ایف بی آر، کرپشن سے دور رکھنے کے لیے افسران کی حلف برداری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
کمشنر ریفنڈ زون ایم ٹی او،عبدالرحمان خلجی کی جانب سے تمام افسران حلف کے لیے مدعو
ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو ڈاکٹر شاہ فیصل نے افسران سے کرپشن باقاعدہ حلف لیا، رپورٹ
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے افسران کو کرپشن سے باز رکھنے کے لیے حلف لینا شروع کردیا ۔ جرأت کو ایف بی آر میں موجود ذرائع نے آگاہ کیا ہے کہ گزشتہ دنوں کمشنر ریفنڈ زون ایم ٹی او،عبدالرحمان خلجی کی جانب سے تمام افسران کو مدعو کیا گیاجس میں ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو ڈاکٹر شاہ فیصل نے افسران سے کرپشن سے دور رہنے کا باقاعدہ حلف لیا۔ ڈاکٹر شاہ فیصل نے حلف سے قبل سورہ بقرہ کی آیت نمبر 188 اور اس کا ترجمہ سنایا جس میں تاکید کی گئی ہے کہ’’اور ایک دوسرے کا مالِ ناحق نہ کھاؤ اورنہ اس کو حاکموں کے پاس پہنچاؤ تاکہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ ناجائز طور پر کھا جاؤ اور (اسے ) تم جانتے بھی ہو‘‘۔ بعدازاں افسران سے باقاعدہ حلف لیا گیاجس کے الفاظ یہ ہیں کہ’’ میں مکمل ہوش وحواس میں اللہ تعالیٰ کو حاضر وناظر جان کر اور اپنی مکمل ذمہ داری کے ساتھ یہ حلف اٹھاتا ہوں کہ میں ہر قسم کی بدعنوانی سے مکمل طور پر اعلان برأت کرتا ہوں۔ میں عہد کرتا ہوں کہ میں اپنی سرکاری اور دفتری معاملات میں دیانت داری ، شفافیت اورسچائی کے اُصولوں پر مکمل کاربند رہوں گا۔ اور بالواسطہ یا بلاواسطہ کسی قسم کی مالی لالچ، بے ضابطگی یا خیانت سے مکمل احتراز کروں گا۔اس عہد میں اللہ تعالیٰ میری مدد فرمائے اور مجھے ثابت قدم رکھے۔ اے اللہ میں تجھ سے ہدایت ، پرہیز گاری، پاک دامنی اور کفایت شعاری کا سوال کرتا ہوں‘‘(آمین)واضح رہے کہ چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے 21 جنوری کے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ادارے کے اندر کرپشن کا اعتراف کیا تھا۔ پاکستان کے قومی خزانے میں آمدن کے تمام ذرائع پر کنٹرول رکھنے والے اس ادارے میں ہزاروں ارب کی کرپشن کی جاتی ہے۔ جبکہ ادارے کے معمولی افسران متعدد جائیدادوں کے مالک تصور کیے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے 2023 میں24؍اگست کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے ایک اجلاس میں تب کے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو زبیر امجد ٹوانہ نے انکشاف کیا تھا کہ ایف بی آر میں 500سے 600ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے۔ اُس موقع پر زبیر امجد ٹوانہ کا کہنا تھا کہ ادارے کے لیے ممکن نہیں کہ ایف بی آر کے تمام 25ہزار ملازمین کے اثاثے چیک کر سکیں۔انہوں نے کہا تھا کہ ایف بی آر میں تعیناتی اور ترقی کے موقع پر ملازمین کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے اثاثے ظاہر کریں۔تب ایک سینیٹر نے سوال اُٹھایا تھاکہ ایف بی آر 25ہزار ملازمین کے اثاثے چیک نہیں کر سکتا تو 25کروڑ لوگوں کے اثاثے کیسے چیک کرے گا؟
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کہ ایف بی آر ایف بی ا ر کے لیے
پڑھیں:
ہمارے ٹیکس پر چلنے والے ادارے سیاستدانوں سے متعلق جھوٹ گھڑتے ہیں:فضل الرحمن
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) فضل الرحمن نے کنونشن سے خطاب میں کہا ہے کہ انسانوں کی برائیوں اور غلطیوں کی کھوج میں نہ لگیں یہ بڑا گناہ ہے ہمارے ٹیکس پر چلنے والے ادارے سیاستدانوں کے بارے میں جھوٹ گھڑتے ہیں جو عوام کی سطح پر بات نہیں کر سکتا وہ سوشل میڈیا پر گالی اور جھوٹ گھڑتا ہے آئین میں لکھا ہے کہ قرآن و سنت کے خلاف کوئی قانون نہیں بن سکتا، ڈرافٹ تیار ہوتا ہے تو بتایا جاتا ہے کہ آئی ٹی ایف یا آئی ایم ایف کی وجہ سے بتایا جا رہا ہے اس وقت رویت ہلال کمیٹی کا کوئی قانون نہیں رویت ہلال کمیٹی بغیر کسی قانون چل رہی ہے۔ علماء کو آپس میں لڑانے کی سازشیں کی جاتی ہیں۔ سیاستدان سے متعلق اچھائی کے مقابلے میں برائی کو خبر قرار دیکر اچھالا جاتا ہے جے یو آئی کے کارکنوں نے بہت کم وقت میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں علوم میں دین اور دنیا کی تقسیم سے مجھے اختلاف ہے۔فضل الرحمن نے سینیٹر فیصل واوڈا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ فضل الرحمنٰ کی رہنمائی ہم تمام پاکستانیوں کیلئے ضروری ہے۔ ہم مولانا سے سیکھتے رہیں گے وہ ہمارے بڑے اور استادوں میں سے ہیں۔ فضل الرحمنٰ نے کہا کہ فیصل واوڈا نے دعوت دی تو حاضر ہو گیا۔ اچھی بات ہے ہم ایک دوسرے سے مل رہے ہیں۔