کیچ، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، تین مبینہ دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے کیچ میں مبینہ دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے تین دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع کیچ میں کارروائی کرتے ہوئے 3 مبینہ دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ضلع کیچ میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی۔ جس کے دوران سکیورٹی فورسز اور مبینہ دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، اور اس دوران 3 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے دہشتگردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ دہشتگرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ساتھ علاقے کے معصوم شہریوں کے خلاف دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے دہشتگرد کو ہلاک کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز مبینہ دہشتگرد ایس پی
پڑھیں:
اسرائیلی فورسز کے زیر حراست ترک شہری کی رہائی کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے ترک شہری سُعَیب اردُو کی جمعرات کے روز رہائی اور اسرائیل سے واپسی کا امکان ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق سفارتی ذرائع نے کہا ہےکہ تل ابیب میں ترک سفارتخانے کے اہلکار سُعیب اردُو اور ان کے وکلاء سے مسلسل رابطے میں ہیں جبکہ اسی بحری قافلے میں شریک جرمن شہری یاسمین آکار کے معاملے کو بھی ترکی قریبی طور پر مانیٹر کر رہا ہے، دونوں افراد کے اہل خانہ کو پیش رفت سے باقاعدگی سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ مدلین نامی امدادی جہاز، جو کہ فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا حصہ تھا،امدادی جہاز کو پیر کی صبح اسرائیلی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں میں زبردستی روک کر اشدود کی بندرگاہ پر منتقل کر دیا تھا۔
جہاز پر کل 12 افراد سوار تھے جن میں معروف سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، فرانسیسی کارکنان بابتیست آندرے، پاسکل موریئر، یانس مہمدی اور ریوا ویارد، برازیل سے تھییاگو آویلا، اسپین سے سرجیو توریبیو، نیدرلینڈز سے مارکو وان رینس، اور فرانسیسی صحافی عمر فیاض (الجزیرہ مباشر) شامل تھے۔
اس امدادی مشن کا مقصد غزہ کے محصور عوام کو انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم اسرائیل نے مارچ 2025 سے اب تک تمام سرحدی راستے بند کر رکھے ہیں، جس کے باعث خوراک، پانی اور طبی سامان کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ عالمی اداروں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ غزہ کی 24 لاکھ آبادی قحط کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔
اسرائیل کی غزہ میں مسلسل بمباری اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث نومبر 2024 میں انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے۔
اس کے علاوہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (ICJ) میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی (Genocide) کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے، جس میں اسرائیلی فوج کے اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔