دریائے سندھ پر جنوبی ایشیا کا سب سے طویل پُل زیرِ تعمیر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
طویل ترین ’گھوٹکی کندھ کوٹ پل‘ 12.5 کلو میٹر طویل ہوگا، جس کا تعمیراتی کام 2028ء تک مکمل ہوگا اور اس پل کی تعمیر پر تقریباً 30.5 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے صوبہ سندھ میں دریائے سندھ پر جنوبی ایشیا کا سب سے طویل ترین پُل تعمیر کیا جا رہا ہے۔ جنوبی ایشیا کا یہ سب سے طویل ترین ’گھوٹکی کندھ کوٹ پل‘ 12.                
      
				
قاسم نوید قمر نے بتایا کہ گزشتہ 2 سال سے اس منصوبے پر بھرپور انداز میں کام جاری ہے اور 2028ء تک اس پل کی تعمیر مکمل کرکے اس کا افتتاح کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پُل کی تعمیر سے دریائے سندھ کے اس پار سفر کا وقت 2.5 گھنٹے سے کم ہو کر صرف 15 منٹ کا رہ جائے گا۔ اُنہوں نے بتایا کہ یہ پُل نقل و حرکت کو بہتر بنانے کے علاوہ، کچے کے علاقوں، دریا کے کناروں کے قریب پسماندہ نشیبی علاقوں میں امن و امان کے مستقل مسائل اور اغواء کے واقعات میں کمی لانے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی ایشیا کا دریائے سندھ سب سے طویل ل کی تعمیر
پڑھیں:
سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-13
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ جنگلات و جنگلی حیات سندھ نے صوبے بھر میں شکار کے موسم 2025-26 کے آغاز کا اعلان کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شکار 15 نومبر 2025ء سے 15 فروری 2026ء تک مخصوص پرندوں اور مقررہ دنوں میں کیا جا سکے گا تاکہ افزائشِ نسل متاثر نہ ہو۔ محکمہ کے مطابق تیتر کا شکار صرف اتوار اور آبی پرندوں کا ہفتہ و اتوار کو کیا جا سکے گا۔ فی شکاری تیتر کے 10 اور آبی پرندوں کے 15 شکار کی حد مقرر ہے۔ بٹیروں کے جال سے شکار پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔ شکار صرف ان افراد کے لیے جائز ہے جنہوں نے محکمہ وائلڈ لائف سے اجازت نامہ حاصل کیا ہو۔ شکاری کو دورانِ شکار یہ اجازت نامہ اپنے پاس رکھنا ہوگا، بصورت دیگر کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ نے واضح کیا ہے کہ شکارمحفوظ علاقوں جیسے کیرتھر نیشنل پارک، نارا گیم ریزرو، وائلڈ لائف سینکچوریز اور شہری حدودمیں ممنوع ہوگا۔ کنزرویٹر وائلڈ لائف (گیم) نے شکاریوں کی سہولت کے لیے کراچی سے حیدرآباد تک کے شکار کے علاقے کھولنے کا فیصلہ کیا۔ کراچی ہنٹرز رائٹس ایسوسی ایشن نے اس اقدام کو قابلِ تحسین اور شکاریوں کے لیے ریلیف قرار دیا۔ محکمہ نے انتباہ کیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی اور محکمہ وائلڈ لائف، پولیس، رینجرز اور مجسٹریٹس شکار کے دوران نگرانی کریں گے