ہمیں نیوکلیئر فیول سائیکل حاصل کرنیکا پورا حق حاصل ہے، ایران
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
سرکاری میڈیا کے مطابق سید عباس عراقچی نے این پی ٹی کے کئی ارکان ہیں جو یورینیم کو افزودہ کرتے ہیں جبکہ جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں اصولی طور پر، میڈیا کے ذریعے مذاکرات کے اہم نکات کے بارے میں گفتگو کرنے سے گریز کرتا ہوں، لیکن میں جو کہنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ جھوٹ کو دہرانے سے بنیادی حقائق تبدیل نہیں ہوتے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ ایران کو این پی ٹی کے بانی دستخط کنندگان میں سے ایک کے طور پر، مکمل نیوکلیئر فیول سائیکل حاصل کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ این پی ٹی کے کئی ارکان ہیں جو یورینیم کو افزودہ کرتے ہیں جبکہ جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کلب میں ایران کے علاوہ کئی ایشیائی، یورپی اور جنوبی امریکی ممالک بھی شامل ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اپنی بات زیادہ سے زیادہ دہرانے اور اشتعال انگیز بیان بازی سے مذاکرات میں کامیابی کے امکانات کو تباہ کرنے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک قابل اعتماد اور پائیدار معاہدہ ممکن ہے، لیکن فیصلہ کن سیاسی ارادے اور منصفانہ رویے کی ضرورت باقی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کرتے ہیں
پڑھیں:
پانی کا بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کا بیانیہ مودی کے میڈیا تھیٹر کا حصّہ ہے: شیری رحمٰن
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار پہلگام واقعے کو سندھ طاس معاہدے سے نکلنے کےلیے بہانے کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔ پانی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا بیانیہ مودی کے میڈیا تھیٹر کا حصّہ ہے۔
پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش سے متعلق بھارت کی خاموشی پر شیری رحمٰن نے اہم بیان میں کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے میں پاکستان کے کردار کے ثبوت اب تک عالمی میڈیا کو فراہم نہیں کیے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے بھی پہلگام حملے میں پاکستان کے کردار سے متعلق بھارتی ثبوت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما و سینیٹر شیری کا کہنا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، قوموں کی تباہی اور معیشت کی بربادی ان جنگوں سے ہوئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پانی نیا سونا ہے، اس کو ضائع نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کو بھی نظر انداز کیا گیا، نئی دہلی کی خاموشی بڑے سوالات کو جنم دے رہی ہے۔
پی پی پی رہنما کے مطابق بھارت کی جانب سے سندھ طاس پر غیر قانونی تعمیرات پہلے ہی شروع ہو چکی ہیں، جو پاکستان کی طرف سے مسلسل متنازع قرار دی جا چکی ہیں۔
پی پی سینیٹر کا کہنا ہے کہ بھارت کے ان اقدامات سے خود اسے نقصان ہوگا جبکہ فائدہ صرف سیاسی مقاصد کو ہوگا۔ مودی کو یہ سب صرف بہار اور دیگر ریاستوں میں سیاسی فائدے کےلیے درکار ہے۔