آزادکشمیر : ایمرجنسی رسپانس فنڈ قائم،وزیراعظم کا 200رضاکار بھرتی کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
مظفرآباد(اوصاف نیوز)ایل او سی پر پاک بھارت کشیدگی ، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے بھارتی جارحیت کی صورت میں ایمرجنسی رسپانس فنڈ کے قیام کا اعلان کر دیا۔ابتدائی طور پر ایک ارب روپے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لائن آف کنٹرول پر واقع انتخابی حلقوں کے رہائشیوں کیلئے اجناس صحت اور تعلیم کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو متحرک و فعال کیا جائے گا
بھارت کی کسی بھی ممکنہ جارحیت سے نمٹنے کیلئے ادارے افواج پاکستان کے ساتھ ہوں گے۔لائن آف کنٹرول سے متصل تھانے فعال رہیں گے ۔
وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے دو سو رضاکار بھرتی کرنے کا اعلان کردیا ۔لائن آف کنٹرول پر واقع شاہراہوں کو ہر صورت میں قابل رفتار رکھا جائے گا جس کیلئے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی جا چکی ہے ۔
آئی ایم ایف کی علاقائی اقتصادی رپورٹ جاری، پاکستان کی معیشت سے متعلق اہم پیشگوئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلئے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خومختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلیے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ کرہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کاذکر کیا جس نے خوراک کیلیے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، بربریت کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کیلیے کاوشیں کی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔