ایران سے تیل خریدنے والے ملک پر پابندیاں لگائیں گے، ٹرمپ نے خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ جو ملک بھی ایران سے تیل خریدے گا وہ امریکا کے ساتھ کسی قسم کا کاروبار نہیں کر سکے گا۔
اپنے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ جو ملک یا فرد بھی تیل یا پیٹرو کیمیکل ایران سے خریدے گا اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔
یہ بھی پڑھیں جوہری معاہدہ: ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور مکمل
انہوں نے کہاکہ جو ملک ایران سے تیل کی خریداری کرےگا وہ امریکا کے ساتھ کسی قسم کا کوئی بھی کاروبار کرنے کا اہل نہیں ہوگا۔ ضروری ہے کہ ایرانی تیل اور پیٹرو کیمیکل کی تمام خریداری بند ہو۔
یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان تناؤ کے باعث جوہری مذاکرات کے حوالے سے ہفتے کو ہونے والا چوتھا دور منسوخ کردیا گیا ہے۔
عمان کی وزارت خارجہ کے مطابق ایران اور امریکا مذاکرات کے اگلے دور کے لیے ہفتے کو ہونے والی ملاقات منسوخ کردی گئی ہے، نئی تاریخ کا اعلان دونوں ملکوں کی باہمی رضا مندی سے جلد کیا جائےگا۔
یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان گزشتہ ماہ سے مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا، جس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرکے اس پر عائد کی گئی پابندیوں کو ختم کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق
اس سے قبل ایران امریکا کے حکام کے درمیان ملاقاتوں کے تین ادوار ہوئے تھے، جس میں بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر ایرانی تیل پابندیاں جوہری مذاکرات ڈونلڈ ٹرمپ صدر ٹرمپ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ایرانی تیل پابندیاں جوہری مذاکرات ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز کے درمیان امریکا کے ایران سے
پڑھیں:
پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں اور اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کریں، روس
روس میں پاکستان کے سفیر خالد جمیل نے روس کے ڈپٹی وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں کشمیر میں حملے کے بعد پاکستان اور بھارت میں کشیدگی سمیت دیگر معاملات پر بات چیت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ روس کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر ردعمل سامنے آگیا۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت کیے جانے والے اقدامات پر پاکستان نے بھی بھرپور جواب دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر روس کا بیان بھی سامنے آگیا ہے۔
روس نے پاکستان اور بھارت پر تحمل سے کام لینے اور اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ روس میں پاکستان کے سفیر خالد جمیل نے روس کے ڈپٹی وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ بیان میں بتایا گیا کہ ملاقات میں کشمیر میں حملے کے بعد پاکستان اور بھارت میں کشیدگی سمیت دیگر معاملات پر بات چیت ہوئی۔