جنت مرزا کے بعد ڈکی بھائی، پاکستانی انفلیوئنسر بھارت کے خلاف بات کرنے سے انکاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
پاکستانی میڈیا اور فنکاروں پر پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے کے بعد زیادہ تر پاکستانی مشہور شخصیات بھارت کے اس فیصلے کا مذاق اُڑاتی نظر آئیں اور اس پر تنقید کی۔ جس میں حنا الطاف، عمران عباس، یاسر حسین، مشی خان، اعجاز اسلم اور دیگر کئی فنکار شامل ہیں۔
جہاں ایک طرف فنکاروں نے اس فیصلے پر کھل کر بات کی اور انڈیا کو جواب دیا وہیں پاکستانی یو ٹیوبرز اس معاملے پر خاموش نظر آئے جب صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ پاک بھارت صورتحال پر کیا کہیں گے تو انہوں نے چپ سادھ لی اور اس پر جواب دینے سے گریز کیا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا میں پاکستانی ڈراموں کی بندش پر صارفین کے دلچسپ تبصرے
پاکستان کی معروف ٹک ٹاکرجنت مرزا کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ بیرون ملک ایک ایونٹ میں شریک تھیں جہاں ایک صحافی نے اُن سے پاک بھارت تعلقات پر ان کے خیالات پوچھے تو انہوں نے اس پر خاموشی اختیار کی اور اشارے سے بتایا کہ وہ اس موضوع پر بات نہیں کرنا چاہتیں۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے مقدس فاروق اعوان لکھتی ہیں کہ پاکستان کی سب سے بڑی سوشل میڈیا اسٹار جنت مرزا بھارت کے خلاف ایک لفظ نہ بول پائیں تاکہ وہاں ان کا اکاؤنٹ بین نہ ہو جائے۔
پاکستان کی سب سے بڑی سوشل میڈیا سٹار جنت مرزا بھارت کے خلاف ایک لفظ نہ بول پائی تاکہ اکاؤنٹ وہاں بین نہ ہو جائے pic.
— Muqadas Farooq Awan (@muqadasawann) May 1, 2025
دوسری طرف معروف یو ٹیوبر ڈکی بھائی جو اپنے کسی کیس میں عدالت میں پیش ہوئے تو صحافی نے اس سے سوال کیا کہ سوشل میڈیا انفلیوئنسر ہونے کے ناطے پاکستان اور بھارت کشیدگی پر کیا کہنا چاہیں گے جس پر انہوں نے کہا کہ میرا ابھی ذاتی مسئلہ چل رہا ہے اس کو حل کرنے کے بعد اس پر آئیں گے۔
انڈیا کے خلاف بالکل بات نہیں کرنی، مما جانی نے منع کیا ہوا ہے،، کہیں انڈیا میں اکاؤنٹ بلاک ہی نہ ہوجائے…
یہ ہیں پاکستانی انپھلونسر.. ان چودر مادروں کا ہر فورم پر بائیکاٹ ہونا چاہئے https://t.co/eW43moiBgW pic.twitter.com/bYHJRFW5vI
— Ather Salem® (@AthSa01) May 2, 2025
جنت مرزا اور ڈکی بھائی کی اس خاموشی پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ صارفین کا کہنا تھا کہ یو ٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز بھارتی فالوورز کو بچانے کے لیے اس موضوع پر بات نہیں کرنا چاہتے۔
شاہد اسلم نے ٹک ٹاکرز کے اس رویے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پیسہ بڑی چیز ہے‘۔
پیسہ بڑی چیز ہے
— Shahid Aslam (@ShahidAslam87) May 1, 2025
ایک صارف کا کہنا تھا کہ ان سب انفلیوئنسرز کا بائیکاٹ ہونا چاہیے۔
ان سب کا بائیکاٹ ہونا چاہیۓ۔
— Nazeeha S (@nazeeha_s) May 2, 2025
جہاں کئی صارفین ان پر تنقید کرتے نظرآئے وہیں چند صارفین کا کہنا تھا کہ انہوں نے خاموشی اختیار کر کے ٹھیک کام کیا ہے۔ خرم اقبال لکھتے ہیں کہ ہر انسان کی اپنی سوچ ہوتی ہے وہ بولے یا چُپ رہے، یہ اُس کی چوائس ہے، سب سے بڑی مثال میاں نوازشریف ہیں وہ 10 دن سے خاموش ہیں، جنت مرزا سے سوال یہ ہو رہا ہے کہ پاک انڈیا ٹینشن سے کیا آپ بھی متاثر ہوتے ہیں، اُس نے چپ رہنا بہتر سمجھا، اب کیا وہ منہ سے آگ برساتی۔۔
ہر انسان کی اپنی سوچ ہوتی ہے، وہ بولے یا چُپ رہے، یہ اُس کی چوائس ہے، سب سے بڑی مثال میاں نوازشریف ہیں، وہ 10 دن سے خاموش ہیں، جنت مرزا سے سوال یہ ہو رہا ہے کہ پاک انڈیا ٹینشن سے کیا آپ بھی متاثر ہوتے ہیں، اُس نے چپ رہنا بہتر سمجھا، اب کیا وہ منہ سے آگ برساتی۔۔!! https://t.co/LSq6vPcJYV
— Khurram Iqbal (@khurram143) May 2, 2025
کئی صارفین کا کہنا تھا کہ ایسے سوشل میڈیا انفلیوئنسرز کا ہر پلیٹ فارم سے بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان بھارت جنگ جنت مرزا ڈکی بھائی لندنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان بھارت جنگ ڈکی بھائی
پڑھیں:
سچ کا گلا گھونٹنے کے لئے مودی حکومت کا آزاد میڈیا کے خلاف کریک ڈائون
آزاد میڈیا پر پابندی کا مقصد بھارتی عوام کو سچائی تک براہ راست رسائی سے روکنا ہے جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئی دہلی کی ظالمانہ پالیسیوں کو بے نقاب کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے سچ کا گلا گھونٹنے اور اپنی گرتی ہوئی عالمی ساکھ کو سہارا دینے کے لئے پاکستانی چینلز پر پابندی لگا کر اور ان بین الاقوامی میڈیا اداروں کو دھمکیاں دے کر آزاد میڈیا کو کھوکھلا کر دیا ہے جو پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر اس کے بیانیے کو چیلنج کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارت ہر ناکامی کے بعد ایک فالس فلیگ آپریشن کرتا ہے اور پہلگام واقعہ اس کی تازہ ترین مثال ہے۔ بھارت نے اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے ایک نیا بحران پیدا کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا ہندوتوا ایجنڈے کی ترجمانی کرتا ہے۔ ریاستی سرپرستی میں چلنے والے اینکرز تشدد کو ہوا دیتے ہیں، اقلیتوں کو مجرم کے طور پر پیش کرتے ہیں اور حقیقی صحافت کو پروپیگنڈے سے گندا کر دیتے ہیں۔
دوسری طرف آزاد میڈیا پر پابندی کا مقصد بھارتی عوام کو سچائی تک براہ راست رسائی سے روکنا ہے جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئی دہلی کی ظالمانہ پالیسیوں کو بے نقاب کرتا ہے۔ بیانیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے مودی حکومت ہر قسم کا پروپیگنڈا کرتی ہے۔مودی حکومت میں سچ بولنے کو غداری سمجھا جاتا ہے۔ بھارتی صحافیوں کو بنیادی سوالات پوچھنے پر جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، ہراساں اور جلاوطن کیا جاتا ہے۔ بی بی سی اور ڈی ڈبلیو جیسے بین الاقوامی اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت سچا ہے تو وہ غیر ملکی جانچ سے کیوں بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ جمہوریت نہیں میڈیا مارشل لاء ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مودی کے بھارت کو نام نہاد دہشت گردی سے زیادہ سچائی سے خطرہ ہے۔
بھارت پاکستانی میڈیا کو دبا کر اور غیر ملکی صحافیوں کو دھمکیاں دے کر جمہوریت کا دکھاوا کرنا چاہتا ہے۔ کریک ڈان کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل، گھروں کو مسمار کرنے اور بڑے پیمانے پر نظربندیوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، جسے بھارتی میڈیا نے بڑی حد تک نظرانداز کیا ہے۔بین الاقوامی برادری کی جانب سے نئی دہلی کی ساکھ پر سوال اٹھانے کے بعد بھارت کا نام نہاد سافٹ پاور کا محاذ ٹوٹنا شروع ہو گیا ہے۔