ہم امن کے خواہاں ہیں اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے: سفیر پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ—فائل فوٹو
امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ ہم امن کے خواہاں ہیں اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔
سفیر پاکستان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کسی قسم کی مہم جوئی ہوئی تو بھرپور قوت سے جواب دیں گے۔
امریکا میں پاکستان کے سفیر نے سرحدوں پر غیر یقینی کی صورتحال پر کہا کہ دو جوہری طاقتیں آمنے سامنے آئیں تو حالات کیا ہوں گے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
امریکا میں نئے پاکستان کے سفیر کی آمد اگلے ہفتے متوقع ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری معاشی ترقی امن کی متقاضی ہے لیکن ہم باوقار امن پر یقین رکھتے ہیں۔
انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ پہلگام واقعے کا بھارت نے تاحال کوئی ثبوت نہیں دیا، بھارت اپنی جابرانہ پالیسیوں، انتظامی کوتاہیوں کا بوجھ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا۔
کشمیر کے صورتحال پر انہوں نے کہا کہ بھارت 7 لاکھ فوج کی موجودگی بھی مقبوضہ کشمیر میں امن یقیی نہیں بنا سکتا تو یہ بھارت کےلیے لمحہ فکریہ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکا میں
پڑھیں:
بھارت کا جواب میں امریکا سے ایف 35طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء) بھارت نے ٹیرف کے معاملے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی۔امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بھارتی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف کے اعلان کے بعد بھارتی حکومت نے امریکا کو مطلع کیا ہے کہ وہ امریکا سے ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ۔(جاری ہے)
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت امریکی صدر کو خوش کرنے کیلئے امریکا سے بعض اشیا کی خریداری بڑھانے پر غور کر رہی ہے تاہم اس میں ایف 35 لڑاکا طیاروں سمیت دفاعی ساز و سامان کی خریداری شامل نہیں ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ رواں سال کیآغاز میں نریندر مودی کے وائٹ ہاوس دورے کے دوران صدر ٹرمپ نے بھارت کو ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی جس پر مودی کی جانب سے بھی غور کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارت ٹرمپ ٹیرف کے خلاف فوری طور پر کوئی جوابی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں اور نہ ہی بھارت امریکا کو ناراض کرنا چاہتا ہے، بھارت امریکا کے ساتھ دو طرفہ تجارتی بات چیت جاری رکھنے کا بھی خواہش مند ہے۔