پاکستان وزارتِ خارجہ نے 150 افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت میں داخلے کی اجازت دے دی۔

اسلام آباد میں افغان سفارتخانے کی جانب سے پاکستانی وزراتِ خارجہ سے کہا گیا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت چلنے والے ٹرک پاکستان کے مختلف بارڈر کراسنگ پر پھنس گئے ہیں۔

وزاتِ خارجہ نے اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیاں برادرانہ تعلقات کے پیشِ نظر حکومتِ پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ 25 اپریل سے قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت میں اشیاء کی ترسیل کی اجازت دی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: نوشکی: تیل سے بھرے ٹرک میں آگ لگنے سے دھماکا، متعدد افراد جھلس گئے

افغان سفارتخانے کی جانب سے 28 اپریل 2025 کو دی گئی درخواست کے جواب میں پاکستانی وزارتِ خارجہ نے 150 افغان ٹرکوں کی فہرست متعلقہ حکام کو بھجوا دی ہے، اور اس بات کی ہدایت بھی کی ہے کہ اگر مزید کوئی افغان ٹرک پھنسے ہوئے ہوں تو ان کی تفصیلات بھی جلد فراہم کی جائیں تاکہ کارروائی کی جا سکے۔

وزارت خارجہ کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ اِس موقع کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے یہ یقین دہانی کروانا چاہتی ہے کہ وزارت خارجہ معزز افغان ایمبیسی کی سب سے بڑھ کر عزت کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان سفارتخانہ بھارت پاکستان ٹرک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان سفارتخانہ بھارت پاکستان افغان ٹرکوں افغان ٹرک

پڑھیں:

افغانستان واپس جانے والے پناہ گزینوں کیلئے 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا مطالبہ

یو این ایچ سی آر کے ترجمان بابر بلوچ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ فنڈنگ کی موجودہ غیر یقینی صورتحال کے درمیان ہمیں 9 ماہ کی مدت میں پورے خطے میں اس بحران سے نمٹنے کے لیے 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے پاکستان اور ایران سے افغانستان واپس آنے والے افغان پناہ گزینوں کی مدد کے لیے 7 کروڑ 10 ڈالر کا مطالبہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق یو این ایچ سی آر، یو این ڈی پی اور آئی او ایم جیسے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ افغانستان میں واپس آنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی مدد کی جا سکے۔

یو این ایچ سی آر کے ترجمان بابر بلوچ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ فنڈنگ کی موجودہ غیر یقینی صورتحال کے درمیان ہمیں 9 ماہ کی مدت میں پورے خطے میں اس بحران سے نمٹنے کے لیے 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔ اپریل کے مہینے میں پاکستان اور ایران سے 2 لاکھ 51 ہزار سے زائد افغان باشندے وطن واپس آچکے ہیں جن میں سے 96 ہزار سے زائد ایسے ہیں جنہیں ملک بدر کیا گیا ہے۔

اگرچہ یو این ایچ سی آر دہائیوں سے لاکھوں افغانوں کی میزبانی کرنے والے ان ممالک کو درپیش معاشی دباؤ سمیت بہت سے چیلنجز کو تسلیم کرتا ہے، تاہم ہم نے مستقل طور پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ ان کی قانونی حیثیت سے قطع نظر، افغانستان واپس جانے پر مجبور افراد کو تحفظ کے سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بالخصوص افغان خواتین اور لڑکیوں کے لیے یہ سچ ہے جو افغانستان میں روزگار، تعلیم اور نقل و حرکت کی آزادی تک رسائی کے معاملے میں بڑھتی ہوئی پابندیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔

دیگر پروفائلز کے علاوہ نسلی اور مذہبی اقلیتی گروہ، انسانی حقوق کے کارکن اور صحافی بھی ان کی واپسی پر خطرے میں پڑ سکتے ہیں، افغانستان کے اندر انسانی ضروریات، بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی شرح کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات اور شدید موسمی واقعات کی وجہ سے ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔ 2023 سے اب تک 34 لاکھ سے زائد افغان شہری پاکستان اور ایران سے وطن واپس آچکے ہیں یا ملک بدر کیے جا چکے ہیں جن میں سے صرف 2024 میں 15 لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو ملک بدر کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت جانے کی اجازت دیدی
  • بھارت: پاکستانی شہریوں کو اٹاری بارڈر کے راستے واپسی کی اجازت میں توسیع
  • پاکستان نے 150 افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا جانے کی اجازت دے دی
  • پاکستان نے  افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت جانے کی اجازت دے دی
  • پاکستان اور بھارت کشیدگی کم کریں ، تنازعات کا سفارتی حل نکالیں، سعودی عرب
  • پاکستان اور بھارت تنازعات کا سفارتی حل نکالیں، سعودی عرب
  • پاک بھارت کشیدگی، سعودی وزارت خارجہ کا اہم بیان آگیا
  • افغانستان واپس جانے والے پناہ گزینوں کیلئے 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا مطالبہ
  • چین کی پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل