پی ایس ایل 10 : پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو چھ وکٹوں سے ہرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان سپرلیگ کے دسویں ایڈیشن کے 22 ویں میچ میں پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی۔
اسلام یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو جیت کے لیے 144 رنز کا ہدف دیا تھا جسے زلمی نے کپتان بابر اعظم اور معاذ صداقت کی ففٹیز کی بدولت چار وکٹوں کے نقصان پر 16.4 اوورز میں بہ آسانی حاصل کرلیا۔
ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کا آغاز اچھا نہ تھا، اوپننگ بیٹر مچل اوون اور صائم ایوب بالترتیب 6 اور ایک رن بنا کر پویلین لوٹ گئے، محمد حارث بھی صرف 12 رنز بناسکے۔
38 رنز پر 3 وکٹیں گرجانے کے بعد کپتان بابراعظم اور نوجوان بیٹر معاذ صداقت نے ذمے داری اور تیزی رفتاری سے بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو 140 تک پہنچایا۔
140 کے مجموعی اسکور پر معاذ صداقت نسیم شاہ کا شکار بنے، انہوں نے برق رفتاری سے کھیلتے ہوئے 33 گیندوں پر 55 رنز بنائے۔
کپتان بابر اعظم 53 اور میکس برائنٹ 4 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
قبل ازیں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، صاحبزاہ فرحان اور کائلی میئرز نے ٹیم کو 58 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا۔
صاحبزادہ فرحان کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بیٹر جم کر بیٹنگ نہیں کرسکا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں، صاحبزادہ فرحان 35 گیندوں پر 36 رنز بناکر احمد دانیال کا شکار بنے۔
62 کے مجموعی اسکور پر محمد علی نے دوسرے اوپنر کائلی میئرز کو بھی پویلین کی راہ دکھا دی، انہوں نے 18 رنز بنائے، اس کے بعد سلمان آغا 4، کپتان شاداب خان 15، کولن منرو 11 اور سعد مسعود ایک اور اعظم خان 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، عماد وسیم 124 کے مجموعی اسکور پر 10 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔
نویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے بین ورشوس نے 17 گیندوں پر 33 ناٹ آؤٹ رنز بنا کر مجموعے کو 143 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا، آؤٹ ہونےوالے آخری کھلاڑی نسیم شاہ تھے جو ایک رنز بنا کر حسین طلعت کا شکار بنے۔
پشاور زلمی کی طرف سے محمد علی سب سے کامیاب بولر رہے، انہوں نے 4 اوورز میں 26 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔
لیوک وڈ، الزری جوزف، احمد دانیال ، صائم ایوب اور حسین طلعت کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
اسلام آباد یونائیٹڈ اب تک چھ میں سے پانچ میچ جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے، جبکہ پشاور زلمی نے چھ میں سے صرف دو میچ جیتے ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ اسکواڈ
کائیل میئرز، صاحبزادہ فرحان، کولن منرو، سلمان علی آغاز، شاداب خان ( کپتان )، اعظم خان ( وکٹ کیپر )، عماد وسیم، سعدمسعود، بین ورشوس، نسیم شاہ، اور ریلی میریڈتھ
پشاور زلمی اسکواڈ
مچ اوون، صائم ایوب، بابراعظم ( کپتان )، محمد حارث ( وکٹ کیپر ) ، حسین طلعت، میس برائنٹ، معاذ صداقت، لیوک وڈ، الزری جوزف، احمد دانیال، اور محمد علی
مزیدپڑھیں:اداکارہ کی بولڈ تصویر کولائیک کرناویرات کوہلی کومہنگاپڑ گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلام ا باد یونائیٹڈ پشاور زلمی
پڑھیں:
بھارتی ٹیم نے کس کے کہنے پر پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا؟ نام سامنے آگیا
ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے میچ میں ٹاس کے بعد انڈین ٹیم کے کپتان نے قومی ٹیم کے کپتان سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا جبکہ میچ کے اختتام پر بھی بھارتی کھلاڑیوں نے ہاتھ ملانے کی روایت برقرار نہیں رکھی۔
بھارتی ٹیم کے نامناسب رویے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے سخت احتجاج بھی کیا جبکہ پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کو ہاتھ ملانے سے منع کرنے والے میچ ریفری کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران بھارتی کپتان سوریا کمار نے ہاتھ نہ ملانے کی وجہ تو بتا دی لیکن سوریا کمار نے یہ سب کس کے کہنے پر کیا، اس متعلق بھارتی میڈیا نے سابق ہم وطن کھلاڑی کا نام بھی بتا دیا۔
ایشیا کپ کے آغاز سے قبل بھی دبئی اسٹیڈیم میں تمام ٹیموں کے کپتانوں سے ملاقات کے دوران بھارتی کپتان سوریا کمار نے سلمان علی آغا سے ہاتھ نہیں ملایا تھا لیکن انہوں نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ہاتھ ملایا تھا، جس پر بھارت میں انہیں کڑی تنقید اور سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی چینل این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق میچ کے بعد جب سوریا کمار یادو سے اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ سب پاکستان کو واضح پیغام دینے کے لیے کیا گیا تاکہ پہلگام پر دہشتگرد حملے کو یاد رکھیں لیکن یہ تجویز میری نہیں تھی۔
این ڈی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے کا مشورہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کا تھا جس پر بھارتی ٹیم نے ایسا کیا۔
ٹیلی کام ایشیا سپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے این ڈی ٹی وی نے کہا کہ ہیڈ کوچ نے مبینہ طور پر بھارتی ٹیم کو پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ مصافحہ نہ کرنے کا مشورہ دیا جبکہ یہ بھی کہا کہ حریف ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ کوئی بات بھی نہ کی جائے۔