جماعت اسلامی کے رہنماوں، ڈاکٹروں اور پروفیسرز پر مشتمل 16 رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی حکومت پنجاب کی ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی نجکاری پالیسی کیخلاف ملازمین کی تمام تنظیموں کو متحد کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے امیرحافظ نعیم الرحمان کی ہدایات پر جماعت اسلامی پنجاب نے ’’ادارے بچاؤ، نجکاری مکاؤ‘‘ تحریک چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماوں، ڈاکٹروں اور پروفیسروں پر مشتمل 16 رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں جماعت اسلامی وسطی پنجاب کے امیر جاوید قصوری، ڈاکٹر بابر رشید، ذکر اللہ مجاہد، ڈاکٹر سلمان، ڈاکٹر شعیب،  ڈاکٹر ہمایوں، ڈاکٹر عصام، فائزہ رانا سمیت دیگر کو شامل کیا گیا ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی حکومت پنجاب کی ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی نجکاری پالیسی کیخلاف ملازمین کی تمام تنظیموں کو متحد کرے گی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے ساتھ مل کر تحریک چلائے گی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی حکومت پنجاب کی نجکاری پالیسی کی ہر فورم پر مخالفت کرے گی۔ کمیٹی سرکاری ملازمین کیساتھ مل کر احتجاجی کیمپ اور دھرنوں کا بھی لائحہ عمل بنائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جوائنٹ ایکشن کمیٹی جماعت اسلامی ملازمین کی

پڑھیں:

صنعتوں میں پیداوار کی مانیٹرنگ کے لیے ایف بی آر ملازمین کو تعینات کرنے کی تجویز مسترد

اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے صنعتوں کی پیداوار کی مانیٹرنگ کے لیے ایف بی آر ملازمین کو تعینات کرنے کی تجویز مسترد کردی۔

سید نوید قمر کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس میں صنعتوں کی پیداوار کی مانیٹرنگ کے لیے ایف بی آر ملازمین کو تعینات کرنے کی تجویز مسترد کردی۔

چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ ایف بی آر کے ساتھ پولیس، رینجرز اور آئی بی ملازمین کو تعینات کرنے کا اختیار نہ دیا جائے ایف بی آر کے افسران کی جیبیں گرم کرنے کا طریقہ ہے۔

مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ فیکٹریوں میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کرنا کاروباری برادری کی تضحیک ہے اگر کل پولیس والے میری فیکٹری پر آکر بیٹھ گئے تو میں تالہ لگا دوں گا، ایف بی آر کو جو اختیارات دیے جا رہے ییں اس سے ملک میں کاروبار بند ہوجائے گا ۔

شرمیلا فاروقی نے کہا کہ اس تجویز سے ایف بی آر دوسرا نیب بن جائے گا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ایف بی آر کی ساکھ کو بہتر کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں کمیٹی نے خصوصی اقتصادی زونز کو 2035 تک ٹیکس مراعات ختم کرنے کی اورغیر منافع بخش اداروں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز منظور کرلی۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ غیر منافع بخش اداروں کا جائزہ لیا جائے غیر منافع بخش اداروں کو چیک کیا جائے گا کہ وہ کمرشل سرگرمیاں تو نہیں کر رہے۔ کمیٹی نے  ہائی رسک افراد کی بینکنگ معلومات ایف بی آر کے ساتھ شیئر کرنے کی تجویز موخر کردی۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اگر ایک شخص کی آمدن ماہانہ ایک کروڑ روپے ہو اور وہ 10 کروڑ کی ٹرانزیکشنز کرے گا تو اسے نوٹس بھیجا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • شہدائے ماڈل ٹاؤن کی 11 ویں برسی، ملک بھر میں دعائیہ تقاریب
  • امریکی منافقت ایک دفعہ پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • صنعتوں میں پیداوار کی مانیٹرنگ کے لیے ایف بی آر ملازمین کو تعینات کرنے کی تجویز مسترد
  • پی آئی اے نجکاری: ملازمین سمیت دو نئے خریدار میدان میں آ گئے
  • پنجاب میں مزدور کی کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب میں کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنے کا فیصلہ
  • غزہ کے مسئلے پر مجرمانہ خاموشی نے امریکہ و اسرائیل کو حوصلہ دیا، جماعت اسلامی بلوچستان
  • حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے،حافظ نعیم الرحمن
  • مراد علی شاہ حکومت ڈاکوئوں کی سہولت کار ہے، جماعت اسلامی
  • لاہور، جماعت اسلامی کی نومنتخب مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس