اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف نے پاک بھارت کشیدہ صورتحال کے پیش نظر سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا۔

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی اور کور کمیٹی کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس میں بانی چیئرمین کی رہائی کا ایک بار پھر مطالبہ کیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق پاکستان ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے اور بھارتی دھمکیوں کے جواب میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے، ایک ایسے وقت میں جب قومی اتحاد اور قابل اعتماد قیادت ناگزیر ہے۔ ملک کی قیادت ایک خاموش اور غافل حکومت کر رہی ہے جبکہ اس کا سب سے قابل اعتماد رہنما پابند سلاسل ہے۔

پی ٹی آئی اعلامیہ میں کہا گیا کہ مودی کی قیادت میں، آر ایس ایس کے نظریے کے تحت چلنے والا ہندوستان علاقائی امن کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ ہم اس جنگ کی حمایت اور تسلط کے خطرناک عزائم کی شدید مذمت کرتے ہیں جو خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

حکومت کی بے عملی کے بالکل برعکس، بالاکوٹ کے ہیرو عمران خان جیل کی دیواروں کے پیچھے سے طاقت اور واضح ردعمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ تقریباً دو سال کی غیر منصفانہ قید، قانونی اور خاندانی رسائی سے انکار کے باوجود، وہ واحد رہنما ہیں جو پاکستان کی خودمختاری کے دفاع اور قومی اتحاد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

عمران خان کا پیغام واضح ہے کہ ’’امن ہماری ترجیح ہے، لیکن اسے بزدلی نہیں سمجھنا چاہیے۔‘‘

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بحران کی اس گھڑی میں عمران خان کی قیادت ناگزیر ہے۔ ان کی قوم کو متحرک اور متحد کرنے کی صلاحیت، قومی سلامتی پر ان کی ساکھ اور غیر متزلزل عزم بے مثال ہیں۔ اس نازک وقت میں عمران خان کو خاموش اور قید تنہائی میں رکھنا محض ناانصافی نہیں ہے، یہ ملک و قوم سے دشمنی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ قوم اپنی مقدس سرحدوں کے دفاع میں متحد ہو سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عمران خان کی کا مطالبہ رہائی کا

پڑھیں:

ایران میں پھنسے پاکستانیوں کے3 گروپ وطن پہنچ گئے

ایران میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کا عمل جاری ہے، نجی ٹی وی کے مطابق تین الگ الگ گروپس میں مجموعی طور پر سیکڑوں پاکستانی شہری بحفاظت وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔
پہلے گروپ میں 450 پاکستانی زائرین کو ایران سے پاکستان واپس لایا گیا۔ یہ زائرین زیارات کے لیے ایران گئے تھے اور اسرائیل ایران جنگ کی وجہ سے وہاں پھنس گئے تھے۔ متعلقہ اداروں اور پاکستانی سفارت خانے کی کوششوں سے ان کی بحفاظت واپسی ممکن ہوئی۔
دوسرے گروپ میں 70 پاکستانی شہری واپس آئے ہیں، جن میں متعدد مزدور اور روزگار کے سلسلے میں ایران گئے افراد شامل ہیں۔ ان افراد کی واپسی بھی باہمی سفارتی تعاون کے تحت ممکن بنائی گئی۔
تیسرے گروپ میں 150 پاکستانی طلبا ایران سے پاکستان پہنچے ہیں۔ یہ طلبا مختلف ایرانی جامعات اور دینی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے تھے، جنہیں موجودہ حالات کے پیش نظر پاکستان واپس لایا گیا۔
ایران سے باقی ماندہ پاکستانیوں کی واپسی کے لیے اقدامات جاری ہیں اور حکومت اس ضمن میں مسلسل رابطے میں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ اور متعلقہ وزارتیں اس عمل کی نگرانی کر رہی ہیں تاکہ ہر پاکستانی کو جلد از جلد بحفاظت وطن واپس لایا جا سکے۔
قبل ازیں اتوار کے روز بھی 180 پاکستانی شہریوں نے تفتان بارڈر کراس کیا جن میں 168 زائرین اور بارہ تاجر شامل تھے۔ پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے بتایا ہے کہ تہران میں قائم پاکستانی سفارتخانہ اپنے شہریوں کو ہر ممکن سہولت اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہا ہے۔
موجودہ کشیدہ حالات کے تناظر میں پاکستانی سفارتی عملے کی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں تاکہ ایران میں موجود تمام پاکستانی بحفاظت وطن واپس آ سکیں۔ وزارت خارجہ کی جانب سے بھی بارڈر پر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
مشرق وسطی میں جنگی صورتحال کے بعد ایران اور عراق میں ہزاروں پاکستانی مذہبی سیاح اور دیگر افراد پھنس گئے جبکہ متاثرہ افراد کو پاکستانی سفارت خانوں سے بھی رابطے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تہران اور بغداد میں جاری کشیدہ صورتحال کے باعث ایران اور عراق میں ہزاروں پاکستانی مذہبی سیاح و دیگر افراد پھنس گئے۔
پھنسے ہوئے پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ تہران میں پاکستانی سفارت خانے کا واحد ایمرجنسی نمبر بند ہے جبکہ عراق میں بھی پاکستانی سفارت خانے کے ایمرجنسی نمبرز کوئی نہیں اٹھارہا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران میں پاکستانی سفیر چھٹیوں پر پاکستان میں ہیں جبکہ جنگی صورتحال میں بغداد میں پاکستانی سفارت خانے کا کام معمول پر ہے تاہم بغداد میں پاکستانی سفارت خانہ آج مذہبی چھٹی کے سبب بند ہے۔
دوسری جانب جنگی صورتحال کے باعث پاکستان سے ایران کے لیے سفر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانیوں کی سلامتی کے سبب آج سے پابندی کا نفاذ کردیا گیا ہے، زمینی راستوں سے بھی ایران کے سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ صورتحال بہتر ہوتے ہی پاکستان سے ایران کا سفر کھول دیا جائے گا، پاک ایران سرحد پر پاکستانی سرحدی حکام کو ہدایت پہنچا دی گئی ہے۔
ایران میں تعینات پاکستانی سفیر محمد مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ ایران میں 30 سے 40 ہزار پاکستانی ہیں، 155 پاکستانی طلبا کو تافتان بارڈر پر بھجوارہے ہیں، اس وقت ایران میں ساڑھے 4 ہزار زائرین بھی موجود ہیں۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ گزشتہ روز 450 پاکستانی زائرین بارڈر پر جاچکے ہیں، پاکستان سے ایران آنے والے زائرین پہلے صورتحال دیکھیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں، آنے والے سالوں میں پاک ایران تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے گزشتہ روز ایران کے لیے ٹریول ایڈوائزری جاری کی، جس میں کہا گیا تھا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر پاکستانی شہری محدود مدت تک ایران کا سفر نہ کریں، ایران میں موجود پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی کے لیے وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں پہلے ہی ضروری اقدامات اور انتظامات جاری ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل،ایران کشیدگی،  صورتحال پر گہری نظر ہے،بھارت
  • بلاول بھٹو زرداری نے بہترین انداز میں وفد کی قیادت کی، شیری رحمٰن
  • ایران میں پھنسے پاکستانیوں کے3 گروپ وطن پہنچ گئے
  • عالمی جنگ کا آغاز اور پاکستان کی حکمتِ عملی کی اہمیت
  • پاکستان کا اعلی سطحی وفد ڈاکٹر مصدق ملک کی قیادت میں فرانس کے شہر سٹراس برگ پہنچ گیا
  • عمران خان اوربشریٰ بی بی کی رہائی کے لیے ریلی نکالی گئی
  • عمران خان کی رہائی ،پی ٹی آئی یوتھ ونگ کی کراچی ریلی
  • حکومت مقبوضہ جموں کشمیر کی آزادی کا یہ بہترین موقع ضائع نہ ہونے دے، جماعت اسلامی
  • عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر
  • ڈاکٹر عافیہ کی رہائی درخواست پر حکومت کو آخر کیا نقصان ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ