اپنے بیان میں چیئرمین ایم کیو ایم نے کہا کہ ہماری جماعت ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، عالمی برادری بھارت کی جنگی جنونیت کا نوٹس لے اور خطے میں امن و استحکام قائم رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بھارتی جارحیت اور سرحدوں پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظر قوم کے نام اہم پیغام جاری کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت انتہا پسند، فاشسٹ اور جنونی عناصر کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے، جو پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر کسی بھی قسم کی جارحیت کے خلاف پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی جنگی جنونیت کا نوٹس لے اور خطے میں امن و استحکام قائم رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان کے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں کہ چند بھارتی غنڈے آئیں اور ختم کر دیں، عرفان صدیقی

اسلام آباد:سینیٹر عرفان صدیقی نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی گیدڑ بھبکیوں پر رد عمل ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں ہے کہ آپ کے چند غنڈے آئیں اور اس کو ختم کر دیں، پاکستان ایک آزاد ملک ہے۔

سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد ملک میں سب کا یکجا ہونا انتہائی خوش آئند ہے، مودی کو گجرات کے قصاب کا خطاب دیا گیا جس کو انہوں نے اعزاز سمجھا کہ کس طرح مسلمانوں کو کچلا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایک شخص کے رویے کے باعث دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت سب سے بڑی قتل گاہ بن گئی، بارہ ہزار کے قریب ہماری کشمیری بہنوں کی آبرو ریزی کی گئی، وہاں کی مسلم آبادی کو دیکھیں تو ہر سات افراد کے ساتھ ایک بندوق بردار کھڑا ہے، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھاکہ ڈیڑھ کروڑ کے قریب کی آبادی کا توازن ختم کر دیا گیا، پہلگام وہ سیاحتی مقام ہے جہاں بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں، یہاں ایک واردات ہوئی اور دن دیہاڑے ہوئی۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ بھارتی موقف کے مطابق چار افراد آئے، لوگوں کو قتل کر کے کہیں خلا میں چلے گئے؟ کیسے ان افراد نے کاروائی کی، سات لاکھ فوج کہاں تھی؟ وہ فوج جو ہر وقت کشمیریوں کے سر پر سوار رہتی ہے، پہلگام ہمارے ایل او سی سے دو سو کلو میٹر دور ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیسے دو سو کلو میٹر دور جا کر حملہ کیا جا سکتا ہے، ان کے پہرے دار ہر جگہ کھڑے ہوتے ہیں، ایک ملزم ابھی تک نہیں پکڑا گیا، اور دس منٹ گزرے کے الزام پاکستان پر لگ جاتا ہے، لگتا ہے ایف آئی آر پہلے کٹی ہوئی تھی اور واقعہ بعد میں ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعات پس منظر کے ساتھ ہوتے ہیں، امریکا کے نائب صدر تشریف لے آئے تو وہاں 27 افراد زبح کر دیے گئے، صرف یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ حملہ پاکستان نے کیا، پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں کہ آپ کے چند غنڈے آئیں اور اسکو ختم کر دیں، پاکستان ایک آزاد ملک ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • محسن نقوی سے خالد مقبول صدیقی کی ملاقات، بھارت سے کشیدگی بارے تبادلہ خیال
  • بلوچستان اسمبلی میں بھارتی جارحیت کیخلاف قرارداد پیش
  • مادر وطن کے دفاع کیلئے پوری قوم اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، ممبران جی بی کونسل
  • محسن نقوی سے خالد مقبول صدیقی کی ملاقات، سرحدوں کی  صورتحال پر تبادلہ خیال
  • بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ
  • سینیٹر عرفان صدیقی کی 2019 میں عمران خان کے بھارت کو دیے گئے جواب کی تعریف
  • ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کی 25 فیصد ٹیکس چھوٹ کی بحالی پر یونیورسٹی کے اساتذہ کو مبارکباد
  • پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں کہ چند بھارتی غنڈے آئیں اور ختم کر دیں، عرفان صدیقی
  • جارحیت کی تو پاک فوج کے شانہ بشانہ دندان شکن جواب دیں گے، کشمیریوں کا بھارت کو پیغام