عالمی یوم مزدور پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے یکم مئی کو قربانی، ہمت اور جدوجہد کا روشن باب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن محنت کشوں کی عظمت کی یاد دلاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوم مزدور: پاکستان کی عدالتوں نے آجر و اجیر کے تعلق میں توازن پیدا کیا، چیف جسٹس
عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے ہر مزدور، کاریگر اور محنت کش کو سلام پیش کرتے ہیں۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ صرف آج ہی کے دن نہیں بلکہ ہم مزدوروں کے ساتھ ہر دن کھڑے ہیں۔
مزید پڑھیے: یوم مزدور کیوں منایا جاتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ محنت کش رزقِ حلال کما کر معیشت کو مضبوط کررہے ہیں اور ملک کی تعمیر و ترقی میں ان کی جدوجہد لائق تحسین ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی یوم مئی یوم مئی پر محسن نقوی کا پیغام.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی یوم مئی یوم مئی پر محسن نقوی کا پیغام یوم مزدور محسن نقوی
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر پیغام
تفصیلات کے مطابق مریم نوازشریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے۔ احساس ذمہ داری کے ساتھ آزادی صحافت جمہوریت کی اساس ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مضبوط جمہوری معاشرے کے لیے صحافت کا آزاد ہونا بہت ضروری ہے۔ صحافی معاشرتی انصاف کے محافظ اور عوام کی آواز ہیں۔ ظلم، ناانصافی اور جھوٹ کو بے نقاب کرنے والے صحافی ہیرو ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ آزادی صحافت کے تحفظ کی ضامن ہوں۔ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت متعدد اقدامات کررہی ہے۔ بے گھر صحافیوں کے لئے اپنی چھت کا خواب پورا کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ حق اورسچ کی راہ پر چلنے والے صحافیوں کے ساتھ ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ یہ دن منانے کا مقصد حق اور سچ کی پاداش میں قتل ہونے یا تکلیفیں سہنے والے صحافیوں کو یاد کرنا ہے۔ پنجاب میں صحافی اور صحافت محفوظ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سےیہاں ان کے قتل و تشدد کے واقعات نہ ہوئے نہ ہی ہوں گے۔