سکول و کالج معمول کے مطابق کھلے ہیں‘کچھ تعلیمی ادارے ممکنہ حملے کے پیش نظر بند کیئے گئے ہیں. ترجمان آزادکشمیرحکومت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
مظفرآباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 02 مئی ۔2025 )آزاد کشمیر حکومت کا کہنا ہے کہ سکول و کالج معمول کے مطابق کھلے ہیں تاہم کچھ تعلیمی ادارے بھارت کی جانب سے کسی ممکنہ حملے کے پیش نظر بند کردیے گئے ہیں جبکہ دیگر کے بارے میں مشاورت چل رہی ہے.
(جاری ہے)
حکومتی ترجمان پیر مظہر سعید شاہ نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ لوگ اپنے معمولات زندگی میں مصروف ہیں کسی کو بھی انڈیا کی جارحیت کا کوئی خوف نہیں ہے تاہم لوگ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور تیار بھی ہیں ان کا کہنا تھا کہ کچھ اداروں کو انڈیا کی جانب سے کسی ممکنہ حملے کے پیش نظر بند کیا گیا ہے جبکہ باقی کے بارے میں مشاورت چل رہی ہے کہ ان کو بند کیا جائے کہ نہیں ان کے بارے میں جلد فیصلہ کرلیا جائے گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے پیش نظر گیا ہے
پڑھیں:
عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
حریت ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ استصواب رائے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی قبضے سے آزادی کا ان کا مطالبہ منصفانہ، جائز اور ناقابل تنسیخ ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ کئی دہائیوں سے جاری بھارتی جبر کے باوجود تحریک آزادی کشمیر جاری ہے کیونکہ یہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے اور اس نے ایک جائز مقصد کے طور پر عالمی سطح پر اپنی ایک پہچان بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی واضح طور پر توثیق کی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے فالس فلیگ آپریشنز اور پروپیگنڈے کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے جوڑ کر اسے بدنام کرنے کی بھارت کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے ناکام ہو کر رہیں گے۔ حریت ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ استصواب رائے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔