بھارت نے آئی ایم ایف سے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لینے کا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
بھارت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لے۔
بھارتی حکومت کے ایک عہدیدار نے غیرملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ بھارت نے آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دی گئی مالی امداد کا ازسرِ نو جائزہ لے تاہم اس مطالبے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
پاکستانی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل طور پر درست سمت میں گامزن ہے، آئی ایم ایف کا حالیہ جائزہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج حاصل کیا تھا، جبکہ مارچ 2025 میں پاکستان 1.
ان امدادی پروگرامز کی بدولت ملک کی 350 ارب ڈالر مالیت کی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے اور دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی مطالبہ پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران سامنے آیا ہے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارت نے حملے میں ملوث 3 افراد کی شناخت کی ہے، جن میں سے دو کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستانی شہری ہیں۔
تاہم پاکستان کی جانب سے بھارتی الزامات کی تردید کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف بھارت نے
پڑھیں:
عالمی بینک کی پاکستان کو 40 ارب ڈالر کی فراہمی، شراکت داری فریم ورک پر کام شروع
اسلام آباد:عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو 40 ارب ڈالر کی فراہمی کے حوالے سے 10 سالہ شراکت داری فریم ورک پر کام شروع کردیا گیا۔
وزارت اقتصادی امور کے مطابق وزارت اقتصادی امور نے عالمی بینک فریم ورک پر جامع عمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے اور عالمی بینک 2026 سے 2035 تک پاکستان کو 40 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ عالمی بینک کی جانب سے 40 ارب ڈالر میں سے 20 ارب قرض جبکہ 20 ارب نجی سرمایہ کاری کی صورت میں دیے جائیں گے، ابتدائی 20 ارب ڈالر تعلیم، صحت، صاف توانائی اور ماحولیاتی بہتری کے منصوبوں پر خرچ ہوں گے۔
وزارت اقتصادی امور نے بتایا کہ عالمی بینک فریم ورک حکومت کے “اڑان پاکستان” پلان کے مطابق تیار کیا گیا ہے، نجی سرمایہ کاری اور شمولیتی ترقی کو فریم ورک کا اہم حصہ قرار دیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ذریعے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی اور عالمی بینک فریم ورک کے تحت 6 اہم شعبے ترجیحی بنیادوں پر منتخب کیے گئے ہیں۔
وفاقی وزارت نے بتایا کہ تعلیم، صحت، ماحولیاتی لچک اور مالیاتی نظم و نسق کو بنیادی اہداف میں شامل کیا گیا ہے، عالمی بینک اور شراکت دار اداروں نے پاکستان کی ترقی کے لیے بھرپور عزم کا اظہار کیا ہے۔