کراچی میں بزرگ خاتون کے اندھے قتل کا معمہ حل، دو ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
کراچی:
انویسٹی گیشن پولیس نے بارہ دری اپارٹمنٹ میں عمر رسیدہ خاتون کے اندھے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن علینہ راجپر کے مطابق کارروائی کے دوران گرفتار ملزمان کی شناخت آصف عرف پھلا اور رحمان عرف ٹڈی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ مقتولہ فلیٹ میں اکیلی رہائش پذیر تھیں، جس بنا پر انہوں نے انہیں آسان ہدف سمجھ کر چوری کا منصوبہ بنایا۔ ملزمان واردات کے روز فلیٹ میں چوری کی نیت سے داخل ہوئے، جہاں مقتولہ کی مزاحمت پر انہوں نے خاتون کو قابو میں کر کے ان کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے اور منہ پر کپڑا لپیٹ کر قتل کر دیا۔
ملزمان واردات کے بعد فلیٹ سے کچھ سونے، چاندی اور پیتل کے آرٹیفیشل زیورات کے علاوہ تقریباً ستر ہزار روپے نقد رقم چوری کر کے فرار ہو گئے تھے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن علینہ راجپر کا کہنا ہے کہ شواہد کی بنیاد پر مزید تفتیش جاری ہے اور ملزمان سے مزید انکشافات کی توقع ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راولپنڈی: غیرت کے نام پر جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی کی قبر کشائی مکمل
راولپنڈی کے علاقے پیرودھائی میں غیرت کے نام پر جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی کے قتل کے مقدمے میں علاقہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں قبر کشائی کا عمل مکمل کرلیا گیا، پولیس نے جرگے کے سربراہ سمیت مزید 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق میڈیکل ٹیم نے خاتون کی ڈیڈ باڈی کے نمونے حاصل کرلیے، قبر کشائی کے وقت میڈیکل ٹیم، میٹرو پولیٹن اور پولیس کا عملہ موقع پر موجود رہا، قبر کی نشاندہی کے لیے گرفتار ملزمان کو بھی لایا گیا تھا، بعد ازان ملزمان کو واپس تھانے منتقل کر دیا گیا۔پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کی 2 رکنی ٹیم بھی سیمپل لینے پیرودہائی قبرستان پہنچ گئی تھی۔قبر کشائی کے وقت قناطیں اور حصار قائم کر کے میڈیکل ٹیم، میٹرو پولیٹن اور پولیس کا عملہ موقع پر موجود رہا۔ملزم گورگن راشد محمود نے علاقہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں خاتون کی قبر کی نشاندہی کی۔ہولی فیملی ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر نے ڈیڈ باڈی کے نمونے حاصل کرلیے، جو بعد میں فرانزک کے لیے لیبارٹری کو بھجوائے جائیں گے۔ملزمان نے 16 اور 17 جولائی کی شب خاتون کو قتل کرنے کے بعد لاش کو صبح کے وقت چھتی قبرستان میں دفنا دیا تھا۔خاتون کی تدفین کے بعد گورکن اور 25 افراد نے قبر کے شواہد مٹا دیے تھے، 3 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔قبر کشائی کے بعد راولپنڈی پولیس نے سابق وائس چیرمین عصمت اللہ سمیت مزید تین ملزمان کی ملزمان کی گرفتاری ڈال دی، مقدمے میں گرفتار ملزمان کی مجموعی تعداد 7 ہو گئی۔گورکن،قبرستان کمیٹی کا سیکریٹری اور رکشہ ڈرائیور پہلے ہی گرفتار ہیں، پوسٹ مارٹم کے لیے آنے والی لیڈی ڈاکٹر واپس روانہ ہو گئی ہیں، جب کہ پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کی دو رکنی ٹیم بھی سیمپل لینے پیرودہائی قبرستان پہنچی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی کی میں فوجی کالونی میں جرگے کے حکم پر خاتون کو قتل کرنے کے واقعہ میں اہم پیشرفت سامنے آئی تھی، مقتولہ کا مبینہ دوسرا خاوند عثمان پیر ودھائی پولیس کے سامنے پیش ہوگیا تھا، جب کہ اس کے والد کا اہم بیان بھی سامنے آگیا تھا، خاتون کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کا فیصلہ سنانے والے ملزم عصمت اللہ کی جانب سے ہی اس کی نماز جنازہ پڑھانے کا انکشاف ہوا تھا۔مقتولہ سدرہ کا دوسرا نکاح 14 جولائی کو مظفر آباد میں عثمان کے ساتھ ہوا تھا، مقتولہ کے سسر محمد الیاس کا ویڈیو بیان سامنے آیا تھا، جس کے مطابق اس کا بیٹا عثمان پیر ودھائی میں بطور مکینک کام کرتا تھا، بیٹا سدرہ کو اپنے ساتھ گھر لے آیا جس پر دونوں کا نکاح کروایا تھا۔مقتولہ کے سسر کے مطابق لڑکی نے بتایا وہ قرآن کی حافظہ ہے، اور اس کا والد فوت ہوگیا ہے جبکہ اس کی والدہ نے چچا سے شادی کرلی ہے، سسر کے مطابق سدرہ نے بتایا کہ چچا اس کی شادی بڑی عمر کے شخص سے کروانا چاہتا ہے، لڑکی نے اہل خانہ کی دھمکیوں سے متعلق آگاہ کیا تھا، نکاح کے 3 دن بعد 8 سے 10 مسلح افراد ہمارے گھر مظفر آباد آئے اور دھمکیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ گھر آئے مسلح افراد سدرہ کو اپنے ساتھ زبردستی راولپنڈی لے آئے اور بعد میں قتل کر دیا تھا۔