قاہرہ(اوصاف نیوز)ہندوستان اور مصر نے بدھ کو قاہرہ میں انسداد دہشت گردی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کا چوتھا اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

وزارت خارجہ (MEA) کی پریس ریلیز کے مطابق، مصر نے ہر قسم کے تشدد کا مقابلہ کرنے میں ہندوستان کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ ہندوستان اور مصر نے پہلگام میں حالیہ “گھناؤنے دہشت گردانہ حملے” کی شدید مذمت کی جس میں سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ایک پریس ریلیز میں، MEA نے کہا، “ہندوستان اور مصر نے پہلگام میں حالیہ گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی جس میں ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا۔ مصر نے ملک کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے ہر قسم کے تشدد اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں ہندوستان کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔”

“دونوں فریقوں نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے اپنے اپنے ممالک اور خطوں میں دہشت گردی کے خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔”

دونوں وفود کی قیادت سفیر کے ڈی دیول، وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری (کاؤنٹر ٹیررازم) اور سفیر ولید الفیقی، ڈائریکٹر برائے انسداد دہشت گردی، وزارت خارجہ مصر کے کر رہے تھے اور ان میں دونوں ممالک کی مختلف ایجنسیوں کے نمائندے شامل تھے۔

دونوں ممالک نے دہشت گردی کے مقاصد کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال اور دہشت گردی کی مالی معاونت، بشمول کرپٹو کرنسی، بغیر پائلٹ کے فضائی نظام اور دہشت گردی کے پروپیگنڈے کو پھیلانے کے لیے دہشت گردوں کی جانب سے سائبر اسپیس کے غلط استعمال جیسے نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون کے شعبوں کو مضبوط کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ہندوستان اور مصر نے انسداد منی لانڈرنگ کی کوششوں، منشیات کی اسمگلنگ اور منظم جرائم میں دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے تربیت اور صلاحیت سازی، سائبر سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال، بہترین طریقوں کے تبادلے اور معلومات کے تبادلے میں تعاون کو گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں ممالک نے اقوام متحدہ اور برکس سمیت دہشت گردی کے انسداد میں کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ مشترکہ ورکنگ گروپ کی اگلی میٹنگ باہمی طور پر مناسب تاریخ پر ہندوستان میں ہوگی۔

ایک پریس ریلیز میں، MEA نے کہا، “دونوں فریقوں نے انسداد دہشت گردی، بشمول اقوام متحدہ، برکس، گلوبل کاؤنٹر ٹیررازم فورم (GCTF) اور FATF میں کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔”

“اس تناظر میں، دونوں فریقوں نے GCTF کی تاثیر کو بڑھانے کے بارے میں خیالات کا تبادلہ کیا اور بین الاقوامی دہشت گردی پر اقوام متحدہ کے جامع کنونشن (CCIT) کو جلد حتمی شکل دینے اور اسے اپنانے کے عزم کا اعادہ کیا”۔
امید ہے پہلگام حملے پر بھارتی ردعمل علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا، امریکی نائب صدرجے ڈی وینس

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہندوستان اور مصر نے کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا پر اتفاق کیا دہشت گردی کے دونوں ممالک تعاون کو کے لیے

پڑھیں:

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا

او آئی سی نے ایک بیان میں جموں و کشمیر کے لوگوں کیساتھ اپنی "مکمل یکجہتی" کا اظہار کرتے ہوئے اسے "حق خودارادیت کیلئے انکی جائز جدوجہد" قرار دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے مسلم ممالک کی متحدہ تنظیم "آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن" (او آئی سی) کے جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ بھارت نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے پاس ہندوستان کے داخلی معاملات پر بات کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ او آئی سی نے پیر کو ایک بیان میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اپنی "مکمل یکجہتی" کا اظہار کرتے ہوئے اسے "حق خودارادیت کے لئے ان کی جائز جدوجہد" قرار دیا تھا۔ بھارت نے آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے ریمارکس کو مسترد کر دیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم ان بیانات کو مسترد کرتے ہیں۔ اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکریٹریٹ نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے دفعہ 370 کی منسوخی پر قانونی مہر ثبت کرنے کے فیصلے کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔

اس ضمن میں او آئی سی کی جانب سے جاری بیان میں جموں و کشمیر کے مسئلے سے متعلق اسلامی سربراہی اجلاس اور او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے فیصلوں اور قراردادوں کے حوالے سے حکومتِ ہند سے 5 اگست 2019ء کے بعد سے اٹھائے گئے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اگلے ماہ ڈھاکہ کے منصوبہ بند سفر کی خبروں پر ایک سوال کے جواب میں رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان کو توقع ہے کہ وہ جہاں بھی جائیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جیسوال نے کہا کہ وہ (ذاکر نائیک) ایک مفرور ہیں، وہ ہندوستان میں مطلوب ہیں، اس لئے ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ جہاں بھی جائیں گے، وہ لوگ ان کے خلاف مناسب کارروائی کریں گے اور ہمارے سیکورٹی خدشات کو پورا کریں گے۔ ذاکر نائیک بھارتی حکام کو مبینہ طور پر منی لانڈرنگ اور نفرت انگیز تقاریر کے ذریعے انتہا پسندی کو ہوا دینے کے الزام میں مطلوب ہیں۔ انہوں نے 2016ء میں ہندوستان چھوڑ دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • انسداد دہشت گردی عدالت سے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری
  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا پاک امریکا معاشی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • فرانس ، دہشتگردی کے الزام میں افغانی گرفتار، داعش خراسان سےرابطہ
  • دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کیلئے جاپانی حکومت کا انوکھا اقدام
  • سہیل آفریدی کو وزیراعلی بننے پر مبارکباد، ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے، وزیراعظم
  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا