ترکیہ کو ہرممکن طریقے سے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، چیئرمین گریٹ یونٹی پارٹی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
ترکیہ کی گریٹ یونٹی پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ دستجی نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں ترک حکومت پر زور دیا ہے کہ ترکیہ کو ہر ممکن طریقے سے اپنے برادر ملک پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
ترک میڈیا کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ دستجی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہماری برادری، دوستی اور وفاداری کا ثبوت ہوگا۔ یہ نہ صرف ایک جذباتی اور اخلاقی فرض ہے بلکہ حقیقی سیاست کا تقاضا بھی ہے۔
مصطفیٰ دستجی نے یاد دلایا کہ پاکستان ہمیشہ کٹھن وقتوں میں ترکیہ کے ساتھ کھڑا رہا ہے، اس لیے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم بھی اسی جذبے، خلوص اور وفاداری کے ساتھ پاکستان اور اس کے عوام کے ساتھ اپنی آخری سانس تک کھڑے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال جنگ تک نہ پہنچے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے ساتھ کھڑا
پڑھیں:
بھارت کا میڈیا مکمل طور پر کمپرومائزڈ ہے، فہد حسین
اسلام آباد:رہنما مسلم لیگ (ن) بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ ڈپلومیٹک فرنٹ پر جو تمام تر انگیجمنٹ ہے وہ آپ نے دیکھا کہ کل وزیرخارجہ اور وزرات خارجہ کے ترجمان نے جو پریس کانفرنس کی اس میں پوری عالمی برادری کے سامنے پوری عالمی میڈیا کے سامنے پاکستان نے اپنا مقدمہ پیش کیا اور بالکل ثبوتوں کے ساتھ پیش کیاکہ پاکستان تو خود دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور دہشت گردی کی لہر میں تیزی آئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تمام تر معاملے پر اگر آپ دیکھیں تو ہم نے تو یہی کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس کا جو واقعہ ہو ، پاکستان کے اندر دیگر آئی سولیٹڈ انسیڈنس ہوں دہشتگردی کے تو ہمارا ہمسایہ ملک جو ہے وہاں سے نہ تو کسی قسم کی کوئی تعزیت ہوتی ہے نہ ہی کسی قسم کے افسوس کا اظہارہوتا ہے۔
تجزیہ کار فہد حسین نے کہا میرے خیال میں یہ بالکل کلیئر بات ہے کہ جس طریقے سے انڈیا میں ایک وار ہسٹریا بلڈ کیا جا رہا ہے اور اپنی پبلک کے اندر ایک اس طرح کا ایک پورا تاثر دیا جا رہا ہے کہ جو کچھ انڈیا کہہ رہا ہے وہ بالکل درست ہے اور جو کچھ پاکستان کہہ رہا ہے وہ بالکل غلط ہے انھوں نے کامیابی سے اس طریقے سے وار ہسٹریا بنانا ہے توانھوں نے انشور کرنا ہے کہ جو کاؤنٹر آرگیومنٹ ہے جو ہماری طرف سے آرہا ہے وہ ان کے عوام تک، ان کے لوگوں تک، ان کے شہریوں تک اور ان کے ووٹروں تک نہ پہنچے۔
دوسرا ایشو یہ ہے کہ جو کہ ان کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ پاکستان نے یہ سب کچھ کیا ہے اس حوالے سے ان کے پاس کوئی ایویڈینس تو ہے نہیں، میرے خیال میں یہ بھارت کی سوسائٹی کے لیے بہت ڈینجریس ہے، بھارت کا میڈیا مکمل طور پر کمپرومائزڈ ہے۔