لاہور:

پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کے بعد دونوں ملکوں میں مقیم ایک دوسرے کے شہریوں اور لانگ ٹرم ویزا رکھنے والوں کو دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد واہگہ/اٹاری بارڈر بند کردیا گیا جبکہ دونوں ممالک میں رہ جانے والے شہریوں کی واپسی کے لیے مہلت میں توسیع یا پھر ڈی پورٹ کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بارڈر بند ہونے کے باوجود اب بھی سرحد کے دونوں جانب بڑی تعداد میں ایک دوسرے ملک کے شہری موجود ہیں جنہیں واپسی کے لیے مزید مہلت دی جائے گی یا پھر اب انہیں ڈی پورٹ کیے جانے کا امکان ہے۔

گزشتہ سات  روز کے دوران 58 سفارت کاروں، ان کے اہل خانہ اور معاون عملے سمیت 891 پاکستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ 8 بھارتی شہری جن کے پاس پاکستانی ویزا تھا، واہگہ-اٹاری سرحد کے ذریعے بھارت سے واپس پاکستان آئے ہیں جبکہ اسی دوران بھارت کے 29 سفارت کار، ان کے اہل خانہ اور عملے کے ارکان سمیت ایک زہار 687 بھارتی شہری اور 373 ایسے پاکستانی شہری جن کے پاس طویل المدتی بھارتی ویزے تھے، 30 اپریل تک واہگہ-اٹاری بین الاقوامی سرحد کے ذریعے  واپس بھارت گئے ہیں۔

حکام کے مطابق 30 اپریل کو 110 پاکستانی بھارت سے واپس پاکستان پہنچے، جن میں سفارتی عملے کے تین ارکان شامل ہیں جبکہ پاکستان سے 222 افراد بھارت گئے جن میں بھارتی سفارتی عملے کے چار لوگ شامل تھے۔ 

اسی طرح 29 اپریل کو 94 پاکستانی شہری، جن میں 10 سفارتکار شامل ہیں، بھارت سے  واپس لوٹے، 28 اپریل کو 145 پاکستانی، جن میں 36 سفارت کار اور ان کے اہل خانہ شامل تھے بھارت سے  واپس آئے۔

اس سے قبل 27 اپریل کو 237 پاکستانی شہری، جن میں 9 سفارت کار اور عملے کے ارکان شامل تھے، واپس پہنچے، 26 اپریل کو 81، 25 اپریل کو 191، اور 24 اپریل کو 28 پاکستانی بھارت سے واپس آئے۔

پاکستان سے واپس بھارت جانے والوں میں 30 اپریل کو 222 افراد شامل تھے جن میں بھارتی سفارتی عملے کے لوگ بھی شامل تھے، 29 اپریل کو 469 بھارتی شہری، جن میں 11 سفارت کار اور عملے کے ارکان، 28 اپریل کو 146، 27 اپریل کو 116، 26 اپریل کو 342 بشمول 13 سفارتکار اور معاون عملے کے ارکان، 25 اپریل کو 287 اور 24 اپریل کو 105 بھارتی شہری پاکستان سے واپس چلے گئے۔

دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے شہریوں کو واپسی کے لیے جو ڈیڈلائن دی تھی وہ ختم ہوگئی ہے، جس کے بعد واہگہ/اٹاری بارڈر بند کردیا گیا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بھی سرحد کی دونوں جانب ایک دوسرے ملک کے شہری موجود ہیں جو واپس نہیں جاسکے ہیں۔

 ذرائع نے بتایا کہ ایسے افراد کو واپس ان کے ملک بھیجنے سے متعلق ابھی تک کوئی نئی پالیسی سامنے نہیں آئی ہے تاہم ایک امکان یہ ہے کہ ان شہریوں کو واپسی کے لیے مزید چند دن کی مہلت دی جاسکتی ہے جبکہ دوسرا امکان یہ ہے کہ ایسے افراد کو اب دونوں ملک ڈی پورٹ کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستانی شہری عملے کے ارکان واپسی کے لیے واہگہ اٹاری بھارتی شہری ایک دوسرے سفارت کار بھارت سے اپریل کو شامل تھے کار اور سے واپس کے شہری

پڑھیں:

شادی کرکے بھارت جانے والی 2 پاکستانی خواتین کو واپس بھیج دیا گیا

شادی کے بعد بھارت جانے والی 2 پاکستانی خواتین کو واپس بھیج دیا گیا۔

واپس آنے والی دونوں خواتین کے شوہر بھارتی شہری ہیں، متاثرہ خواتین نے واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کی۔

ایک خاتون نے کہا کہ شادی کے بعد بھارت گئی تھی جہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی، 4 ماہ کا بیٹا شوہر کے پاس ہے اور مجھے زبردستی واپس بھیج دیا گیا ہے۔

دوسری خاتون نے بتایا کہ شادی کے بعد بھارت گئی جہاں 4 بچے پیدا ہوئے، پاکستانی شہریت ہونے کے باعث مجھے بھی زبردستی بےدخل کردیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور بھارت کے شہریوں کی وطن واپسی، واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا گیا
  • واہگہ بارڈ کے راستے 315 بھارتی شہریوں کی واپسی، بھارت سے 201 پاکستانی بھی پہنچ گئے
  • واہگہ بارڈر کے راستے مزید 315 مسافربھارت روانہ، 201 پاکستانی بھی وطن لوٹ آئے
  • واہگہ بارڈر کے راستے مزید 315 مسافربھارت روانہ، 201 پاکستانی بھی وطن لوٹ آئے
  • شادی کرکے بھارت جانے والی 2 پاکستانی خواتین کو واپس بھیج دیا گیا
  • لانگ ٹرم ویزا کے حامل افراد کی پاکستان اور بھارت واپسی، مہلت 30 اپریل کو ختم ہوجائے گی
  •  اٹاری بارڈر پر بھارتی میڈیا کی پاکستانی سفارتی عملے سے بدتمیزی  
  • پہلگام فالس فلیگ آپریشن !697 پاکستانی شہری واہگہ کے راستے وطن واپس، 1089 بھارتی شہری بھارت روانہ
  • بھارت سے ایک پاکستانی سفارت کار اور عملے کے 7 ارکا ن بذریعہ واہگہ بارڈر وطن واپس پہنچ گئے