سوڈان میں لوگوں کے مصائب کا کوئی انت نہیں، وولکر ترک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 02 مئی 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ سوڈان کو جنگ کی لامحدود ہولناکیوں کا سامنا ہے جہاں گزشتہ تین روز میں ہی سیکڑوں شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
انہوں نے ملکی فوج اور اس کی مخالف ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) سے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے شہریوں کو حملوں سے تحفظ دینے پر زور دیا ہے۔
Tweet URLان کا کہنا ہے کہ ریاست شمالی ڈارفر کے دارالحکومت الفاشر میں جاری جنگ 20 روز میں 500 سے زیادہ جانیں لے چکی ہے۔
(جاری ہے)
تین روز قبل شہر اور اس کے قریب واقع ابو شوک پناہ گزین کیمپ پر 'آر ایس ایف' کے حملوں میں 40 شہری ہلاک ہوئے ہیں، تاہم اموات کی حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔وولکر ترک نے کہا ہے کہ 'آر ایس ایف' کی جانب سے ملکی فوج اور اس سے ملحقہ مسلح گروہوں کے خلاف جنگ میں خونریزی کے حوالے سے جاری کردہ حالیہ انتباہ کے بعد شہریوں کے تحفظ کی بابت خدشات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
جنگ بندی کا مطالبہہائی کمشنر نے کہا ہے کہ خرطوم میں لوگوں کو ماورائے عدالت ہلاک کیے جانے کی اطلاعات انتہائی پریشان کن ہیں۔سوڈان کے شہریوں کو روزانہ ہولناک حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس جنگ کو ختم کرنے میں اب مزید تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ وہ فوج اور 'آر ایس ایف' دونوں کے رہنماوں کو انسانی حقوق پر اس جنگ کے تباہ کن اثرات کے بارے میں ذاتی طور پر متنبہ کر چکے ہیں۔
قیام امن کے لیے سفارتی کوششیںسوڈان کے لیے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کے ذاتی خصوصی نمائندے رمتان لامامرا نے رواں ہفتے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں وزیر خارجہ بدر عبدالعطی سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور ان سے سوڈان کے بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کے مطابق، اس موقع پر خصوصی نمائندے اور مصری حکام نے اتفاق کیا کہ سوڈان میں امن کی بحالی کے لیے ملکی عوام کے زیرقیادت مشمولہ سیاسی راستے کی ضرورت ہے۔
علاوہ ازیں، ملک کے اتحاد، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رہنا چاہیے۔خصوصی نمائندے نے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط سے بھی ملاقات کی اور ملک میں پائیدار امن کے قیام کے لیے اقوام متحدہ، عرب لیگ اور متعلقہ کثیرفریقی اداروں کی کوششوں کو مربوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آر ایس ایف کے لیے اور اس
پڑھیں:
ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی
وفاقی دارالحکومت میں کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کی لیڈر شپ کو 10-10 اور 20-20 سال کی سزائیں دے دی گئیں، یہاں بند عدالتیں اور بند فیصلے ہوتے ہیں، یہ ملک کیسے چلے گا اس کا آج کسی کو کوئی احساس نہیں، آئین و قانون سے ہی ملکی مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت یہاں ملک کے شہریوں کو ان کا حق دینے کو تیار نہیں، آج کیوں اس ملک کے نوجوان بندوق اٹھاتے ہیں؟ آج بلوچستان اور فاٹا میں کیا حالات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ضم شدہ اضلاع کو وہ رقم بھی نہیں ملی جو سابق فاٹا کا حصہ ہوا کرتی تھی، ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے، یہاں کوئی بھی جو مرضی کرلے کوئی پوچھنے والا نہیں۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کی لیڈر شپ کو 10-10 اور 20-20 سال کی سزائیں دے دی گئیں، یہاں بند عدالتیں اور بند فیصلے ہوتے ہیں، یہ ملک کیسے چلے گا اس کا آج کسی کو کوئی احساس نہیں، آئین و قانون سے ہی ملکی مسائل حل کیے جا سکتے ہیں، اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے، ملک میں ناانصافیوں کو ختم کرنا ہوگا۔ شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ملک کے عوام آئے دن غریب سے غریب ہوتے جارہے ہیں، یہاں اشرافیہ امیر سے امیر ہوتی جارہی ہے، چینی کی ایکسپورٹ شروع ہوتے ہی قیمتیں بڑھ گئیں، کسان کو ایک پیسے کا فائدہ نہیں۔