پاکستان ٹیلی ویژن پشاور کی تاریخی لائبریری ختم کر کے اہم شخصیت کے مشیر کا دفتر بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
پاکستان ٹیلی ویژن کی تاریخی لائبریری کو ختم کر کے اہم شخصیت کے مشیر کا دفتر بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔ اس سلسلے میں لائبریری کتابیں اور فرینچرر بھی اٹھا لیا گیا ہے۔
اس ساری صورتحال پر پی ٹی وی پشاور کے ملازمین سراپا احتجاج ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک حساس جگہ ہے اور یہاں پر پی ٹی وی ملازمین اور افسران کے علاوہ کسی کا دفتر نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی وی پشاور کے ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازم اس اقدام کے خلاف قرار داد پیش کریں گے ۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ایران اسرائیل کشیدگی، پاکستان قیام امن کےلیے اس وقت دنیا میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے، دفتر خارجہ
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں پاکستان کا کردار سفارتی، اصولی اور علاقائی امن پر مبنی مؤقف کی بنیاد پر سامنے آیا ہے اور پاکستان امن کے قیام کے لیے اس وقت دنیا میں لیڈنگ رول ادا کررہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان نے اسرائیل کی طرف سے ایران پر کیے گئے حملوں کو بلااشتعال، بلاجواز اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔
دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔وزیرِاعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلیفون پر رابطہ کر کے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور ایران کے عوام کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی۔
وزیر اعظم نے ترک صدر طیب اردوان سے رابطہ کیا اور طویل بات چیت کی اور اس بات کا فیصلہ کیا کہ دونوں ممالک جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
اس کے علاوہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کی حمایت کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے ایران کے مؤقف کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں کلیدی سفارتی کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان نے نہ صرف ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی مذمت کی بلکہ فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی مظالم اور نسل کشی پر بھی کھل کر بات کی، جس سے اس کے اصولی مؤقف کا اعادہ ہوتا ہے۔
سلامتی کونسل میں اسرائیل کے مندوب کے جواب میں پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار نے جاندار موقف اختیار کیا اور ایران کی سفارتی حمایت کرتے ہوءے اسرائیل کو جارح ملک قرار دیا۔
عاصم افتخار کے خطاب کو دنیا بھر میں پزیرائی حاصل ہوئی ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے پاکستان نے عالمی طاقتوں، بالخصوص اسلامی دنیا سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر خطے کو مزید کشیدگی سے بچائیں پاکستان نے کسی بھی عسکری اتحاد یا فریق بننے سے اجتناب برتا ہے اور واضح کیا ہے کہ وہ امن، سفارت کاری اور قانون کی حکمرانی کا داعی ہے۔
ملکی سطح پر انسدادِ دہشتگردی، سرحدی سیکیورٹی، اور داخلی استحکام پر توجہ برقرار رکھی گئی ہے تاکہ کسی ممکنہ بیرونی اثرات کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران اسرائیل کشیدگی میں پاکستان کا کردار غیرجانبدارانہ مگر اصولی مؤقف پر مبنی ہے، جو ایک طرف اسلامی یکجہتی کی نمائندگی کرتا ہے اور دوسری جانب علاقائی توازن اور سفارتی وقار کا خیال بھی رکھتا ہے۔
پاکستان کی جانب سے اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں پر کھل کر تنقید اور ایران کے ساتھ اظہارِ یکجہتی نے پاکستان کو مسلم دنیا میں ایک مؤثر آواز کے طور پر پیش کیا ہے۔