بنوں میں سی ٹی ڈی سے مقابلے کے دوران دہشتگرد کمانڈر ہلاک، 3 اہلکار شہید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں انسدادِ دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں خطرناک دہشت گرد کمانڈر گل باز مارا گیا جبکہ سی ٹی ڈی کے تین اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) کے مطابق مقابلہ خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران پیش آیا، جہاں دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی ٹیم پر اچانک فائرنگ شروع کردی۔
جوابی کارروائی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والا کمانڈر گل باز ہلاک ہو گیا، جو پولیس اہلکاروں پر حملوں اور ٹارگٹ کلنگ سمیت کئی سنگین وارداتوں میں مطلوب تھا۔
سی پی او کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے شدید تبادلے میں سی ٹی ڈی کے تین اہلکار جام شہادت نوش کر گئے جبکہ دو زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاکہ دہشت گردوں کے ممکنہ ساتھیوں کو گرفتار کیا جا سکے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
آسٹریا، اسکول میں فائرنگ سے طلبہ سمیت 10 افراد ہلاک
عالمی خبر رساں ادارے اےایف پی کی رپورٹ کے مطابق گراز کے میئر ایلکے کاہر نے آسٹرین پریس ایجنسی (اے پی اے) کو تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں کئی طلبہ، کم از کم ایک بالغ فرد اور مشتبہ شوٹر شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی ملک آسٹریا کے جنوب مشرقی شہر گراز میں ایک اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں طلبہ سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے اےایف پی کی رپورٹ کے مطابق گراز کے میئر ایلکے کاہر نے آسٹرین پریس ایجنسی (اے پی اے) کو تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں کئی طلبہ، کم از کم ایک بالغ فرد اور مشتبہ شوٹر شامل ہیں۔ خیال رہے کہ یورپ میں اسکول میں فائرنگ کے واقعات امریکا کے مقابلے میں بہت کم ہوتے ہیں۔
لیکن حالیہ برسوں میں یورپ کو اسکولوں اور یونیورسٹیوں پر ایسے حملوں نے ہلا کر رکھ دیا ہے جو دہشت گردی سے منسلک نہیں تھے۔ پولیس نے ایکس پر ایک بیان میں گراز شہر میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال، پولیس آپریشن جاری ہے، پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی وجہ یہ تھی کہ عمارت میں گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔ اے ایف پی کی جانب سے فوری طور پر پولیس اور وزارت داخلہ کے حکام سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
پولیس ذرائع نے آسٹریا کی اے پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس وقت صورتحال بہت غیر واضح ہے۔ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کاجا کالاس نے منگل کو فائرنگ کی خبروں پر خود کو شدید صدمے میں قرار دیا۔ کالاس نے ایکس پر لکھا کہ ہر بچے کو اسکول میں خود کو محفوظ محسوس کرنا چاہیے اور خوف اور تشدد سے آزاد ہو کر تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہونا چاہیے،میرے خیالات اس تاریک لمحے میں متاثرین، ان کے اہل خانہ اور آسٹریا کے عوام کے ساتھ ہیں۔
تقریباً 9.2 ملین آبادی والے اس ملک میں عوامی مقامات پر حملے بہت کم ہوتے ہیں، گلوبل پیس انڈیکس کے مطابق، یہ دنیا کے دس محفوظ ترین ممالک میں شامل ہے۔ جنوری 2025 میں، شمال مشرقی سلوواکیہ کے ایک اسکول میں 18 سالہ نوجوان نے ایک ہائی اسکول کے طالب علم اور ایک استاد کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ دسمبر 2024 میں، کروشیا کے شہر زغرب کے ایک پرائمری اسکول میں 19 سالہ نوجوان نے سات سالہ طالب علم کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا اور کئی دیگر کو زخمی کر دیا تھا۔
دسمبر 2023 میں، پراگ کے مرکزی شہر کی ایک یونیورسٹی میں ایک طالب علم کے حملے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے تھے۔ اسی سال چند ماہ قبل، بلغراد کے مرکز میں ایک 13 سالہ بچے نے ایک ایلیمنٹری اسکول میں آٹھ ہم جماعتوں اور ایک سکیورٹی گارڈ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، اس واقعےمیں چھ بچے اور ایک استاد بھی زخمی ہوئے، شوٹر نے پولیس سے رابطہ کیا، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔