منزلز بل کو عوامی خواہشات کے مطابق بنائیں گے، رحمت خالق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
گلگت بلتستان کے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جو لوگ منرلز بل پر شور مچا رہے ہیں وہی لوگ معدنیات پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی رحمت خالق نے کہا ہے کہ جو لوگ منرلز بل پر شور مچا رہے ہیں وہی لوگ معدنیات پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ ایک انٹرویو میں رحمت خالق کا کہنا تھا کہ مائننگ اینڈ منرلز ایکٹ کا مسودہ ابھی ہمیں موصول نہیں ہوا، مسودہ ملنے کے بعد اس کو تفصیل سے پڑھیں گے، مسودے کو عوام کی خواہشات کے مطابق بنائیں گے، ہم اپنے عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ کم از کم ہم عوام کے مفادات کا سودا نہیں کریں گے، وہ کام کریں گے جس سے عوام کو کوئی نہ کوئی فائدہ ہو۔ اس بات میں کوئی مضائقہ نہیں ہے کہ معدنیات کا بل کہیں اور سے بن کر آیا ہے، بل کا ڈرافٹ جب ہمیں ملے گا تو ہم اس کو پڑھ کر اس میں کوئی غلطی ہے تو اس کو درست کریں گے اور بل کو عوام دوست بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معدنیات کے بل پر شور وہ لوگ کر رہے ہیں جو پہاڑوں اور معدنیات پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہم ان کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، ہم پہاڑوں اور معدنیات کا تحفظ ہر صورت میں کریں گے اور ان پہاڑوں اور معدنیات کا فائدہ عوام کو پہنچائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کریں گے
پڑھیں:
عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری، فی کلو 175 روپے اضافی وصولی کے باوجود گھی مزید مہنگا کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق عوام کو 175 روپے زائد قیمت پر فروخت کیے جانے والے گھی کی قیمت میں مزید اضافہ، درجہ دوم کے گھی کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے کا اضافہ، فی کلوگرام قیمت 525 روپے تک جا پہنچی۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں چینی کے بعد گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ شروع ہو گیا ہے، جس سے عوام کو مہنگائی کے ایک اور جھٹکے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔صدر کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن طاہر ثقلین بٹ کے مطابق درجہ دوم کے گھی کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے بعد فی کلوگرام قیمت 525 روپے تک جا پہنچی ہے۔طاہر ثقلین بٹ نے بتایا کہ مختلف گھی ساز کمپنیاں قیمتوں میں مزید اضافے کے عندیے دے رہی ہیں، جس کے باعث بازار میں گھی کے نرخ آئندہ دنوں میں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے گھی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام لانا چاہیے، تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔کریانہ مرچنٹس کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور خام مال کی قیمتوں میں اضافے کا بہانہ بنا کر کمپنیاں ازخود نرخ بڑھا رہی ہیں، جس سے نہ صرف دکاندار متاثر ہو رہے ہیں بلکہ صارفین بھی شدید پریشان ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر مداخلت نہ کی گئی تو گھی کی قیمت 550 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ دوسری جانب ملک خوردنی تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے تک اضافی وصولی کا انکشاف ہواہے، وفاقی حکومت نے معاملے کا نوٹس لے لیا،جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مسابقی کمیشن کے ذریعے گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں کارٹل کی تحقیقات شروع کرائے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل مارکیٹ میں کوکنگ آئل کی قیمتوں میں25فیصد تک کمی ہوئی، عالمی مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 25 فیصد تک کمی کے باوجود پاکستان میں اضافہ ہوا۔ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستانی عوام سے 150 سے 175 روپے فی کلو اضافی وصول کیے جارہے ہیں۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مقامی مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں اضافے پر غور جاری ہے، ای سی سی معاملے پر غور کے بعد اہم فیصلے کرے گی۔اجلاس میں مسابقی کمیشن کے ذریعے گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں کارٹل کی تحقیقات شروع کرائے کا امکان ہے۔