عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف)نے کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی بحالی کی توقع ہے اور سیلاب کے بعد زرعی پیداوار میں بہتری آئی ہے جبکہ 2025 میں پاکستان اور ایم ای این اے ممالک کی مجموعی عوامی مالی ضروریات 263ارب ڈالر ہیں۔

آئی ایم ایف نے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا سے متعلق علاقائی اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں2025 میں غیر جی سی سی آئل ایکسپورٹرز کی گروتھ میں نمایاں کمی کا خدشہ ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سوڈان، غزہ، لبنان، شام اور یمن میں تنازعات نے معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ پاکستان میں معاشی بحالی کی توقع ہے اور سیلاب کے بعد زرعی پیداوار میں بہتری آئی ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق مشرق وسطیٰ کے آئل امپورٹرز میں 2025 میں گروتھ 3.

4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے، سوڈان میں 4 ملین افراد بے گھر، غزہ میں 48,000 شہادتیں، لبنان میں 4,300 اموات ہوئیں۔

مزید بتایا گیا کہ شام میں 60 فیصد معاشی سکڑاؤ، لبنان میں افراط زر بلند سطح پر برقرار ہے، مصر اور اردن میں تنازعات کے اثرات کی وجہ سے گروتھ دباؤ کا شکار ہے جبکہ پاکستان نے مالی خسارہ کم کرنے کے لیے شرح سود میں 550 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 میں پاکستان اور ایم ای این اے ممالک کی مجموعی عوامی مالی ضروریات 263ارب ڈالر ہیں۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف

پڑھیں:

پاکستان میں نفسیاتی صحت سے متعلق تشویشناک اعداد و شمار جاری

دماغی صحت سے متعلق ایک حالیہ کانفرنس میں پاکستان میں نفسیاتی صحت کی حالت کے بارے میں تشویشناک اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق پاکستان کی تقریباً 34 فیصد آبادی کسی نہ کسی قسم کی ذہنی بیماری سے متاثر ہے، جب کہ ملک میں گزشتہ سال تقریباً 1000 خودکشیاں ذہنی پریشانی سے منسلک تھیں۔

یہ نتائج کراچی میں منعقدہ 26ویں بین الاقوامی کانفرنس برائے دماغی بیماری کے دوران شیئر کیے گئے، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح معاشی جدوجہد، سماجی دباؤ اور بار بار آنے والی آفات نے دماغی صحت کے منظر نامے کو خراب کیا ہے۔

کانفرنس میں پیش کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر تین میں سے ایک پاکستانی اور عالمی سطح پر پانچ میں سے ایک، ذہنی صحت کے مسئلے کا شکار ہے۔ ڈپریشن، بے چینی، اور منشیات کی لت سب سے عام عوارض میں سے ہیں۔

پاکستان میں خواتین گھریلو جھگڑوں اور معاشرے میں اپنی پہچان نہ ہونے کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہو رہی ہیں۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ خواتین کو محدود بااختیار بنانے اور سماجی دباؤ کے نتیجے میں اضطراب اور جذباتی تناؤ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سفارتی روابط اور علاقائی مفاہمت کے لیے پرعزم ہے، امیر خان متقی
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • چین نے پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20لاکھ ڈالر کی رقم جاری کردی
  • پاکستان میں نفسیاتی صحت سے متعلق تشویشناک اعداد و شمار جاری
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • نومبر 2025: سعودی عرب میں ثقافت، سیاحت، معیشت اور کھیلوں کی سرگرمیوں کا غیر معمولی مہینہ
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا