طویل ترین ’گھوٹکی کندھ کوٹ پل‘ 12.5 کلو میٹر طویل ہوگا، جس کا تعمیراتی کام 2028ء تک مکمل ہوگا اور اس پل کی تعمیر پر تقریباً 30.5 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے صوبہ سندھ میں دریائے سندھ پر جنوبی ایشیا کا سب سے طویل ترین پُل تعمیر کیا جا رہا ہے۔ جنوبی ایشیا کا یہ سب سے طویل ترین ’گھوٹکی کندھ کوٹ پل‘ 12.

5 کلو میٹر طویل ہوگا، جس کا تعمیراتی کام 2028ء تک مکمل ہوگا اور اس پل کی تعمیر پر تقریباً 30.5 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ و سرمایہ کاری قاسم نوید قمر نے گزشتہ روز بزنس کمیونیٹی کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ یہ جنوبی ایشیا کا سب سے طویل پل ہوگا جسے دریائے سندھ پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔

قاسم نوید قمر نے بتایا کہ گزشتہ 2 سال سے اس منصوبے پر بھرپور انداز میں کام جاری ہے اور 2028ء تک اس پل کی تعمیر مکمل کرکے اس کا افتتاح کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پُل کی تعمیر سے دریائے سندھ کے اس پار سفر کا وقت 2.5 گھنٹے سے کم ہو کر صرف 15 منٹ کا رہ جائے گا۔ اُنہوں نے بتایا کہ یہ پُل نقل و حرکت کو بہتر بنانے کے علاوہ، کچے کے علاقوں، دریا کے کناروں کے قریب پسماندہ نشیبی علاقوں میں امن و امان کے مستقل مسائل اور اغواء کے واقعات میں کمی لانے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنوبی ایشیا کا دریائے سندھ سب سے طویل ل کی تعمیر

پڑھیں:

بھارت سے بغیر علاج واپس آئے دو بچوں کا علاج اب این آئی سی وی ڈی میں ہوگا

کراچی:

قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) نے انسان دوست اقدام کے تحت بھارت سے بغیر علاج کروائے واپس آنے والے دو بچوں کے مفت علاج کی ذمہ داری اٹھا لی،نو سالہ عبداللہ اور 7 سالہ منسا دونوں ہی پیدائشی دل کے مرض میں مبتلا ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حیدر آباد سے تعلق رکھنے والا یہ خاندان علاج کے لیے بھارت گیا تھا لیکن پاک بھارت کشیدگی کے سبب انہیں اچانک بغیر علاج کروائے ہی پاکستان واپس بھیج دیا گیا، واپسی کے بعد این آئی سی وی ڈی نے فوری طور پر ایک اعلیٰ سطح میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جس میں بچوں کے دل کے ماہر، بیہوشی کے ماہر اور سی ٹی اسکین کے ماہر شامل تھے۔

بورڈ نے بچوں کی مکمل جانچ کی اور اس نتیجے پر پہنچا کہ دونوں بچوں کی سرجری این آئی سی وی ڈی کراچی میں مکمل طور پر محفوظ طریقے سے ہو سکتی ہے اس کے بعد بیرونِ ملک علاج کی ضرورت باقی نہیں  رہے گی۔ اسپتال کی سینئر میڈیکل ٹیم نے بچوں کے والد کو سرجری کے مراحل، صحتیابی کے عمل اور ممکنہ نتائج سے تفصیل سے آگاہ کیا۔

بچوں کے والد نے اسپتال کی تیاریوں اور ماہرین کی ٹیم پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں علاج کی ناکامی کے بعد این آئی سی وی ڈی نے ان کے لیے امید کی نئی کرن جگائی ہے۔

فی الحال والد راولپنڈی میں آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (AFIC) میں دوسرے ماہرین سے مشورہ کر رہے ہیں، مشورے کے بعد بچوں کی سرجری این آئی سی وی ڈی میں طے کی جائے گی۔ دونوں بچوں کی یہ پیچیدہ دل کی سرجریاں مکمل طور پر مفت کی جائیں گی، جو کہ این آئی سی وی ڈی اور حکومت سندھ کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہیں کہ ہر پاکستانی کو عالمی معیار کی دل کی طبی سہولیات مالی بوجھ کے بغیر فراہم کی جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • میاں شہباز شریف سے ناصر عبدالرحمان جاسر کی ملاقات، جنوبی ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • بھارت سے بغیر علاج واپس آئے دو بچوں کا علاج اب این آئی سی وی ڈی میں ہوگا
  • وزیر اعظم سے یو اے ای کے سفیر کی ملاقات ،پہلگام واقعے کے بعد جنوبی ایشیا میں حالیہ امن و امان کی صورتحال پر گفتگو
  • دنیا کا مہنگا ترین ایئرپورٹ، جس کی تعمیر 6 سال میں مکمل ہوئی
  • جنوبی ایشیا میں امن کےلئے پاکستان اور بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ کریں،امریکا
  • مودی کے جنگی جنون نے جنوبی ایشیا کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، حریت کانفرنس
  • سندھ طاس معاہدہ کی معطلی
  • بھارت کے اشتعال انگیزاورغیر ذمہ دارانہ رویے سے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں، سفیرعاصم افتخار
  • جنوبی ایشیا میں امن برقرار رکھا جائے، مارکو روبیو کی بھارتی ہم منصب سے گفتگو