پرائز بانڈ رکھنے والوں کے لیے بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
1500 روپے کے پرائز بانڈ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر آگئی ، آئندہ قرعہ اندازی کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا۔
پرائز بانڈز کو وسیع پیمانے پر ایک محفوظ اور فائدہ مند سرمایہ کاری کے طور پر سمجھا جاتا ہے کیونکہ نظام میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدگی سے قرعہ اندازی کی جاتی ہے۔تین ماہ کے وقفے کے ساتھ نیشنل سیونگز قرعہ اندازی منعقد کرتا ہے اور جیتنے والے خوش نصیبوں کے نمبرز کا اعلان کیا جاتا ہے۔
کراچی میں نیشنل سیونگز سینٹر مئی 2025 میں 1,500 روپے کے پرائز بانڈ کی آئندہ قرعہ اندازی کرنے جارہا ہے اور لوگ اس بار جیک پاٹ حاصل کرنے کی امید کر رہے ہیں۔شیڈول کے مطابق سال 2025 کے 1500 روپے کے انعامی بانڈز کی دوسری قرعہ اندازی 15 مئی کو کراچی میں ہوگی۔
1500 پرائز بانڈ جیتنے کی رقم
اس بانڈ کے پہلے انعام کی رقم 30 لاکھ روپے ہے جبکہ دوسرے انعام کے امیدواروں کو 10 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں تیسرے انعامات جیتنے والے افراد کو 18 ہزار 500 روپے کا نقدم انعام دیا جاتا ہے۔
جیتنے والے کسی بھی نامزد بینک کی شاخوں یا نیشنل سیونگز کے دفاتر میں جیتنے والی رقم کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔اس سے قبل فروری 2025 میں قرعہ اندازی کا اعلان کیا گیا تھا 30 لاکھ روپے کا پہلا انعام پرائز بانڈ نمبر 402432 کے حامل نے جیتا تھا جبکہ دوسرے انعامات کے تین فاتحین 543452، 764165 اور 814653 تھے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
مرکزی بینک کے اعلامیے کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس میں جس میں شرح سود 11 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پالیسی کمیٹی کے مطابق مئی 2025ء میں مہنگائی کی سطح 3.5 فیصد بڑھی جبکہ بنیادی افراط زر معمولی کمی ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی بینک کے اعلامیے کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس میں جس میں شرح سود 11 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پالیسی کمیٹی کے مطابق مئی 2025ء میں مہنگائی کی سطح 3.5 فیصد بڑھی جبکہ بنیادی افراط زر معمولی کمی ہوئی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل سٹیٹ بینک نے گزشتہ ماہ شرح سود میں 1 فیصد کمی کر کے شرح سود 12 فیصد سے 11 فیصد کر دی تھی، جو مارچ 2022ء کے بعد سب سے کم شرح ہے۔