گیس سلنڈر پھٹنے کے واقعات معمول، ضلعی انتظامیہ کی غفلت سے عوام کی زندگیاں خطرے میں
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: صوبائی دارالحکومت میں گیس سلنڈر پھٹنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق شہر کے کسی بھی علاقے کو ایل پی جی کی غیرقانونی دکانوں سے پاک نہیں کیا جا سکا۔ راوی، سٹی، واہگہ، شالیمار، نشتر، اقبال ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن اور رائیونڈ جیسے علاقوں میں سینکڑوں غیرقانونی دکانیں کھلے عام ایل پی جی فروخت کر رہی ہیں۔
بس سٹاپس پر پنکھوں، الیکٹرک واٹر کولر کی چوری کو روکنے کا نیا حل
ان گنجان آباد علاقوں میں موجود دکانوں سے بڑے پیمانے پر تباہی کا خطرہ لاحق ہے جبکہ کئی حساس سرکاری دفاتر اور اداروں کے قریب بھی ایل پی جی کی فروخت بلاخوف جاری ہے۔ماضی میں شاہدرہ، شاہ عالمی، ڈیفنس، جوہر ٹاؤن اور اقبال ٹاؤن جیسے علاقوں میں گیس سلنڈر پھٹنے کے ہولناک واقعات پیش آ چکے ہیں، جن میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کارروائیاں صرف کاغذی کارروائیوں اور فوٹوشوٹ تک محدود ہیں جبکہ اصل خطرہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔
پاکستان ائیر فورس کی بروقت کارروائی،بھارتی رافیل طیارے راہ فرار اختیار کر گئے
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سلنڈر سے دوسرے سلنڈر میں گیس منتقل کرنا نہ صرف غیرقانونی بلکہ سنگین جرم ہے جس پر فوری سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
خطے کی تازہ صورتحال، ان واقعات سے ہمیں اپنے ایٹمی پروگرام کی قدر ہوتی ہے، عمر چیمہ نے واقعات گنوادیے
اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسرائیل نے ایران پر چڑھائی کی ہے اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب تھا جس کی مدد سے وہ مستقبل میں اسرائیل پر حملہ کرسکتا تھا ، اب اس صورتحال میں سینئر صحافی عمر چیمہ نے واقعات گنوادیے ہیں جس کے بعد پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی قد رہوتی ہے ۔
سوشل میڈیا پر اپنے سلسلہ وار دو بیانات میں عمرچیمہ نے لکھا کہ
1981 میں اسرائیل نے عراق کا ایٹمی پلانٹ تباہ کیا پھر 2003 میں امریکہ یااتحادیوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے بہانے حملہ کرکے صدام کا تحتہ الٹ دیا، لیبیا نے ڈر کر 2004 میں ایٹمی پروگرام پر کام روک کر سامان امریکہ کے حوالے کر دیا لیکن 8 سال بعد قذافی کا تحتہ الٹ دیا۔
ایران اوبامہ انتظامیہ کیساتھ 2015 میں ایک معاہدے کے تحت ایٹمی پروگرام روکنے پر آمادہ ہوا، اقوام متحدہ نے معاہدے کی توثیق کی لیکن اسرائیل اسکا مخالف تھا، ٹرمپ نے آکر 2018 میں یہ معاہدہ توڑ دیا ،ان واقعات سے جہاں مغربی دوہرا معیار عیاں ہوتا ہے ،وہاں اپنے ایٹمی پروگرام کی قدر بھی ہوتی ہے ۔
امریکی سینیٹر نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیر قانونی قرار دیدیا
مزید :