وزیراعظم سے سعودی سفیر کی ملاقات، خطے میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
وزیراعظم سے سعودی سفیر کی ملاقات، خطے میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی یقین دہانی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی اور کہا کہ سعودی عرب خطے میں امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملاقات کے دوران وزیراعظم نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے سعودی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
پہلگام واقعے کے بعد جنوبی ایشیا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر پاکستان کا مؤقف بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر کی مذمت کی ہے، پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں جو کہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے تحفظ کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوئی ہیں۔
وزیراعظم نے بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو یکسر مسترد کیا اور واقعے کی شفاف اور غیر جانب دار بین الاقوامی تحقیقات کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔
سعودی عرب سمیت دوست ممالک کے تعاون سے گزشتہ پندرہ ماہ کی محنت سے حاصل ہونے والے معاشی فوائد کو مستحکم کرنے پر حکومت کی مکمل توجہ کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی کامیابیوں کو خطرے میں ڈالنے اور ملک کو اقتصادی ترقی کی راہ سے ہٹانے کی بھارتی کوششیں ناقابل فہم ہیں۔
انہوں نے سعودی عرب سمیت برادر ممالک پر زور دیا کہ وہ خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالیں۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔
سعودی سفیر نے اس اہم معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سعودی عرب خطے میں امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقومی اتحاد و یکجہتی کے لیے پارلیمنٹ کا کردار قابل تحسین ہے، نواز شریف قومی اتحاد و یکجہتی کے لیے پارلیمنٹ کا کردار قابل تحسین ہے، نواز شریف ایک سو نوے ملین پائونڈ کیس:عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست سماعت کےلئے مقرر پہلگام واقعہ: پاکستان نے تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ کا کمیشن بنانےکی پیشکش کردی اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شہری کے اغوا کا مقدمہ درج کرنے کا حکم بھارت کی بوکھلاہٹ عروج پر؛ وزیراعظم شہباز شریف کا یوٹیوب چینل بھی بلاک کردیا اعجاز چوہدری کیخلاف کیس اتنا ہی مضبوط تھا تو فوجی عدالت میں لے جاتے، سپریم کورٹCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کے ساتھ سعودی سفیر
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے بلوچستان مارچ کے مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، لیاقت بلوچ
لاہور:نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان مارچ کے مطالبات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
منصورہ میں حق دو بلوچستان کو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمٰن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے مارچ کے تمام مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروا دی ہے اور باقاعدہ کمیٹی کے قیام کے لیے وزیرِ اعظم سطح پر پیش رفت کی جا رہی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ یہ مذاکرات کسی کے اشارے پر نہیں بلکہ خالصتاً عوامی مفاد میں ہوئے اور حکومت نے ہمارا کوئی مطالبہ مسترد نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے وزرا کے ساتھ لاہور میں مذاکرات ہوئے، جس کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے باضابطہ کمیٹی بھی نوٹیفائی کی گئی۔ مذاکراتی عمل میں سول سوسائٹی، لاہور ہائیکورٹ بار اور دیگر طبقات نے مثبت کردار ادا کیا۔ اُنہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سکیورٹی چیک پوسٹوں پر عوام کی تضحیک کے خلاف اقدامات کیے جائیں اور بلوچستان میں ماہی گیری و تجارت جیسے مسائل کو فوری حل کیا جائے۔
مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ ہم نے 25 جولائی کو کوئٹہ سے اسلام آباد مارچ کا آغاز کیا، مگر ہمارا مقصد کسی سے تصادم نہیں تھا۔ ہم پاکستان کے آئین اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، فساد نہیں پھیلاتے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں چیک پوسٹوں، بارڈر بندش، معدنیات میں مقامی شمولیت اور پینے کے پانی جیسے بنیادی مسائل پر بات ہوئی ہے۔ اگر 6 ماہ میں حکومت نے وعدوں پر عمل نہ کیا تو دوبارہ کوئٹہ سے اسلام آباد مارچ ہوگا۔
رہنماؤں نے واضح کیا کہ بلوچ اور پنجابی عوام کو لڑانے والے ایک ہی ہاتھ ہیں اور پاکستان کی بقا آئین، جمہوریت اور پرامن مزاحمت میں ہے، نہ کہ طاقت اور جبر میں۔