ویب ڈیسک: صوبائی دارالحکومت میں گیس سلنڈر پھٹنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق شہر کے کسی بھی علاقے کو ایل پی جی کی غیرقانونی دکانوں سے پاک نہیں کیا جا سکا۔ راوی، سٹی، واہگہ، شالیمار، نشتر، اقبال ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن اور رائیونڈ جیسے علاقوں میں سینکڑوں غیرقانونی دکانیں کھلے عام ایل پی جی فروخت کر رہی ہیں۔

بس سٹاپس پر پنکھوں، الیکٹرک واٹر کولر کی چوری کو روکنے کا نیا حل

ان گنجان آباد علاقوں میں موجود دکانوں سے بڑے پیمانے پر تباہی کا خطرہ لاحق ہے جبکہ کئی حساس سرکاری دفاتر اور اداروں کے قریب بھی ایل پی جی کی فروخت بلاخوف جاری ہے۔ماضی میں شاہدرہ، شاہ عالمی، ڈیفنس، جوہر ٹاؤن اور اقبال ٹاؤن جیسے علاقوں میں گیس سلنڈر پھٹنے کے ہولناک واقعات پیش آ چکے ہیں، جن میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کارروائیاں صرف کاغذی کارروائیوں اور فوٹوشوٹ تک محدود ہیں جبکہ اصل خطرہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔

پاکستان ائیر فورس کی بروقت کارروائی،بھارتی رافیل طیارے راہ فرار اختیار کر گئے

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سلنڈر سے دوسرے سلنڈر میں گیس منتقل کرنا نہ صرف غیرقانونی بلکہ سنگین جرم ہے جس پر فوری سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔



.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-15
بدین (نمائندہ جسارت)طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی غیر متناسب تعداد ، ضلعی تعلیم افسر سے وضاحت طلب۔سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ سندھ کی جانب سے ضلعی تعلیم افسر (سیکنڈری و ہائی اسکولز) بدین احمد خان زئنور سے وضاحت طلب کی گئی ہے محکمے کی جانب سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ گورنمنٹ گرلز لوئر سیکنڈری اسکول احمد نوح سومرو، بدین میں صرف 90 طالبات داخل ہیں، جب کہ اس اسکول میں 18 اساتذہ تعینات ہیں، جو اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ایس ٹی آر (اسٹوڈنٹ-ٹیچر ریشو) پالیسی کی کھلی خلاف ورزی ہے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پالیسی کے تحت سندھ بھر میں 10 ہزار سے زائد اساتذہ کو ایک اسکول سے دوسرے اسکول میں منتقل کیا گیا تاکہ طلباء اور اساتذہ کا تناسب متوازن رکھا جا سکے، لیکن ضلعی تعلیم افسر بدین کی جانب سے اضافی اساتذہ کی منتقلی کے لیے کوئی تجویز کمیٹی کو پیش نہیں کی گئی نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ضلعی سطح پر گریوینس کمیٹی میں بھی اس صورتحال کی درستگی کے لیے موقع دیا گیا، لیکن اساتذہ کی منتقلی کے لیے کوئی تجویز نہیں دی گئی، جو محکمے کی پالیسی اور قواعد کی خلاف ورزی اور غفلت کی علامت ہے، جو کہ بدانتظامی کے زمرے میں آتی ہے سیکریٹری آفس کراچی کی جانب سے جاری کردہ خط میں ضلعی تعلیم افسر کو تین دن کے اندر تحریری وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، بصورت دیگر ان کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے تحت کارروائی شروع کی جائے گی یاد رہے کہ ایسی صورتحال بدین کے کئی اسکولوں میں پائی جاتی ہے، جہاں طلباء کم مگر سفارش یا بھاری رشوت کے عوض اساتذہ زیادہ مقرر کیے گئے ہیں۔تازہ مثال بدین شہر کے گورنمنٹ بوائز لوئر سیکنڈری اسکول بیراج کالونی (سیمز کوڈ 401010891) کی ہے، جہاں ضرورت سے زیادہ اساتذہ تعینات کیے گئے ہیں میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ دوسری جانب، پابندی سے ڈیوٹی کرنے والے اساتذہ کو مختلف بہانوں سے ہراساں بھی کیا جا رہا ہے محکمہ تعلیم بدین بدعنوانی، اقربا پروری اور ناانصافیوں کی داستانوں سے بھرا ہوا ہے شہر کے مشہور بوائز ہائی اسکول بدین میں، جہاں گریڈ 20 کے 4، گریڈ 19 کے 6 اور گریڈ 18 و 17 کے متعدد اساتذہ موجود ہیں، وہاں گریڈ 16 کی ایچ ایس ٹی شہنیلا احمد میمن کو اسکول کا ہیڈ مقرر کیا گیا ہے، جس پر شہریوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • ملک بھر میں موسم خشک، پنجاب کے کئی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں رہنے کا امکان
  • حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ زوم پر جبکہ صوبائی جنرل سیکرٹری محمد یوسف، امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد حنیف شیخ مرکز تبلیغ اسلام میں اجتماع ارکان سے خطاب کررہے ہیں
  • طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب
  • پشاور :سی ٹی ڈی تھانے کے مال خانے میں بارودی مواد پھٹنے سے دھماکہ
  • جمیعت علما پاکستان ضلع جیکب آباد کے انتخابی اجلاس کا انعقاد
  • کراچی میں گیس سلنڈر کی دکان میں دھماکا، 6 افراد زخمی
  • اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کر دی
  • اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کردی، گھریلو سلنڈر 69 روپے 44 پیسے سستا ہوگیا
  • ٹی ٹی پی کی پشت پناہی جاری رہی تو افغانستان سے تعلقات معمول پر نہیں آسکیں گے: خواجہ آصف