دریائے سندھ پر جنوبی ایشیا کا سب سے طویل پُل زیرِ تعمیر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
طویل ترین ’گھوٹکی کندھ کوٹ پل‘ 12.5 کلو میٹر طویل ہوگا، جس کا تعمیراتی کام 2028ء تک مکمل ہوگا اور اس پل کی تعمیر پر تقریباً 30.5 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے صوبہ سندھ میں دریائے سندھ پر جنوبی ایشیا کا سب سے طویل ترین پُل تعمیر کیا جا رہا ہے۔ جنوبی ایشیا کا یہ سب سے طویل ترین ’گھوٹکی کندھ کوٹ پل‘ 12.
قاسم نوید قمر نے بتایا کہ گزشتہ 2 سال سے اس منصوبے پر بھرپور انداز میں کام جاری ہے اور 2028ء تک اس پل کی تعمیر مکمل کرکے اس کا افتتاح کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پُل کی تعمیر سے دریائے سندھ کے اس پار سفر کا وقت 2.5 گھنٹے سے کم ہو کر صرف 15 منٹ کا رہ جائے گا۔ اُنہوں نے بتایا کہ یہ پُل نقل و حرکت کو بہتر بنانے کے علاوہ، کچے کے علاقوں، دریا کے کناروں کے قریب پسماندہ نشیبی علاقوں میں امن و امان کے مستقل مسائل اور اغواء کے واقعات میں کمی لانے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی ایشیا کا دریائے سندھ سب سے طویل ل کی تعمیر
پڑھیں:
لاوا پھٹنے کو ہے، جب پھٹے گا تو پاکستان کیلئے نقصان دہ ہوگا: محمد زبیر
--فائل فوٹوسابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ عوام حکومت کے ساتھ نہیں ہے، لاوا پھٹنے کو ہے، جتنا زیادہ لاوا دبائیں گے وہ اتنا پھٹے گا اور جب وہ سامنے آئے گا تو پاکستان کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں مسلم لیگ ن نے کھل کر جلسے اور کانفرنسیں کیں، اسی شاہراہِ دستور پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں جب پی ڈی ایم جلسے، احتجاج اور پریس کانفرنس کرتی تھی تو میں سب سے آگے ہوتا تھا ہم نے کسی ایک بھی پروگرام کی اجازت نہیں لی تھی اور نہ ہی ہمیں پولیس نے کبھی تنگ کیا تھا۔
سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ 8 اور 9 فروری کی رات جو کچھ ہوا، وہ سب نے دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ اب اگر کسی کو کانفرنس کرنے کے لیے روکا جاتا ہے تو یہ فسطائیت ہے، اس قسم کے حربے تو ضیا الحق اور ایوب خان کے زمانے میں بھی نہیں ہوئے تھے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کانفرنس کرنے کی اجازت دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2024ء کے الیکشن میں عوامی مینڈیٹ چرایا گیا تھا، 2024 میں خاموش انقلاب برپا ہوا، سندھ میں تاریخی کرپشن ہو رہی ہے، حکومت کہتی ہے کہ سسٹم کو چلنے دیا جائے اس کے لیے بے شک وزیر مشیر سب کرپشن کریں۔
سابق گورنر سندھ نے کہا کہ حکومت کو تنقد برداشت کرنا پڑے گی کیونکہ 2023ء اور 2024ء میں انہوں نے وہ چیزیں کی ہیں جو ملکی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئیں۔