وزیرِ داخلہ کا شاہراوں پر غیر ضروری بیریرز اور راستوں کی بندش کا نوٹس، اہم احکامات جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر داخلہ محسن نقوی اسلام آباد کے شہریوں کی سہولیات کیلیے متحرک ہوگئے، محسن نقوی نے دارالحکومت کی شاہراوں پر غیر ضروری بیریرز اور راستوں کی بندش کا نوٹس لے لیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے آئی جی اسلام آباد کو فوری طور پر غیر ضروری بلاکس ہٹانے کی ہدایت کی، جس کے بعد آئی جی اسلام آباد کے احکامات پر سی ٹی او ذیشان حیدر اور ان کی ٹیم نے شاہراوں سے بیریرز اور بلاکس ہٹانا شروع کر دیے ، بلیو ایریا ،ایف سکس ،ایف سیون اور اہسپتالوں کو جانے والے راستوں سے بیریرز ہٹا دیے گئے ۔
پرائیویٹ ہسپتال ،لیب،مارکیز سمیت11کیٹگریزکوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکافیصلہ
وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ جہاں بہت ضروری ہو وہاں پرانے بیریرز کی جگہ نئے بیریرز لگائیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ناکوں پر رش کا بھی نوٹس لے لیا۔ وزیر داخلہ نے اسلام آباد کی سڑکوں پر رش ختم کرنے اور عوام کو بہترین سہولیات دینے کیلئے خور دارالحکومت کی مختلف شاہراوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس حوالے سے ہدایت کی کہ ناکوں پر شہریوں کو لمبی لمبی قطاروں کی بجائے آسانی فراہم کہ جائے اور چیکنگ کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے۔
فالس فلیگ کا بھانڈا پھوڑنے پر بھارت کی بوکھلاہٹ، وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ پر سائبر حملے
آئی جی اسلام آباد ناکوں پر پڑے چوڑائی میں بلاکس کی جگہ متبادل قطاروں میں سکیورٹی کونز لگانے اور جدید نظام لانے کیلئے سرگرم ہوگئے ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ اسلام آباد محسن نقوی
پڑھیں:
لاہور؛ وقف جائیدادوں پر قبضے اور غیرقانونی تعمیرات روکنے میں ناکامی پر افسران کو شوکاز نوٹس جاری
لاہور:متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) نے ننکانہ صاحب میں وقف جائیدادوں پر ناجائز قبضے اور غیر قانونی تعمیرات روکنے میں ناکامی اور غفلت پر تین سینیئر افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ای ٹی پی بی نے یہ اقدام بورڈ کے سپریم کورٹ کے حکم پر بنائے گئے ون مین کمیشن کی ہدایت پر سیکریٹری متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے دورہ ننکانہ صاحب کے بعد تیار کی گئی رپورٹ کی بنیاد پر کیا ہے۔
رپورٹ میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران وقف املاک پر وسیع پیمانے پر ناجائز تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کی نشان دہی ہوئی ہے، جس کے ساتھ تصویری شواہد بھی منسلک ہیں۔
شوکاز نوٹس حاصل کرنے والے افسران میں دو ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرز اور ایک سیکیورٹی سپروائزر شامل ہیں، ان پر الزام ہے کہ وہ اپنی بنیادی سرکاری ذمہ داری یعنی وقف املاک کو قبضہ مافیا اور غیر قانونی سرگرمیوں سے محفوظ رکھنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ انہوں نے نہ تو بروقت تجاوزات کی نشان دہی کی اور نہ ہی ان کی روک تھام یا مسماری کے لیے کوئی مؤثر قدم اٹھایا۔
ای ٹی پی بی کے چیئرمین نے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد یہ قرار دیا کہ معاملے میں باقاعدہ انکوائری کی ضرورت نہیں اور سول سرونٹس (ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن) رولز 2020 کے تحت متعلقہ افسران کو سخت سزا دی جا سکتی ہے، جن میں ملازمت سے برطرفی جیسی بڑی سزا بھی شامل ہے۔
تینوں افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 10 دن کے اندر تحریری وضاحت جمع کروائیں کہ ان کے خلاف مذکورہ سزائیں کیوں نہ دی جائیں۔
ای ٹی پی بی کی جانب سے مذکورہ افسران کو ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر وہ ذاتی طور پر پیش ہوکر اپنا مؤقف دینا چاہتے ہوں تو اس کا اظہار بھی تحریری طور پر کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف یک طرفہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ شوکاز نوٹسز ای ٹی پی بی کے سیکریٹری فرید اقبال کی جانب سے چیئرمین کی منظوری کے بعد جاری کیے گئے ہیں اور ان کی نقول متعلقہ افسران اور دفاتر کو بھی ارسال کر دی گئی ہیں۔