اسلام آباد: وفاقی وزیرصحت مصطفیٰ کمال نے بھارت سے بغیر علاج واپس بھیجے گئے 2 بچوں کا علاج سرکاری خرچ پر پاکستان میں ہی کروانے کا اعلان کردیا۔

مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا جس کے باعث علاج کیلئے جانے والے بہت سے لوگوں کو بغیر علاج کروائے ہی واپس بھیج دیا گیا۔

پاکستان واپس آنے والوں میں شاہد علی کے 2 بچے بھی شامل ہے جو دل کے مرض میں مبتلا ہیں۔

شاہد علی نے حکومت سے بچوں کا علاج کروانے کی اپیل کی تھی جو وفاقی حکومت نے سن لی۔

وفاقی وزیرصحت مصطفیٰ کمال نے اعلان کیا ہےکہ بچوں کا علاج سرکاری خرچ پر ملک میں ہی ہوگا جب کہ وزیر صحت نے ڈی جی ہیلتھ کو بچوں کی فیملی کی مدد کی ہدایت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کے علاج کے لیے وزیراعظم ہاؤس نے بھی رابطہ کیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بچوں کا علاج

پڑھیں:

بھارت میں دشمنی کی آگ: علاج کیلیے گئے معذور پاکستانی نوجوان کو بے دخل  کر کے ماں کو روک لیا

پاکستان دشمنی میں اندھی بھارت سرکار نے نفرت کی تمام حدیں پار کر دیں، دہلی میں علاج کے لیے موجود معذور پاکستانی نوجوان کو بے دخل کر دیا گیا جبکہ اس کی دہائیاں دیتی ہوئی والدہ کو بھارت میں ہی روک لیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ماں کے بغیر معذوری کا شکار نوجوان آیان بذریعہ ٹرین کینٹ اسٹیشن پہنچا جہاں چھیپا فاؤنڈیشن کی ایمبولینس کے ذریعے رہائش گاہ ناظم آباد 2 نمبر منتقل کیا گیا۔

اس حوالے سے آیان کے والد عمران نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی کی سزا بے گناہ شہریوں کو دی جا رہی ہے جو کہ انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔

انھوں نے انتہائی غمگین آواز میں بتایا کہ بھارت کی سفاکیت یہاں ہی ختم نہ ہوئی بلکہ انھوں نے آیان کی والدہ اور چچی کو بھی بھارت میں ہی روک لیا گیا۔

آیان کے چچا نے اپیل کی ہے کہ بھارتی حکومت انسانیت کی بنیاد پر رحم کرے اور ہمارے پیاروں کو واپس آنے دے، انھوں نے کہا کہ اس وقت بھارت میں درجنوں پاکستانی خاندان کشیدگی کا شکار ہیں اور اپنے اہلخانہ سے بچھڑنے کے کرب میں مبتلا ہیں۔

ادھر آیان کے بہن اور بھائی زینب اور علیان کا کہنا ہے کہ ماں کی جدائی ناقابل برداشت ہے ہماری درد مندانہ اپیل ہے کہ فوری طور پر ہماری والدہ کو واپس بھیجا جائے۔

16 سالہ نوجوان آیان 2 سال قبل فائرنگ کا نشانہ بن کر معذور ہو گیا تھا جو علاج کی غرض سے اہل خانہ کے ہمراہ بھارت کے دارالحکومت دہلی گیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حالیہ واقعے کے بعد نفرت میں جھلستی مودی سرکار نے انسانی ہمدردی کو پس پشت ڈال کر آیان کو ماں سے جدا کر دیا۔

 ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے آیان کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور اس نے بتایا کہ پاکستان سے بھارت روانگی کے وقت دادی، والد اور والدہ نے دعا دی تھی کہ میں اپنے پیروں پر چل کر واپس آؤنگا لیکن بھارت کی اس تنگ نظری نے تو میرے خواب ہی چکنا چور کر دیئے۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر دہلی کے اسپتال میں علاج شروع ہوا اور معروف ڈاکٹر سدھیر کمار نے میرا  معائنہ بھی کیا مگر بھارتی میڈیا اور حکام نے اچانک ماحول کو جنگی رنگ دے دیا جس سے خوفزدہ ہو کر میرے ہمراہ بھارت آئے ہوئے والد مجھے لیکر پاکستان واپس آگئے۔

واضح رہے کہ آیان کی والدہ بھارتی نژاد ہیں جنھوں نے 16 برس قبل پاکستان میں شادی کی تھی اور تب سے یہیں مقیم تھیں اور رواں سال مارچ میں وہ اپنے بیٹے آیان کے علاج کی غرض سے بھارتی پاسپورٹ پر بھارت گئی تھیں۔

25 مارچ کو دہلی پہنچنے کے بعد 27 مارچ کو آیان کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن مقبوضہ کشمیر پہلگام میں ہونے والے واقعے کے بعد علاج مکمل نہ ہوسکا ۔

متعلقہ مضامین

  • مصطفیٰ کمال کی بھارت سے بغیر علاج واپس آنیوالی 2 بچیوں کی مدد کیلئے کوششیں تیز
  • واہگہ بارڈر کے راستے مزید 315 مسافربھارت روانہ، 201 پاکستانی بھی وطن لوٹ آئے
  • امراض قلب میں مبتلا 2 بچوں کے علاج کیلئے بھارت جانیوالی فیملی پاکستان واپس پہنچ گئی
  • وفاقی حکومت نے یکم مئی کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا
  • بھارت عالمی دہشت گرد ،معصوم بچوں کو بغیر آپریشن واپس بھیجنا بھارت کا غیر انسانی اقدام؛گورنر پنجاب
  • 2 بچوں کے دل کے علاج کے لیے بھارت جانے والی فیملی پاکستان واپس پہنچ گئی
  • بچوں کے دل کے علاج کیلئے بھارت جانے والی فیملی وطن واپس پہنچ گئی
  • بھارت میں دشمنی کی آگ: علاج کیلیے گئے معذور پاکستانی نوجوان کو بے دخل  کر کے ماں کو روک لیا
  • آئی ایم ایف کی شرائط،سرکاری ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑگئیں