کینسر کی تشخیص اب پیشاب کے نمونوں سے بھی کی جاسکے گی
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
سائنس دانوں نے پیشاب میں موجود پروسٹیٹ کینسر کی علامات دریافت کر لیں۔ یہ کامیابی اس مہلک بیماری تشخیص کے لیے ایک سادہ اور بہتر طریقہ کار ڈھونڈ نکالنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
پروسٹیٹ کینسر عالمی سطح پر مردوں کی اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ اس بیماری سے سالانہ ہزاروں افراد موت واقع ہوتی ہے جبکہ لاکھوں نئے کیسز کی تشخیص ہوتی ہے۔
تاہم، جسم میں موجود ابتدائی ٹیومر کی تشخیص مخصوص اشارے نہ ہونے کی وجہ سے مشکل رہی ہے۔
فی الوقت پی ایس اے نامی خون کے ٹیسٹ کو استعمال کرتے ہوئے کینسر کی تشخیص کی جاتی ہے جس میں پروسٹیٹ گلینڈ کے خارج کیے گئے پروٹین کی شرح کی پیمائش کی جاتی ہے۔
پروٹین پروسٹیٹ-اسپیسیفک اینٹیجن (پی ایس اے) میں اضافہ پروسٹیٹ کینسر کا اشارہ دے سکتا ہے لیکن اس کے علاوہ دیگر غیر کینسر زدہ کیفیات کی نشان دہی بھی ہو سکتی ہے۔
اب محققین نے پیشاب میں ایسی درست علامات کی نشان دہی کی ہے جو انتہائی درستی کے ساتھ پروسٹیٹ کینسر کے ہونے اور اس کی شدت کی تشخیص کر سکتی ہیں۔
جرنل کینسر ریسرچ میں شائع ہونے والی تازہ ترین تحقیق کے مطابق یہ علامات (جن میں SPON2 ،AMACR، اور TMEFF2 نامی مالیکیولز شامل ہیں) پی ایس اے کے مقابلے میں پروسٹیٹ کینسر کی پیشگوئی میں زیادہ درست اور مخصوص ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کینسر کی
پڑھیں:
سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ سرویکل کینسر سے بچا ئوکی ویکسین 100 فیصد محفوظ اور مستند ہے،یہ ویکسین پولیو ویکسین کی طرح موثر اور آزمودہ ہے اور اس کے استعمال سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں۔وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے والدین پر زور دیا کہ وہ ایچ پی وی ویکسین پر اعتماد کریں اور اپنی بچیوں کو لازمی طور پر یہ ویکسین لگوائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپنی فیملی کی بچیوں کو بھی یہ ویکسین لگوائی ہے۔رانا سکندر حیات نے واضح کیا کہ سرویکل کینسر ویکسین سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کے بارے میں منفی پروپیگنڈے سے بچا جائے کیونکہ سرویکل کینسر ایک بڑھتا ہوا سماجی چیلنج ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کینسر ایک لاعلاج مرض ہے اور اس کے پھیلا ئوکو روکنے کے لیے ابھی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔