آرمی چیف نے وہ کردکھایا جو کبھی کوئی نہ کر سکا، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کسی بین الاقوامی معاہدے کے بغیر انٹرنیشنل پلیٹ فارمز پر بھارتی چینلز اور یو آر ایلز بلاک کرادیے ہیں۔فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان بھارت کا ہر موقع اور ہر محاذ پر اینٹ کا جواب پتھر سے دے گا اور سود سمیت وصول کرے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یکے بعد دیگرے بھارتی لنکس بین الاقوامی سطح پر بند ہوتے جارہے ہیں، آرمی چیف نے پہلے مرحلے میں ہی بھارتی ویب سائٹس کو بلاک کردیا تھا۔فیصل واوڈا کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے وہ کر دکھایا ہے جو کبھی کوئی نہیں کر سکا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، لاہور میں ترقیاتی سکیموں کی بروقت تکمیل کا ٹاسک سونپ دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا
پڑھیں:
پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے کہا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان کے زرعی شعبے، غذائی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کے لئے کوشاں ہے تاکہ مختلف چیلنجز سے نبردآزما ہوتے ہوئے بہتر مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے دورے کے دورن وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی، ڈینز، ڈائریکٹرز اور آسٹریلوی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرنے والے فیکلٹی ممبران سے ملاقات کے دورن کیا۔ آسٹریلیا 40 سال سے پاکستان میں زراعت کے شعبے میں کام کر رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں زراعت کو متاثر کر رہی ہیں جس کا سامنا کرنے کے لئے مشترکہ کاوشیں ناگزیر ہیں۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سائنسدانوں کا آسٹریلیا کے ساتھ تعاون، زرعی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ زراعت، لائیوسٹاک اور پانی کے انتظام میں مہارت کی وجہ سے آسٹریلیا پاکستان کے لیے ایک اہم ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ شراکت کار کے طور پر کام کر رہا ہے۔ آسٹریلیا مرکز برائے بین الاقوامی زرعی تحقیق کے زیراہتمام پاکستان میں مختلف منصوبہ جات پر کام جاری ہے جس سے زرعی خوشحالی ممکن ہو گی۔ پاکستان میں زیر زمین پانی میں بتدریج کمی اور اس کا معیار خراب ہو رہا ہے جو کہ ایک چیلنج ہے۔ سولر پمپس کے بعد زیر زمین پانی کے حوالے سے پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔