حکومت 30 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی کا ہنر سکھا رہی ہے، شزا فاطمہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
وفاقی وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ حکومت 30 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی کا ہنر سکھا رہی ہے۔
جاپانی سفارت خانے میں تقریب سے خطاب میں شزا فاطمہ نے کہا کہ وزیراعظم خود نوجوانوں کی تربیت اور روزگار کے منصوبے کی نگرانی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہنرمندی اور تجارتی تعاون کے فروغ میں جاپان کی مہارت سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ حکومتی منصوبوں کے تحت 25 سے 30 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی کا ہنر سکھایا جارہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور جاپان کےدرمیان آئی ٹی اور ہائی ٹیک تعاون کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، پاکستان کے نجی شعبے کو دو طرفہ تعاون میں شامل کرنا ناگزیر ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا ئی ٹی
پڑھیں:
پنجاب کا 5 ہزار ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: صوبہ پنجاب کا مالی سال 2024-25 کا 5335 ارب روپے مالیت کا بجٹ وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے صوبائی اسمبلی میں پیش کر دیا، جس کے دوران ایوان میں سیاسی گرما گرمی بھی دیکھنے میں آئی۔
اسمبلی اجلاس کے دوران جہاں حکومتی بینچوں پر وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز اور کابینہ کے دیگر اراکین ایران کے دورے پر موجود رہے، وہیں اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔
اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہا ہے کہ بھارتی جارجیت کامنہ توڑجواب دینے پر فیلڈمارشل کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
حکومتِ پنجاب کی جانب سے جاری بجٹ دستاویزات کے مطابق سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 10 فیصد جبکہ پنشنرز کے لیے 5 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لیے 811 ارب 80 کروڑ روپے، صحت کے لیے 630 ارب 50 کروڑ روپے، بلدیاتی اداروں کے لیے 411 ارب روپے جبکہ زرعی ترقی کے لیے 129 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وزیرِاعلیٰ مریم نواز نے بجٹ کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ یہ ہمارے لیے اطمینان اور خوشی کی بات ہے کہ مسلسل دوسرے سال بھی پنجاب میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔
ادھر صوبائی حکومت کی ترجمان اور سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بجٹ کا مجموعی حجم 5335 ارب روپے ہے اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس بجٹ میں نہ تو کوئی نیا ٹیکس لگایا جائے گا اور نہ ہی کسی موجودہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1240 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے واضح حکمت عملی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی اعتماد کے پیشِ نظر ایک سال کے دوران سرکاری اخراجات کی مکمل تفصیلات عوام کے سامنے رکھی جائیں گی تاکہ شفاف طرزِ حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔