولیس کے حوالے کر دیا، پولیس نے واٹر ٹینکرکے ڈرائیور کی تلاش شروع کردی۔
دوسری جانب موچکوتھانے کےعلاقے بلدیہ رئیس گوٹھ کے قریب پتھروں سے لدے تیز رفتارٹرک نے موٹرسائیکل سواروں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل پرسوار ایک شخص جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا جنہیں فوری طورپرایدھی ایمبولینس کے ذریعےسول اسپتال منتقل کردیا گیا۔
حادثے میں جاں بحق شخص کی شناخت اشفاق علی ولد علی بخش اورزخمی کی شناخت34 سالہ سہیل ولد مظفراحمد کے نام سے کی گئی۔
جاں بحق اورزخمی افراد نیول کالونی کے رہائشی بتائے جاتے ہیں، پولیس کے مطابق حادثے میں جاں بحق اورزخمی ہونے والے شہری قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ملازم ہیں۔
حادثے کے بعد ٹریفک کا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا، پولیس نے ٹرک کو تحویل میں لیکر اس کے ڈرائیورکی تلاش شروع کردی۔
ادھر پورٹ قاسم میں تیز رفتار پولیس موبائل فلاحی ادارے کی ایمبولینس سے جا ٹکرائی، حادثہ رات چار بجے پورٹ قاسم چھیپا سینٹر پر پیش آیا تھا، کھڑی ایمبولینس کے اندر سوتا ہوا ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا۔
حادثے کے نتیجے میں ایمبولینس کا اگلا حصہ تباہ ہوا، حادثے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکارایک سادہ لباس بھی زخمی ہوا، حادثے میں پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس موبائل پر کسی یونٹ یا تھانے کا نام نہیں لکھا تھا، تمام زخمیوں کو فوری طور پر نجی اسپتال گلشن حدید منتقل کیاگیا، حادثے کے زمہ دار پولیس اہلکار کون تھے تاحال پتہ نا لگ سکا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے نتیجے میں جاں بحق اور واٹر ٹینکر کو کچل دیا سواروں کو حادثے کے کے بعد
پڑھیں:
چکوال موٹروے افسوسناک بس حادثہ، سکائی ویز کمپنی کے ڈرائیور، مالک اور منیجر کے خلاف مقدمہ درج
محسن جعفری: چکوال اسلام آباد لاہور موٹروے پر بلکسر انٹرچینج کے قریب ہونے والے افسوسناک بس حادثے کے بعد سکائی ویز بس کمپنی کے مالک، اڈہ منیجر اور ڈرائیور کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 279، 322، 337-G، 427 اور 109 کے تحت تھانہ صدر چکوال میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس ایف آئی آر کے مطابق ڈرائیور عاطف نذیر ہفتے کی رات 12 بجے لاہور سے راولپنڈی کے لیے روانہ ہوا۔وہ صبح 5 بجے راولپنڈی پہنچا، جہاں منیجر اور کمپنی مالک نے اسے آرام کا وقت دیے بغیر صبح 6 بجے دوبارہ لاہور کے لیے روانہ کر دیا۔
ڈرائیور کو غنودگی محسوس ہو رہی تھی اور وہ بس لاپرواہی اور تیز رفتاری سے چلا رہا تھا۔اسی لاپرواہی کے باعث بس بلکسر کے قریب کھائی میں جا گری۔
حادثے میں چار بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق جبکہ 30 افراد زخمی ہوئے۔لاہور کی دو سگی بہنیں 14 سالہ خدیجہ، 2 سالہ حرم اور ان کا 8 سالہ بھائی احمد جاں بحق ہوئے۔ان بچوں کی والدہ شدید زخمی ہوئیں۔اسی طرح 31 سالہ امِ رباب اور ان کا 8 ماہ کا بیٹا حیدر بھی جان کی بازی ہار گئے۔ان کے شوہر محسن اور 2 سالہ بیٹی ابیہہ زخمی ہوئے۔
مسافر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ڈرائیور بس کو انتہائی تیز اور غیر محتاط انداز میں چلا رہا تھا۔ یہی لاپرواہی حادثے کی وجہ بنی۔
پولیس نے کمپنی کے ڈرائیور، اڈہ منیجر اور مالک کو مقدمے میں نامزد کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ حادثے کی مکمل تفتیش جاری ہے جبکہ زخمیوں کو مقامی ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
اے سی شالیمار اور پیرافورس پرمسلح لینڈمافیاکاحملہ ؛ پولیس نے دو ملزم گرفتار کرلیے